اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2025ء) وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے ویکسینز اور ادویات کی مقامی سطح پر تیاری کو وسعت دینے کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مقصد درآمدات پر انحصار کم کرنا اور پاکستان کے صحت کے نظام کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کراچی میں "یونیسیف-ڈبلیو ایچ او انڈسٹری کنسلٹیشن برائے ویکسینز اور فارماسیوٹیکلز کی مقامی پیداوار" کی اختتامی تقریب سے خطاب میں کیا۔

سید مصطفی کمال نے یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فاضل اور ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی صحت کی دیکھ بھال کی ترقی کے لیے ان کی مسلسل حمایت اور عزم پر شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک مشاورتی اجلاس نہیں ہے ، یہ صحت کی خودمختاری کی طرف ہمارے سفر میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ہنر، صلاحیت، وسائل اور اب مقامی طور پر ادویات اور ویکسین تیار کرنے کی فوری ضرورت ہے جو ہمارے لوگوں کو درکار ہیں۔

دوائی بنانے کے خام مال کی درآمد میں خلل ڈالنے والے حالیہ جغرافیائی سیاسی چیلنجوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر صحت نے مقامی پیداوار کی اہمیت پر زور دیا۔ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کی روشنی میں ہمیں خام مال کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان کو خود انحصار بننا چاہیے۔ ڈبلیو ایچ او اور یونیسیف کی رہنمائی کے ساتھ ہم اس صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔

وزیر نے یقین دلایا کہ حکومت اس تبدیلی کی حمایت کے لیے کلیدی اقدامات کر رہی ہے، میں ذاتی طور پر DRAP کو مضبوط بنانے کے لیے اصلاحات کی نگرانی کر رہا ہوں اور اپنے معیارات کو عالمی بہترین طریقوں سے ہم آہنگ کر رہا ہوں۔فارماسیوٹیکل سیکٹر کی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے صنعت کے رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی، تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کریں اور بین الاقوامی معیارات کو اپنائیں۔

سید مصطفی کمال نے پرائیویٹ سیکٹر کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس تبدیلی کے معمار ہیں، ہم آپ کو ایسی شراکت داری کو آگے بڑھانے کی ترغیب دیتے ہیں جو غیر ملکی سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دے۔ ہم مل کر پاکستان کو فارماسیوٹیکل ایکسیلنس کا مرکز بنا سکتے ہیں۔ مزید برآں وفاقی وزیر نے کہا کہ صحیح سرمایہ کاری، شراکت داری اور ریگولیٹری سپورٹ کے ساتھ پاکستان نہ صرف اپنی گھریلو صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے بلکہ دواسازی اور ویکسین کے ایک اہم برآمد کنندہ کے طور پر بھی ابھر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بنیادی ڈھانچہ، ٹیلنٹ اور سٹریٹجک جغرافیائی پوزیشن ہے جو عالمی فارماسیوٹیکل سپلائی چین میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وفاقی وزیر مصطفی کمال کرتے ہوئے کے لیے

پڑھیں:

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کی تیاریاں

سٹی 42: وفاقی حکومت کی جانب سے آ ئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس سلیبز میں 2.5 فیصد ریلیف دینے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔

وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے وزیراعظم کی زیر صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے کا جائزہ لینے سے متعلق ہونے والے اہم اجلاس میں بھی اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ اگلے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دینے کے لیے مختلف آپشنز اور تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ایف بی آرذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے تمام سلیبز پر ریلیف دیا جائے گا اور کارپوریٹ سیکٹر کے لیے بھی انکم ٹیکس کا ریٹ 2.5 فیصد کم کر نے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس شرح 5 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد ہو سکتی ہے۔ ماہانہ ایک لاکھ 83 ہزار تنخواہ پر انکم ٹیکس 15 فیصد سے کم ہو کر 12.5 فیصد ہو سکتا ہے، ماہانہ 2 لاکھ 67 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 25 فیصد سے کم ہو کر 22.5 فیصد ہو سکتا ہے، ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس 30 فیصد کے بجائے 27.5 فیصد ہونے کا امکان ہے۔اسی طرح ماہانہ 3 لاکھ 33 ہزار سے زائد تنخواہ پر انکم ٹیکس 2.5 فیصد کم ہو کر 32.5 فیصد ہو جائے گا،

اکراس دی بورڈ فائر بندی، ڈرون مداخلت بند؛ ملٹری آپریشنز ڈی جیز کا اتفاق رائے

صنعتوں کے لیے درآمدی خام مال پر 200 ارب روپے کا ودہولڈنگ ٹیکس ریلیف دیا جا سکتا ہے۔وفاقی حکومت کا مجوزہ ٹیکس ریلیف عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی اجازت سے مشرط ہو گا اور نئے مالی سال کا بجٹ 2 یا 3 جون 2025 کو پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • انڈیا نے اسرائیل کے اکسانے پر اتنا سب کچھ کیا اور پہلگام کا حملہ خود کرایا، مصطفی کمال
  • 20 دن پہلے کا پاکستان اور آج کا پاکستان بالکل مختلف ہے: مصطفیٰ کمال
  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس ریلیف دینے کی تیاریاں
  • مصطفیٰ کمال کا دورہ آزاد کشمیر جاری، بھارتی جارحیت سے شہید راجہ شہپال کے گھر آمد
  • بلوچستان میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں کو آسان قرض کی سہولت مہیا کی جائے گی ،وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی چیف ڈویلپمنٹ آفیسر سے ملاقات میں گفتگو
  • ووٹرمیں صنفی فرق کو کم کرنے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات کر رہی ہے، ڈاکٹرطارق فضل چوہدری
  • پاکستان وہ ملک ہے جہاں ہر مذہب کے لوگ سکون سے سانس لے سکتے ہیں، فہد مصطفیٰ
  • 5 مرلہ تک کے گھر، حکومت کا قرضوں کے سود پرسبسڈی دینے پرغور
  • ’دوبارہ حملہ نہیں کرنا ورنہ اس بار نہیں چھوڑیں گے‘، فہد مصطفیٰ کا بھارت کو پیغام