پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوادی، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
صدر ٹرمپ نے کہا کہ جوہری تصادم سے بچنے کے لیے میں نے دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ پیشکش بھی کی امریکا دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے لیے بھی مدد کرنے کو بھی تیار ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے خاتمے پر ایک اہم اور خصوصی بیان جاری کیا ہے۔ عالمی خبر ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوادی۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ جوہری تصادم سے بچنے کے لیے میں نے دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ پیشکش بھی کی امریکا دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے لیے بھی مدد کرنے کو بھی تیار ہوں۔ صدر ٹرمپ کے بقول انھوں نے پاکستان اور بھارت کی قیادت سے کہا کہ اگر کشیدگی ختم کردیں تو امریکا کے ساتھ مزید تجارت کرے گا بصورت دیگر کوئی تجارت نہیں ہوگی۔
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ میں تجارت کو اس انداز میں استعمال کیا، جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ میری یہ حکمت عملی کامیاب رہی اور دونوں ممالک جنگ بندی پر آمادہ ہوگئے۔ امریکی صدر نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ دونوں ممالک مستقبل میں بھی اسی طرح ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی سے گریز کریں گے۔ یاد رہے کہ پاک فوج کے آپریشن بُنیان مرصوص کے دوران بھارت پر کیے گئے تابڑ توڑ حملوں نے ہندوستان کو جنگ بندی پر مجبور کردیا تھا۔ تاہم جنگ بندی کے لیے امریکا نے ثالثی کا کردار ادا کیا اور دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ امریکی وزیر خارجہ اور نائب صدر براہ راست رابطے میں رہے تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے درمیان کے لیے
پڑھیں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران سے معاہدہ قبول کرنے کی اپیل
واشنگٹن/تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جون ۔2025 ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے معاہدہ قبول کرنے کی اپیل کی ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ ان کی پیشکش کیا ہے سال 2015 میں عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے سے پہلے دورصدارت میں یکطرفہ طور پر علیحدگی کا فیصلہ بھی ٹرمپ نے ہی کیا تھا ایران اس وقت تک معاہدے کی پاسداری کر رہا تھا.(جاری ہے)
دوسری جانب ”ٹروتھ سوشل“پر پوسٹ میںصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان تازہ ترین تنازع میں امریکا کی شمولیت سے انکار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکہ کا ایران پر حملوں سے کوئی تعلق نہیں جبکہ ایران نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ اسرائیل کی مدد کرتے ہیں تو انہیں بھی نشانہ بنایا جائے گا. صدرٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران تاہم انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہم ایران اور اسرائیل کے درمیان آسانی سے ایک معاہدہ کروا سکتے ہیں اور اس تنازع کا خاتمہ ممکن ہے. رپورٹ کے مطابق ایران نے آج ہونے والے امریکہ ایران جوہری مذاکرات کو منسوخ کر دیا ہے اور ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنے وحشیانہ حملے جاری رکھے گا اس وقت تک کسی بھی قسم کی بات چیت ممکن نہیں. عالمی امو ر کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران مذکرات کی میزپر آگیا تھا جو کہ واشنگٹن کی ایک بڑی کامیابی تھی مگر اسرائیلی جارحیت کے بعد اعتماد ختم ہوچکا ہے ایران براہ راست بات چیت نہ کرنے کا عندیہ دے چکا ہے جبکہ اس کے دیرینہ حلیف روس یا دیگر ممالک کے ذریعے ہی تہران سے بات چیت ممکن ہے مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران میں ”رجیم چینج“ کے منصوبے کی کامیابی کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہے .