مودی دوبارہ ایساکیا تو کچھ نہیں بچے گا : شہباز شریف : آرمی چیف کے ساتھ آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز کا دورہ افسروں ‘ جوانوں سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے ’’معرکہ حق‘‘ کے دوران آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز پسرور چھاؤنی سیالکوٹ کا دورہ کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق وزیرِ اعظم نے آپریشن بنیان مرصوص میں شریک افسروں و جوانوں سے ملاقات کی۔ وزیرِ اعظم آئندہ چند روز کے دوران پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے افسران و جوانوں سے ملاقات کیلئے ایئر بیسز اور نیول بیسز کا بھی دورہ کریں گے۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، وفاقی وزراء احسن اقبال، عطاء اللہ تارڑ، کور کمانڈر سیالکوٹ، اعلی سول اور عسکری قیادت وزیرِ اعظم کے دورے میں ان کے ہمراہ تھی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق وزیراعظم کو آپریشن کی تفصیلات اور تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے آپریشن بنیان مرصوص میں افواج پاکستان کی کارکردگی کو سراہا اور افسروں‘ جوانوں سے خطاب کرتے کہا کہ قوم کو اپنے بہادر سپاہیوں پر فخر ہے۔ افواج پاکستان نے دشمن کے حملے کو چند گھنٹوں میں ناکام بنایا۔ بہادر مسلح افواج نے مثالی انداز میں مادر وطن کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے نہتے شہریوں، بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا۔ بھارت کی جارحیت بے بنیاد اور عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ بھارت کو جھوٹے دعوے اور تکبر کا کرارا جواب ملا۔ بہادر مسلح افواج نے غیر متزلزل عزم سے مادر وطن کا دفاع کیا۔ مسلح افواج نے دشمن کی بزدلانہ جارحیت کا فیصلہ کن جواب دیا۔ تاریخ یاد رکھے گی کہ کس طرح چند گھنٹے میں دشمن کی جارحیت کو ناکام بنایا۔ مغرور، خود پسند اور انا پرستی کی بنیاد پر کی گئی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔ ہمیں اپنے شہداء پر فخر ہے اور قوم ہمیشہ شہیدوں کی مقروض رہے گی۔ بھارت نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش سے راہ فرار اختیار کی۔ پاکستان کے محافظوں نے بے مثال درستگی، عزم سے بھارتی جارحیت کو خاک میں ملایا۔ پاکستان کے بہادر سپوتوں پر بے حد فخر ہے۔ یہ قوم کے سروں کا تاج ہیں۔ معصوم شہریوں پر کھلی جارحیت اور انہیں دہشتگرد قرار دینا نہایت شرمناک ہے۔ معصوم شہریوں پر کھلی جارحیت تمام بین الاقوامی اصولوں اور اخلاقیات کے منافی ہے۔ پاکستان نے خطے کے امن کے وسیع تر مفادات میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل یو این انتونیو گوتریس سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ انتونیو گوتریس سے جنوبی ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے بھارت کے دہشتگردی کے جھوٹے الزامات اور جارحیت کی مذمت کی۔ وزیراعظم نے کشیدہ صورتحال کو کم کرنے کیلئے سیکرٹری جنرل کی کوششوں کو سراہا۔ اس دورے کا مقصد "معرکہ حق" کے تحت "آپریشن بنیان مرصوص" میں فوج کے جوانوں کی غیرمعمولی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم کو "معرکہ حق" کی تفصیلات اور کور کی موجودہ آپریشنل تیاریوں پر مفصل بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے "معرکہ حق" میں پاک افواج کی شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ قوم کے غیرمتزلزل عزم سے تقویت یافتہ پاکستان کی دلیر افواج نے مادر وطن کا بہترین انداز میں دفاع کیا اور دشمن کی بزدلانہ جارحیت کو فیصلہ کن جواب دیا۔ تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی کہ کس طرح چند گھنٹوں میں پاکستان کے محافظوں نے بھارت کی بلاجواز جارحیت کو بے مثال مہارت اور عزم سے خاک میں ملا دیا۔ وزیراعظم نے ان کے بلند حوصلے، غیرمعمولی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور مکمل تیاری کو سراہا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اپنے بہادر سپوتوں پر فخر ہے، یہ قوم کا فخر اور وقار ہیں۔ غرور، تکبر اور جھوٹے بہانوں کی بنیاد پر جارحیت کی گئی، جس کا بہت موثر اور منہ توڑ جواب دیا گیا، الحمدللہ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے شہداء ہمارا فخر ہیں اور قوم ان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ دورے کے آغاز پر چیف آف آرمی سٹاف اور کور کمانڈر گوجرانوالہ نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہماری افواج نے اللہ کے کرم سے بھارت کے گھمنڈ اور غرور کو خاک میں ملادیا۔ اگر پانی بند کرنے یا جارحیت کی دوبارہ کوشش کی گئی تو مزید طاقت سے جواب دیں گے۔ مودی کو اپنے اسلحے اور جنگی سازو سامان پر بہت غرور اور گھمنڈ تھا، جسے اللہ کے فضل سے آپ نے خاک میں ملا دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دشمن ہم سے تعداد میں کئی گنا زیادہ بڑا ہے، وہ اربوں ڈالر کا جنگی سازوسامان خرید کر ناز کرتا تھا، جس کو ہماری افواج نے اللہ کے کرم سے خاک میں ملا دیا۔ انہوں نے جوانوں کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے دشمن کے دانت توڑ دیئے۔ کورکمانڈر نے بتایا کہ کس طرح چوکیوں کا دفاع کیا اور دشمن کو آگے بڑھنے کا موقع نہیں دیا۔ قوم کے عظیم بیٹو!، زمین پر جس طرح آپ نے دشمن کے ٹھکانوں کو برباد کیا، فضا میں جیسے شاہینوں نے دشمن کے جہازوں کو برباد کیا یہ معمولی کارنامہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج اغیار اور دوست سب کہنے پر مجبور ہیں کہ ہندوستان پاکستان سے پیچھے رہ گیا ہے۔ مگر اس جنگ میں آپ نے ثابت کیا کہ روایتی جنگ میں بھی آپ توانا اور اس کا بہترین مقابلہ کرسکتے ہیں جبکہ تکنیکی لحاظ سے آپ نے جس طرح یہ جنگ لڑی ماہرین اس پر آئندہ کئی سالوں تک آرٹیکل اور کتابیں لکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ساحر شمشاد، سپہ سالا عاصم منیر، ایئرمارشل ظہیر بابر اور نیول چیف نوید اشرف کو اور تینوں مسلح افواج کے اہلکاروں کو سلام اور چوبیس کروڑ عوام کی طرف سے مبارک باد دینے آیا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس طرح سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے انتہائی دلیری اور دانسمندی سے اس پوری جنگ کی حکمت عملی بنائی، میں ذاتی طور پر اس کا گواہ ہوں۔ جنرل عاصم منیر قوم کے بیٹے ہیں، مجھے ان پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایئرچیف مارشل ظہیر بابر مجھے مختلف مواقع پر فضائیہ کے کارناموں کا بتاتے تھے مگر عملی مظاہرہ 9 اور 10 کو کر کے دکھایا اور سب کو حیران کردیا۔ سپہ سالار، ایئرچیف مارشل، نیول چیف قوم کی آنکھ کا تارہ بن چکے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس قیادت پر فخر ہے جس میں، میں نے کوئی جھول نہیں دیکھا، دشمن جب آگے بڑھنے کی کوشش کرتا تو یہ (جنرل عاصم منیر) مجھ سے جواب دینے کیلئے اجازت مانگتے ہیں۔ میں ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی کتاب میں یہ سارے کارنامے لکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کو جو ہوا اْس سے دنیا میں موجود ہمارے مخالف کے ہوش ٹھکانے آ گئے جبکہ دوستوں کے حوصلے آسمان سے باتیں کررہے ہیں، جو کامیابی ملی اْسے کتابوں اور خوابوں میں سوچا جاتا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بنیان مرصوص میں بھارت سے 1971 کا بدلہ لیا ہے۔ ’اگر بھارت نے پانی بند کیا تو ہمارے جوان اس حق کو ہر صورت حاصل کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مودی سن لو! اگر سندھ طاس معاہدہ معطل کیا یا پانی بند کرنے کا سوچا تو پھر خون اور پانی اکٹھا نہیں بہے گا۔ پانی کا حق قوم کے سجیلے جوان اپنی بہادری اور جذبے سے حاصل کریں گے اور موجودہ صورت حال میں اسی طرح قائم رکھیں گے۔ وزیراعظم نے کہا نیلم جہلم پراجیکٹ تباہ ہوتا تو بگلیہار سمیت تمام بھارتی ڈیمز تباہ کر دیتے۔ مودی بتائے 1971 میں مکتی باہنی کو کس نے تربیت دی، سمجھوتہ ٹرین پر حملہ کس نے کیا؟ بلوچستان میں حالیہ ہفتوں میں جعفر ایکسپریس کا افسوسناک واقعہ جنہوں نے کیا ان کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، کلبھوشن کون ہے؟ وہ کس کی جاسوسی کررہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مودی ہمیں بھاشن نہ دو، ہم دہشت گردی کخلاف نبرد آزما ہیں اور 90 ہزار جانیں، 150 ارب کا معاشی نقصان برداشت کرچکے ہیں، یہ ہماری بقا کی جنگ ہے۔ ’پاکستان امن کا داعی ہے اور خطے کی ترقی چاہتا ہے‘ ہم سب ملکر دہشت گردی کا ہمیشہ ہمیشہ کا خاتمہ کریں گے، آپ کو انتہائی اعتماد کے ساتھ کہتا ہوں کہ پاکستان امن چاہتا ہے اور امن کا داعی ہے، ہم خطے میں ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، اس کو کمزور نہ سمجھنا اور غلط فہمی کا شکار نہ ہونا۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے اور پانی کے معاملے کا کبھی سوچنا بھی نہیں، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل کر کے تجارت کریں گے، اگر آپ علاقے کا تھانیدار بنے تھے تو اب وہ سارا بھرم ٹوٹ گیا ہے، ہم ترقی اور خوشحالی کے داعی ہیں اور معنی خیز مذاکرات چاہتے ہیں۔ شہباز شریف نے بھارتی وزیراعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم امن اور مذاکرات کے داعی ہیں تاہم اگر دوبارہ پاکستان پر جارحیت کی کوشش کی تو کچھ نہیں بچے گا، ہم پہلے سے زیادہ بھرپور جواب دیں گے۔ انہوں نے مودی کو پیش کش کی کہ آئیں کشمیر کے مسئلے پر مذاکرات کریں اور خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں، ہم جنگ اور مذاکرات دونوں کیلئے تیار ہیں۔ پوری قوم افواج پاکستان کے پیچھے کھڑی ہے۔ ہمارے شاہینوں نے پلٹ کر جھپٹ کر دشمن کے جہازوں کو تباہ کیا۔ جو جنگ پاکستان نے لڑی اور جیتی اس پر کتابیں لکھی جائیں گی۔ پاک افواج نے پاکستان کے دشمنوں کے ہوش ٹھکانے لگا دیئے۔ ہمارے سپوتوں نے دشمن کو ایک انچ بھی آگے بڑھنے نہیں دیا۔ پاکستان کو روایتی جنگ میں پیچھے چھوڑنے کے دشمن کے دعوے خاک میں ملا دیئے۔ آج دنیا افواج پاکستان کی صلاحیتوں کی معترف ہے۔ جنگ کے دوران جوانوں کے حوصلے اور جذبے میں کہیں کمی نہیں دیکھی۔ پوری جنگ کی پلاننگ آرمی چیف نے کی۔ پانی ہمارا حق اور ریڈ لائن ہے۔ مسٹر مودی بی ایل اے‘ ٹی ٹی پی کے تانے بانے آپ سے ملتے ہیں۔ جعفر ایکسپریس حملے کے تانے بانے بھی بھارت سے ملتے ہیں۔ مسٹر مودی اپنے بھاشن آپ اپنے پاس ہی رکھیں۔ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اس کی خواہش کو کمزوری مت سمجھنا۔ مسٹر مودی ہم امن‘ ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔ دوبارہ ایسا کیا تو منہ کی کھانی پڑے گی۔ جنگ اور امن‘ یہ چوائس بھارت کی ہے‘ ہم تو دونوں کیلئے تیار ہیں۔ آئیں مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرتے ہیں۔ مربوط ڈائیلاگ ہو گا، میٹھا میٹھا ہپ ہپ ہم نہیں ہونے دیں گے۔ ہماری فوج دن رات مقابلہ کر کے فتنہ الخوارج کو جہنم واصل کر رہی ہے۔ مسٹر مودی دوبارہ یہ حرکت کی تو منہ کی کھاؤ گے۔ مسٹر مودی دوبارہ حملہ کیا تو ہمیں تیار پاؤ گے۔ مودی ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا اس سے فائدہ اٹھائیں، اپنی قوم کو مزید دھوکا نہ دیں۔ آرمی چیف نے دانشمندی سے جنگ کی منصوبہ بندی کی۔ جنگ کے دوران میری آرمی چیف سے ملاقات ہوتی تھی۔ مجھے آرمی چیف پر فخر ہے، یہ قوم کے بیٹے ہیں۔ آرمی چیف‘ ائیرچیف اور نیول چیف قوم کی آنکھوں کا تارا بن چکے ہیں۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرتے ہوئے جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کے لئے اپنے مضبوط عزم کا اعادہ کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازعہ کا منصفانہ حل جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لئے ناگزیر ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریسں کے درمیان گزشتہ روز ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں جنوبی ایشیا کی صورتحال پر تبادلہء خیال کیا گیا۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ تیسرا ٹیلیفونک رابطہ تھا۔ وزیر اعظم نے جنوبی ایشیا کی کشیدہ صورتحال کو کم کرنے کے لئے سیکرٹری جنرل کی قیادت اور سفارتی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کی سفارتکاری اور رابطے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے تحفظ کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا میں امن کے حوالے سے ان کی دلچسپی کا مظہر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن کے وسیع تر مفاد میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے دہشت گردی کے جھوٹے الزامات اور جارحیت کی مذمت کی اور اسے ایک خطرناک مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اس کا مناسب نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے بھارتی قیادت کے مسلسل اشتعال انگیز بیانات پر بھی تشویش کا اظہار کیا جو کہ علاقائی امن کے لئے خطرہ ہیں۔ سیکرٹری جنرل نے جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے علاقائی امن و استحکام کو آگے بڑھانے کے لئے دونوں فریقوں کے ساتھ رابطے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی امن کے فروغ کے لئے کام کرنا ان کا فرض ہے جس کی دنیا کو ضرورت ہے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف سے جمہوریہ آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی کے دوران پاکستان کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی اور حمایت پر صدر الہام علییوف کے ساتھ ساتھ آذربائیجان کے برادر عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کا عکاس ہے۔ ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کی کامیابی پر پاکستان کی بہادر مسلح افواج کو دل کی گہرائیوں سے سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی عوام اس تاریخی فتح پر اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں۔ پاکستان آذربائیجان تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے دوطرفہ تعاون کے مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر علییوف کا گزشتہ جولائی میں پاکستان کا تاریخی دورہ، معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کا ایک اہم سنگ میل ہے۔ فروری 2025 میں اپنے دورہ باکو کا ذکر کرتے ہوئے، وزیراعظم نے برادرانہ تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی پاکستان کی مضبوط خواہش کا اعادہ کیا۔ فرہادوف نے وزیر اعظم اور پوری پاکستانی قوم کو تہہ دل سے مبارکباد دی۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے وزیراعظم کو دونوں دوست ممالک کے درمیان مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے اپنے مکمل عزم کا یقین دلایا۔ ادھر وزیراعظم نے خطے میں کشیدگی کم کروانے کیلئے کردار ادا کرنے پر متحدہ عرب امارات کی سفارتی کوششوں اور تعمیری کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے۔ وزیراعظم اور متحدہ عرب امارات کے صدر اور ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ متحدہ عرب امارات ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ پاکستان جنوبی ایشیا میں امن کا خواہاں ہے اور اسی جذبے کے تحت بھارت کے ساتھ جنگ بندی مفاہمت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو باہمی فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں بدلنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ متحدہ عرب امارات کے صدر نے امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے جنگ بندی مفاہمت کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کی بحالی کی حمایت کرتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جنوبی ایشیا میں امن کے ا پریشن بنیان مرصوص وزیراعظم نے کہا کہ متحدہ عرب امارات انہوں نے کہا کہ نے جنوبی ایشیا افواج پاکستان اعظم نے کہا کہ شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل کا اظہار کیا اقوام متحدہ ہوئے کہا کہ خاک میں ملا کہ پاکستان مسلح افواج پاکستان کے پاکستان کی پاکستان نے نے دشمن کے جارحیت کو کے درمیان سے ملاقات جوانوں سے جارحیت کی کوششوں کو پاکستان ا کرتے ہوئے پر فخر ہے بھارت کی کے دوران دفاع کیا جواب دیا افواج نے کے مطابق آرمی چیف کو سراہا کا اعادہ معرکہ حق نے بھارت کے ساتھ کریں گے امن کا قوم کے ہے اور کیا تو اور اس عزم کا کیا ہے کے لئے
پڑھیں:
بھارت کی تھانیداری ختم کردی، دوبارہ جارحیت کی تو ایسا جواب دیں گے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے دوبارہ جارحیت کا ارتکاب کیا تو پاکستان ایسا جواب دے گا، جس کا اس نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا۔
پسرور کینٹ کے دورے کے موقع پر افواج پاکستان کے افسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان نے بھارت سے جو جنگ لڑی اور جیتی اس پر کتابیں لکھی جائیں گی، میں تینوں مسلح افواج کی قیادت اور جوانوں کو مادر وطن کی حفاظت پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ پاک فوج نے دشمنوں کے ہوش ٹھکانے لگا دیے ہیں، بھارت کی جانب سے اگر دوبارہ مہم جوئی کی گئی تو ہمیں پھر بھی تیار پائےگا، ہم امن اور جنگ دونوں کے لیے تیار ہیں۔
شہباز شریف نے مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آگ لگانے کے بجائے آگے بڑھنے کی بات کریں، ہم خطے میں امن چاہتے ہیں، لیکن اسے ہر گز ہماری کمزوری مت سمجھا جائے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں دہشتگردی کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں، اس لیے مودی دہشتگردی کے بھاشن اپنے پاس رکھیں۔
شہباز شریف نے بھارت پر واضح کیا کہ کبھی سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے سوچنا بھی کچھ نہیں کیوں کہ پانی ہماری ریڈ لائن ہے اور اس سے دستبردار نہیں ہوں گے، اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو واضح اعلان ہے کہ پانی اور خون ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
وزیراعظم نے کہاکہ بھارت کو اپنے رافیل جہاز کا غرور تھا جو خاک میں مل گیا، بھارت خود کو اس علاقے کا تھانیدار سمجھتا تھا، لیکن اب جھوٹا تاثر ختم ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ بھارت سے مربوط ڈائیلاگ ہوگا، یہ نہیں ہوگا کہ میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو، ہم بھارت سے کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات پر جامع مذاکرات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ میں چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل ساحر شمشاد، سپہ سالا عاصم منیر، ایئرمارشل ظہیر بابر اور نیول چیف نوید اشرف کو اور تینوں مسلح افواج کے اہلکاروں کو سلام اور 24 کروڑ عوام کی طرف سے مبارک باد دینے آیا ہوں۔
وزیراعظم نے کہاکہ جس طرح سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر نے انتہائی دلیری اور دانسمندی سے اس پوری جنگ کی حکمت عملی بنائی، میں ذاتی طور پر اسکا گواہ ہوں۔ جنرل عاصم منیر قوم کے بیٹے ہیں، مجھے ان پر فخر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آپریشن بنیان مرصوص آرمی چیف پاک فوج پاکستان بھارت جنگ دورہ سیالکوٹ شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز