Islam Times:
2025-08-15@16:13:40 GMT

امریکہ غزہ کو فری زون میں بدل دیگا، ٹرمپ کا نیا دعوی

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

امریکہ غزہ کو فری زون میں بدل دیگا، ٹرمپ کا نیا دعوی

اُس انتہاء پسند امریکی صدر کہ جسکی مشرق وسطی آمد کے بعد سے غاصب و سفاک صیہونی رژیم نے غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں، اسکولوں و عام رہائشی عمارتوں کیساتھ ساتھ بے گھر فلسطینی پناہ گزینوں کے "خیموں" تک پر اپنی وحشیانہ بمباری میں کئی گنا کا اضافہ کر دیا ہے، نے آج قطر کے اپنے دورے کے دوران "غزہ کی پٹی پر امریکی قبضے" کے حوالے سے ایک نیا مطالبہ کیا ہے! اسلام ٹائمز۔ جنگوں کے خاتمے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کروانے کے بلند و بانگ دعوے کرنے والے انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے بعد قطر کے اپنے دورے کے دوران "ممتاز اسلامی ممالک" کے ساتھ "سینکڑوں ارب ڈالر" کے متعدد معاہدوں پر دستخط کرنے کے بعد جاری ہونے والے اپنے ریمارکس میں غاصب و سفاک اسرائیلی رژیم کے "سنگین جنگی جرائم" کا شکار غزہ کی پٹی پر "امریکی قبضے" پر مبنی تجویز دی ہے۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے پاس غزہ کے بارے "آئیڈیاز" ہیں جو میرے خیال میں "بہت اچھے" ہیں!

انتہاء پسند امریکی صدر کہ جسکی مشرق وسطی آمد کے بعد سے غاصب و سفاک صیہونی رژیم نے غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں، اسکولوں و عام رہائشی عمارتوں کیساتھ ساتھ بے گھر فلسطینی پناہ گزینوں کے "خیموں" تک پر اپنی وحشیانہ بمباری میں کئی گنا کا اضافہ کر دیا ہے، نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آئیے اسے (غزہ کی پٹی کو) "فری زون" میں بدل دیں.

.! ٹرمپ نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ برائے مہربانی امریکہ کو اس میں داخل ہونے اور اسے "فری زون" میں بدلنے دیں!!

واضح رہے کہ جاری سال کے آغاز میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل المدتی قبضے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس (غزہ کی پٹی) کے فلسطینی مالکان کو دوسرے ممالک میں منتقل کر دیا جائے اور تعمیر نو کے بعد اسے "ٹرمپ کے ذاتی سیاحتی مقام" میں بدل دیا جائے!!

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: غزہ کی پٹی کے بعد

پڑھیں:

امریکا نے پہلی بار بی ایل اے جیسے گروہوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کارروائی پر اتفاق کیاہے، شیری رحمان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا نے پہلی بار بی ایل اے جیسے گروہوں کے خلاف مل کر کارروائی پر اتفاق کیاہے، امریکہ نے پاکستان کی دہشت گرد گروہوں کو قابو میں رکھنے کی کامیابیوں کو سراہا ہے، بھارت کھلے عام بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کر کے بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔

بدھ کو سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ’’ایکس ‘‘پر پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی مذاکرات ہوئے، دونوں ممالک نے کلیدی نکات پر انسداد دہشت گردی تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا،مشترکہ اعلامیے میں پہلی بار کالعدم بی ایل اے، داعش خراسان اور تحریک طالبان پاکستان کا ذکر کیا گیا، امریکا نے پہلی بار بی ایل اے جیسے گروہوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کارروائی پر اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسی مشترکہ اعلامیے میں کالعدم بی ایل اے کا براہِ راست ذکر نہیں کیا گیا تھا،یہ اقدام پاک امریکہ سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی تعاون میں اضافے کا مظہر ہے، امریکہ نے بھارت کے 22 اپریل پہلگام حملے میں پاکستان ملوث ہونے کے الزامات کو تسلیم نہیں کیا۔ شیری رحمان نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کی دہشت گرد گروہوں کو قابو میں رکھنے کی کامیابیوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی موقف سے واضح ہوا کہ واشنگٹن پاکستان کو خطے میں مسئلہ نہیں بلکہ حل سمجھتا ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ مشترکہ اعلامیے میں دہشت گردی کی ہر شکل اور صورت کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، یہ اعلامیہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے ایک دن بعد جاری ہوا، یہ پیش رفت پاکستان کے لیے ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دی گئی۔

شیری رحمان نے کہا کہ بھارت کھلے عام بی ایل اے جیسے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کر کے بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جعفر ایکسپریس اور خضدار سکول بس حملے میں شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت پر تعزیت کی۔ شیری رحمان نے کہا کہ دونوں وفود نے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا، دونوں ممالک نے ابھرتی ٹیکنالوجیز کے دہشت گردانہ استعمال کو روکنے کی ضرورت پر اتفاق کیا، پاکستان اور امریکہ نے اقوام متحدہ سمیت کثیرالجہتی فورمز میں قریبی تعاون کے عزم کو دہرایا۔

انہوں نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت سے پاک امریکہ انسداد دہشت گردی تعلقات میں نئی جان آئی ہے، اس دوران دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی دوروں اور ملاقاتوں میں اضافہ ہوا ہے، ۔ شیری رحمان نے کہا کہ آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر نے حالیہ دنوں میں اعلیٰ ترین سطح پر اہم ملاقاتیں کی ہیں، پاکستان نے امریکی انٹیلی جنس پر عمل کرتے ہوئے کابل ایئرپورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کر کے امریکہ کے حوالے کیا، اس تعاون پر صدر ٹرمپ نے اپنے سٹیٹ آف دی یونین خطاب میں پاکستان کی کھلے عام تعریف کی۔

متعلقہ مضامین

  • غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں جانیکی اجازت دی جائے، ٹرمپ
  • امریکہ عنقریب ہی عین الاسد سے اپنی فوجیں نکال لیگا، عرب میڈیا
  • ٹرمپ کا پاک بھارت جنگ کے درمیان 6 سے 7 طیارے گرائے جانے کا دعویٰ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صحافیوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت دیئے جانے کی حمایت
  • پیوٹن یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے تیار، ایٹمی ہتھیاروں کے معاہدے کا عندیہ: ٹرمپ کا دعویٰ
  • روسی صدر کے ساتھ اہم ڈیل کیلیے تیار ہوں، صدر ٹرمپ
  • یورپ کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر امریکہ کی تنقید
  • امریکا نے پہلی بار بی ایل اے جیسے گروہوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کارروائی پر اتفاق کیاہے، شیری رحمان
  • اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے دوران 21 ہزار مشتبہ افراد گرفتار کیے، ایران کا دعویٰ
  • پاکستان، امریکہ کا کالعدم بی ایل اے دیگر دہشت گرد گروپوں کیخلاف مؤثر حکمت عملی بنانے پر اتفاق