سندھ بلڈنگ ، کرپٹ افسران کی سوسائٹیز پر بھی رالیں ٹپکنا شروع
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
سمیع شیخ المعروف ڈانسر کی سرپرستی، الہلال سوسائٹی کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات
پلاٹ نمبر C 3اور C21سے خطیر رقوم بٹورنے کا انکشاف،علاقہ مکینوں کا شدید ردعمل
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں لوٹ مار کی کوئی حدود باقی نہیں رہ گئی۔ڈی جی اسحق کھوڑو کے بلند بانگ دعووں کے برعکس محکمے کے کرپٹ عناصر نے اب سوسائٹیز پر بھی رالیں ٹپکانی شروع کردی ہیں۔خطیر رقوم بٹورنے کے بعد کراچی میں قائم ہاؤسنگ سوسائٹیز کے رہائشی پلاٹوں پر بھی تجارتی مقاصد کے لئے غیر قانونی تعمیرات شروع کروا دی ہیں۔ ضلع شرقی میں قائم الہلال سوسائٹی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیع شیخ المعروف ڈانسر نے بھی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پلاٹ نمبر C3اور C 21 کے رہائشی پلاٹوں پر خطیر رقوم بٹورنے کے بعد تجارتی مقاصد کے لئے خلاف ضابطہ تعمیرات شروع کروا رکھی ہیں جس پر علاقہ مکینوں کا شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے ۔جاری غیر قانونی تعمیرات پر موقف لینے کے لئے جرأت سروے ٹیم کی جانب سے ڈی جی سے رابطے کی کوشش کی گئی مگرکوئی موقف نہیں دیا گیا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
نیب نے بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں کو جائیداد اور سرمایہ محفوظ ہونےکی یقین دہانی کرادی
اسلام آباد(صغیر چوہدری )قومی احتساب بیورو (نیب) اسلام اباد نے ان تمام لوگوں کو جو کہ بحریہ ٹاؤن کے رہائشی ہیں یا جنہوں نے وہاں پر جائیدادیں خرید رکھی ہیں یقین دلایا ہے کہ ان کے تمام قانونی حقوق ، جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ ہیں- کچھ مخصوص عناصر کی طرف سے پھیلائی جانے والی خبریں صرف مذکورہ لوگوں کو پریشان کرنے اور اس کی آڑ میں ان کی جائیدادوں کو کم قیمت پر خریدنے کی ایک گہری سازش ہے- مذکورہ رہائشی اور مالکان بھی نیب کی نظر میں وہ متاثرین ہیں جن کے ساتھ دھوکہ دہی اور فراڈ کیا گیا ہے اور نیب ان کے حقوق کا تحفظ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا-
بحریہ ٹاؤن کے خلاف جاری کاروائیاں ان کے مالکان اور ان کی جائیدادوں تک محدود ہیں۔ اور نیب نے اس بات کا تہیہ کیا ہوا کہ جب تک یہ لوگ قانون کے آگے پیش ہو کر لوٹی ہوئ رقوم واپس نہیں کرتے، نیب اپنی قانونی کاروائیاں بغیر کسی دباؤ کے جاری رکھے گا۔
نیب کی طرف سے تمام رہائشی اور مالکان جائیداد کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی منفی اور شرانگیز معلومات یا خبر پر دھیان نہ دیں اور سکون کے ساتھ اپنی معمولات زندگی جاری رکھیں اور کسی بھی مشکوک عمل کے بارے میں فوری طور نیب کو آگاہ کریں