بھارتی فلم کے پوسٹر سے ماورا حسین کی تصویر ہٹانے پر امیر گیلانی برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
بھارتی فلم صنم تیری قسم کے پوسٹر سے ماورا حسین کی تصویر ہٹانے پر ان کے شوہر اداکار امیر گیلانی بھارت پر پھٹ پڑے۔
اداکار امیر گیلانی نے اپنی اہلیہ اور معروف اداکارہ ماورا حسین کو بھارتی فلم صنم تیری قسم کے البم کور سے ہٹانے پر شدید ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فنکاروں کی وجہ سے بھارتی فلم انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح پر بہتر پروجیکٹس میسر آئے ہیں۔
یہ اقدام حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جہاں بھارتی حکومت نے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اور میڈیا اسٹریمنگ سروسز پر پاکستانی مواد کی نمائش پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ اسی پالیسی کے تحت ماورا حسین کی تصویر اسپاٹی فائی اور یوٹیوب میوزک پر 2016 کی فلم صنم تیری قسم کے کور سے ہٹا دی گئی، حالانکہ اس فلم میں وہ مرکزی کردار میں نظر آئی تھیں۔
View this post on InstagramA post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)
امیر گیلانی نے بھارتی فلم سازوں پر تنقید کرتے ہوئے انہیں مشورہ دیا کہ تصاویر کو ایڈٹ کرنے کے بجائے معیاری اسکرپٹس پر توجہ دی جائے۔ اس موقع پر اداکارہ و میزبان حنا الطاف نے بھی ماورا حسین کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات فنکار کے مقام کو متاثر نہیں کرتے۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب پاک بھارت کشیدگی کے باعث پاکستانی فنکاروں کو بھارتی پلیٹ فارمز پر اس نوعیت کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے قبل بھی پاکستانی فنکاروں اور پاکستان کے مواد پر بھارت میں پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ماورا حسین کی امیر گیلانی بھارتی فلم
پڑھیں:
لوک سبھا میں مودی نے 2 گھنٹے کی تقریر میں پاکستانی طیارے گرانے کی بات کیوں نہیں کی سینیٹرعرفان صدیقی کا سوال
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2025ء)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور قائمہ کمیٹی خارجہ امور کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کے حالیہ بیان کو مضحکہ خیز، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ دعوے بھارت کی عالمی سطح پر مزید جگ ہنسائی کا باعث بنیں گے۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت کے پاس اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی شواہد نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اپنی پالیسیوں کے ذریعے خود اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی مار رہی ہے۔ انہوں نے راہول گاندھی کے انتخابی دھاندلی کے ثبوتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی جمہوریت پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے، انتخابی دھاندلی، عالمی سطح پر جگ ہنسائی اور سفارتی تنہائی کے باعث مودی اور بھارتی افواج کے اعصاب پر دباؤ بڑھ رہاہے جس کے باعث وہ ایسے بیانات دے رہے ہیں۔(جاری ہے)
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ملکی سلامتی کے خلاف سنگین جرم ہے، ان میں ملوث افراد کسی طور پر بھی سیاسی قیدی نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ 9 مئی کے مجرموں نے ریاستی اداروں اور قومی سلامتی کو نشانہ بنایا، جس پر سخت سزائیں دینا انصاف اور قانون دونوں کا تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ افراد کو اپیل کا حق حاصل ہے اور تمام قانونی راستے کھلے ہیں۔ نوازشریف والا معاملہ نہیں جنہیں اپیل، دلیل یا وکیل کا حق نہ ملا اور سپریم کورٹ سے ہی سزا ہو جاتی تھی۔ پی ٹی آئی کا سزا سے بچنے کے لیے واقعات کو سیاسی رنگ دینا قابل قبول نہیں۔ سانحہ 9 مئی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا، جسے کسی طور پر بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت، امریکہ یا برطانیہ میں ایسا سنگین جرائم کرنے والوں کو کب کی سزا مل چکی ہے۔