پاکستان کی کارروائی کے بعد انڈونیشیا کا 8.1 ارب ڈالر کا رافیل معاہدہ خطرے میں
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
جکارتہ: انڈونیشیا کا فرانس سے 42 رافیل طیاروں کی خریداری کا 8.1 ارب ڈالر کا معاہدہ اس وقت عوامی اور سیاسی حلقوں میں تنقید کا نشانہ بن گیا ہے جب پاکستان نے حالیہ جھڑپ میں بھارت کے تین رافیل طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
7 مئی کو پاکستان آرمی نے اعلان کیا تھا کہ اس نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے ہیں جن میں تین رافیل بھی شامل ہیں۔ یہ فضائی جھڑپ چینی ساختہ J-10C طیاروں کے ذریعے لڑی گئی، جو PL-15 طویل فاصلے کے میزائلوں سے لیس تھے۔
اگرچہ بھارت نے سرکاری طور پر کسی رافیل کے نقصان کی تصدیق نہیں کی، لیکن بھارتی ایئر مارشل اے کے بھارتی نے صحافیوں سے کہا، ’’نقصانات جنگ کا حصہ ہوتے ہیں‘‘۔
سی این این نے بعد میں ایک فرانسیسی انٹیلی جنس اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کم از کم ایک رافیل کے نقصان کی تصدیق کی، جسے رافیل کا پہلا ممکنہ جنگی نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔
اس پیشرفت نے انڈونیشیا میں رافیل معاہدے پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ تاہم انڈونیشی حکام اب بھی اس معاہدے پر قائم ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی کے رکن ڈیوی لکسونو کا کہنا تھا کہ ’’کسی بھی ہتھیار کے نظام کی افادیت کا اندازہ صرف ایک غیر مصدقہ واقعے سے نہیں لگایا جا سکتا۔‘‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ رافیل اب بھی دنیا کے جدید ترین طیاروں میں شامل ہے، اور اس کا کارکردگی کا دارومدار صرف مشین نہیں بلکہ اس کے آپریٹرز کی تربیت پر بھی ہے۔
انڈونیشیا کو پہلے چھ رافیل طیارے 2026 میں ملیں گے، جبکہ پائلٹس کی تربیت فرانس میں جولائی سے شروع ہوگی۔ مزید یہ کہ انڈونیشیا نے بوئنگ سے 24 F-15EX طیارے حاصل کرنے کے لیے بھی معاہدہ کیا ہے تاکہ اپنی فضائی قوت کو جدید بنایا جا سکے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دبئی ایئرشو 2025، پاک فضائیہ کے طیارے اور پائلٹس لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئے
دبئی ایئرشو 2025 کا آغاز المکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں ہوا۔ دنیا بھر کے فضائی شعبے کے رہنما، دفاعی اہلکار اور صنعت کے ماہرین ایونٹ کے پہلے دن کے لیے جمع ہوئے۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے اپنے طیارے اسٹاٹک ڈسپلے ایریا میں ایک دوسرے کے قریب پیش کیے۔ بہت سے وزیٹرز نے دونوں ممالک کے طیاروں کی اس نمائش کو مضبوط دفاعی تعاون کی علامت قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیے: بوئنگ کے سی ای او کو ایئرشو میں شرکت کیوں منسوخ کرنی پڑی؟
ایئرشو کے افتتاحی دن میں لگاتار ایروبٹک مظاہرے دیکھنے کو ملے۔ فوجی اور تجارتی طیاروں نے آسمان میں تیز موڑ، فارمیشن فلائنگ اور دیگر متاثرکن حرکات کا مظاہرہ کیا۔ رن وے اور ویوئنگ اسٹینڈز کے اطراف بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تاکہ ان مظاہروں کا لطف اٹھا سکیں۔
پاکستان کا JF-17 تھنڈر دن بھر توجہ کا مرکز رہا۔ اس فائٹر جیٹ نے اپنی مہارت کے مظاہرے سے ناظرین کو متاثر کیا۔ بعد میں، بہت سے لوگ اسٹاٹک ڈسپلے کے علاقے میں گئے تاکہ تصاویر لیں اور پاکستان ایئر فورس کے اہلکاروں سے طیارے کی خصوصیات کے بارے میں بات کریں۔
یہ بھی پڑھیے: جے ایف-17 تھنڈر کی گرج نے آذربائیجان کے یومِ فتح کی پریڈ میں جوش بھر دیا
پاکستانی پائلٹس بھی لوگوں کی دلچسپی کا باعث بنے۔ وزیٹرز ان کے ساتھ سیلفیز لینے کے لیے قطار میں کھڑے ہوئے اور ان کے پیشہ ورانہ مظاہروں کی تعریف کی۔ کئی شرکا نے کہا کہ پاکستان ایئر فورس کی ٹیم نے دن کے سب سے پرجوش مظاہروں میں سے ایک پیش کیا۔
یہ 5 روزہ ایئرشو دفاعی اعلانات، طیاروں کی نمائش اور بین الاقوامی مینوفیکچررز اور عالمی فضائی افواج کے روزانہ مظاہروں کے ساتھ جاری رہے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئرشو پاک فضآئیہ دبئی