وزیر دفاع خواجہ  آصف نے کہا ہے کہ بھارت پر حملے سے قبل سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے نماز فجر کی امامت کروائی، یہ لمحات رقت آمیز تھے۔

خواجہ آصف نے سی ایم ایچ سیالکوٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران زخمی ہونے والے پاک فوج کے جوانوں کی عیادت کی۔

وزیر دفاع کے ہمراہ جی او سی 15 ڈیو میجر جنرل عمران خان بابر تھے، خواجہ آصف کو زیر علاج زخمیوں کی صحت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ ان جوانوں کے پاس آیا ہوں جو دفاع پاکستان میں زخمی ہوئے، ہمارے جوان بہادری سے بارڈر پر لڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایک چیک پوسٹ پر سو سے زائد گولے پھینکے گئے، ہمارے جوانوں کے حوصلے بلند ہیں، اپنے وطن کی حفاظت کے لئے وہ صحت یاب ہونے کے بعد پرعزم ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے فوجی ہماری آزادی ضمانت ہیں، 78 سال بعد ہمیں مکمل آزادی حاصل ہوئی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ تینوں افواج کے سربراہوں کی ہمت اور ملک کے لیے محبت لازوال ہے، ایک رات کے اندر ہم نے ملکی سالمیت کی حفاظت ثابت کی، بھارت نے اب جارحیت کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پوری قوم پاک فوج کے ساتھ سیسہ پلائی کی دیوار ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم پاک فوج کے بہادر سپاہیوں کی ممنون ہے، بھارت پر حملے سے قبل سپہ سالار نے نماز فجر کی امامت کروائی یہ لمحات رقت آمیز تھے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وزیر دفاع نے کہا کہ

پڑھیں:

خیبرپختونخوا کی حکومت باجوڑ کے معاملے پر ہمارے ساتھ ہے، طلال چوہدری

وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے واضح کیا ہے کہ ملک میں کسی نئے یا بڑے فوجی آپریشن کا آغاز نہیں کیا گیا بلکہ معمول کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ آپریشنز کبھی چند گھنٹوں کے لیے ہوتے ہیں، کبھی ایک دن کے لیے، اور بعض اوقات طویل بھی ہو سکتے ہیں، جن میں سویلینز کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جاتی ہے تاکہ اجتماعی نقصان کم سے کم ہو۔

یہ بھی پڑھیں:

اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت باجوڑ کے معاملے پر ہمارے ساتھ ہے اور صوبوں کے ساتھ مکمل تعاون کے تحت کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ ان کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر صوبوں کے ساتھ مل کر عملدرآمد کیاجاتاہے۔

’ملک بھر میں روزانہ تقریباً 190 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز ہوتے ہیں، جن میں متعدد سندھ اور پنجاب میں جبکہ زیادہ تر بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں انجام پاتے ہیں۔‘

مزید پڑھیں:

انہوں نے بتایا کہ باجوڑ کی دو تحصیلوں میں مصدقہ انٹیلیجنس اطلاعات موجود ہیں جہاں افغان اور خوارج کی بڑی تعداد ہے، اور وہاں بھی نیشنل ایکشن پلان کے تحت آئی بی او کیے جا رہے ہیں، جن میں خیبر پختونخوا حکومت شامل ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کے آپریشن مخالف بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ اس نوعیت کی باتیں قوم میں کنفیوژن پیدا کرتی ہیں۔ ’ایک بات پر وضاحت ہونی چاہیے کہ دہشت گردی نامنظور ہے اور پاکستان میں دہشت گرد نہیں رہے گا، ریاست اپنی پوری طاقت ان کے خلاف استعمال کرے گی۔‘

مزید پڑھیں:

طلال چوہدری انہوں نے اس تاثر کی بھی تردید کی کہ باجوڑ میں کسی بڑے آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے، ایسا کوئی آپریشن نہیں ہو رہا جس میں نقل مکانی اور بعد میں آبادکاری کی ضرورت پڑے، جیسا کہ ماضی میں ہوا۔

’آئی بی اوز ہماری روٹین کا حصہ ہیں اور کئی سالوں سے جاری ہیں، ان میں حکمت عملی اور ہتھیار کا فیصلہ گراؤنڈ فورس کرتی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اے آر وائی باجوڑ طلال چوہدری وزیر مملکت برائے داخلہ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، محسن نقوی
  • 14اگست اور دوسرے قومی دنوں پر پی ٹی آئی کا پر تشدد احتجاج روٹین بن گیا: خواجہ آصف
  • ہمارے پانی کے حصے پر بھارت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں، پاکستان
  • خیبرپختونخوا کی حکومت باجوڑ کے معاملے پر ہمارے ساتھ ہے، طلال چوہدری
  • عمران خان کی بہنوں کو رہا کر دیا گیا
  • وزیر دفاع نے ایک بار پھر بیورو کریسی کا کچا چٹھا کھول دیا
  • نیوکلیئر تھریٹ کی بات پر بھارت جھوٹ بول رہا ہے، خواجہ آصف
  • میں نے کوئی استعفیٰ نہیں دیا، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • مریم نواز وزیراعلیٰ بعد میں ہے پہلے میری بیٹی ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف کی استعفیٰ دینے کی خبروں کی تردید
  • آپریشن بنیان مرصوص پر اہم کتاب نے بھارت کے دعوؤں کا پول کھول دیا