چین کا امریکہ سے 232 ٹیرف اقدامات کو جلد از جلد بند کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
چین کا امریکہ سے 232 ٹیرف اقدامات کو جلد از جلد بند کرنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ:چین کی وزارت تجارت کی ترجمان حہ یونگ چھیئن نے رسمی پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے درآمد شدہ گاڑیوں، سٹیل اور ایلومینیم پر 232 محصولات اور درآمدی ادویات پر 232 تحقیقات کے حوالے سے کہا کہ امریکی اقدام یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی پر مبنی ہے جو نہ صرف دوسرے ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچاتا ہے،
قوائد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ خود امریکہ کی اپنی صنعتی ترقی کے لیے بھی سازگار نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ جلد از جلد 232 ٹیرف اقدامات کو بند کرے اور مساوی سطح پر بات چیت کے ذریعے تمام فریقوں کے خدشات کو مناسب طریقے سےدور کرے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کی برازیل سمیت 5 ممالک کے لیے ویزا فری پالیسی کا آزمائشی اطلاق یکم جون 2025 سے ہو گا،چینی وزارت خارجہ چین کی برازیل سمیت 5 ممالک کے لیے ویزا فری پالیسی کا آزمائشی اطلاق یکم جون 2025 سے ہو گا،چینی وزارت خارجہ چینی وزارت تجارت کی جانب سے برآمدی کنٹرول لسٹ کے بارے میں صحافیوں سے بات چیت چین کی جانب سے17 امریکی اداروں کو نا قابل اعتماد اداروں کی فہرست میں شامل کرنے کا اقدام معطل چین میں رواں سال ریزرو ریکوائرمنٹ ریشو میں پہلی کمی کا نفاذ کیا گیا چین غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثالی سرمایہ کاری کی منزل رہے گا، چینی صدر آئندہ بجٹ میں پراپرٹی منافع پر ٹیکس کی شرح میں نمایاں اضافہ متوقعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
برطانیہ، پناہ گزینوں کی حیثیت عارضی کرنے کا فیصلہ
برطانیہ نے پناہ گزینوں کی پالیسی پر نظرثانی اور پناہ گزینوں کی حیثیت عارضی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پناہ گزینوں کا تحفظ اب عارضی ہوگا، باقاعدگی سے نظرثانی ہوگی۔
برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق جن پناہ گزینوں کا آبائی ملک ان کے لیے محفوظ سمجھا جائے گا، ان کا تحفظ منسوخ کردیا جائے گا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ بعض سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو قانونی خدمات منسوخ کردے گا۔ یہ اقدامات ان پناہ کے متلاشیوں پر لاگو ہوں گے جو کام کرسکتے ہیں لیکن نہیں کرتے۔