بھارت پر حملے سے قبل آرمی چیف نے نماز فجر کی امامت کروائی، یہ لمحات رقت آمیز تھے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت پر حملے سے قبل سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے نماز فجر کی امامت کروائی، یہ لمحات رقت آمیز تھے۔
خواجہ آصف نے سی ایم ایچ سیالکوٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران زخمی ہونے والے پاک فوج کے جوانوں کی عیادت کی۔
وزیر دفاع کے ہمراہ جی او سی 15 ڈیو میجر جنرل عمران خان بابر تھے، خواجہ آصف کو زیر علاج زخمیوں کی صحت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ ان جوانوں کے پاس آیا ہوں جو دفاع پاکستان میں زخمی ہوئے، ہمارے جوان بہادری سے بارڈر پر لڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایک چیک پوسٹ پر سو سے زائد گولے پھینکے گئے، ہمارے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں، اپنے وطن کی حفاظت کے لئے وہ صحت یاب ہونے کے بعد پرعزم ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے فوجی ہماری آزادی ضمانت ہیں، 78 سال بعد ہمیں مکمل آزادی حاصل ہوئی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تینوں افواج کے سربراہوں کی ہمت اور ملک کے لیے محبت لازوال ہے، ایک رات کے اندر ہم نے ملکی سالمیت کی حفاظت ثابت کی، بھارت نے اب جارحیت کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پوری قوم پاک فوج کے ساتھ سیسہ پلائی کی دیوار ثابت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پوری قوم پاک فوج کے بہادر سپاہیوں کی ممنون ہے، بھارت پر حملے سے قبل سپہ سالار نے نماز فجر کی امامت کروائی یہ لمحات رقت آمیز تھے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیر دفاع نے کہا کہ
پڑھیں:
اگر مذاکرات ہوئے تو بھارت سے تین اہم نکات پر بات ہو گی، وزیر دفاع
خواجہ آصف کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت اور پاکستان کے پاس یہ سنہری موقع ہے۔ امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر بات کر کے ایک اور پیشرفت کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ہوئے تو تین اہم نکات پر بات چیت ہو گی۔ اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت سے کشمیر، دہشت گردی اور پانی سے متعلق بات چیت ہو گی، دہشت گردی گزشتہ 20 یا 30 سال سے ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت اور پاکستان کے پاس یہ سنہری موقع ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر بات کر کے ایک اور پیشرفت کی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر کا معاملہ بھی زیر بحث آنا چاہیے۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار ہے اور کتنی بڑی ستم ظریفی ہے کہ دہشت گردی کے شکار ملک پر الزام لگا کر حملہ کیا جائے۔ واضح رہے کہ ہفتہ 10 مئی کو بھارتی جارحیت پر پاکستان کی جانب سے چند گھنٹوں کی بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہو گئی تھی۔پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے لیے امریکا نے ثالث کا کردار ادا کیا تاہم یہ جنگ بندی بھارت کی درخواست پر کی گئی۔