ڈسکہ: موبائل چوری کے الزام میں بااثر افراد کا نوجوان پر کیلیں ٹھوک کر بدترین تشدد، جان سے مار ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے شہر ڈسکہ میں بااثر افراد نے ایک نوجوان پر موبائل فون چوری کرنے کا الزام لگا کر بدترین تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ دم توڑ گیا۔
رپورٹ کے مطابق واقعہ ڈسکہ کے تھانہ موترہ کے علاقہ میں پیش آیا، اہل خانہ نے الزام لگایا کہ کاشف مسیح پر مالکان نے موبائل چوری کا الزام لگا کر تشدد کیا، تشدد اس قدر ہوا کہ ہڈیاں ٹوٹ گئیں، اس کے جسم میں کیلیں بھی ٹھوکی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق اہل علاقہ نے واقعے کے خلاف جامکے چوک میں لاش رکھ کر احتجاج کیا، پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
ڈسکہ پولیس نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد موت کی وجہ سامنے آئے گی، پولیس نے والد ریاست کی مدعیت میں 2 نامزد اور 5 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس ذرائع نے کہا کہ قتل میں حاضرسروس انسپکٹراور اس کا بیٹا شامل ہے، کیس کو میرٹ کی بنیاد پر حل کیا جائے گا، قانون سے کوئی بالاترنہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ٹی اے کا جعلی اور ٹیمپرڈ موبائل ڈیوائسز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2025ء)پی ٹی اے کا جعلی اور ٹیمپرڈ موبائل ڈیوائسز کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ای آئی کی غیر قانونی طور پر ٹیمپرنگ اور جعلی/پیچڈ موبائل ڈیوائسز کی فروخت کے خلاف کارروائی کے تحت پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی ای) کے زونل آفس لاہور کی جانب سے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی ای) گوجرانوالہ کے تعاون سے گوجرانوالہ میں دو کامیاب چھاپے مارے گئے۔پہلا چھاپہ گوگل ویلی موبائل پلازہ، ماڈل ٹاؤن میں مارا گیا، جہاں 19 ٹیمپرڈ/کلونڈ فونز برآمد ہوئے اور دکان مالک کو گرفتار کر لیا گیا۔ جبکہ دوسرا چھاپہ موسیٰ موبائل، مین مارکیٹ، گوجرانوالہ پر مارا گیا، جہاں 6 ٹیمپرڈ ڈیوائسز قبضے میں لے لی گئیں، تاہم دکان کا مالک موقع پر موجود ہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہو گیا۔(جاری ہے)
قبضہ شدہ فونز میں ایک ایسی ڈیوائس شامل تھی جس کا آئی ایم ای آئی ڈزنی موبائل سے منسلک تھا ط یعنی ایک ایسا برانڈ جو پاکستان میں دستیاب ہی نہیں۔
برآمد شدہ فونز میں گوگل پکسل، ون پلس، موٹرولا اور سیمسنگ S23 الٹرا شامل تھے، جن کے آئی ایم ای آئی کم قیمت ڈیوائسز کے طور پر دوبارہ ترتیب دیے گئے تھے۔ واقعہ کی ایف آئی آر درج کر لی گئی جبکہ تحقیقات جاری ہیں۔واضح رہے کہ پی ٹی اے غیر قانونی آئی ایم ای آئی تبدیلی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر کاربند ہے۔ اس قسم کی سرگرمیاں قومی سلامتی اور عوامی تحفظ کے لیے خطرے کا باعث ہیں جس سے جرائم پیشہ افراد کو شناخت چھپانے، سائبر جرائم، مالیاتی دھوکہ دہی، اغواء اور دیگر سنگین جرائم میں مدد ملتی ہے۔پی ٹی اے کی عوام الناس سے گزارش ہے کہ جعلی موبائل فونز کی فروخت یا آئی ایم ای آئی ٹیمپرنگ سے متعلق کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔ تاکہ ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔