امریکہ غزہ کو فری زون میں بدل دیگا، ٹرمپ کا نیا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
اُس انتہاء پسند امریکی صدر کہ جسکی مشرق وسطی آمد کے بعد سے غاصب و سفاک صیہونی رژیم نے غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں، اسکولوں و عام رہائشی عمارتوں کیساتھ ساتھ بے گھر فلسطینی پناہ گزینوں کے "خیموں" تک پر اپنی وحشیانہ بمباری میں کئی گنا کا اضافہ کر دیا ہے، نے آج قطر کے اپنے دورے کے دوران "غزہ کی پٹی پر امریکی قبضے" کے حوالے سے ایک نیا مطالبہ کیا ہے! اسلام ٹائمز۔ جنگوں کے خاتمے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کروانے کے بلند و بانگ دعوے کرنے والے انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے بعد قطر کے اپنے دورے کے دوران "ممتاز اسلامی ممالک" کے ساتھ "سینکڑوں ارب ڈالر" کے متعدد معاہدوں پر دستخط کرنے کے بعد جاری ہونے والے اپنے ریمارکس میں غاصب و سفاک اسرائیلی رژیم کے "سنگین جنگی جرائم" کا شکار غزہ کی پٹی پر "امریکی قبضے" پر مبنی تجویز دی ہے۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے پاس غزہ کے بارے "آئیڈیاز" ہیں جو میرے خیال میں "بہت اچھے" ہیں!
انتہاء پسند امریکی صدر کہ جسکی مشرق وسطی آمد کے بعد سے غاصب و سفاک صیہونی رژیم نے غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں، اسکولوں و عام رہائشی عمارتوں کیساتھ ساتھ بے گھر فلسطینی پناہ گزینوں کے "خیموں" تک پر اپنی وحشیانہ بمباری میں کئی گنا کا اضافہ کر دیا ہے، نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آئیے اسے (غزہ کی پٹی کو) "فری زون" میں بدل دیں.
واضح رہے کہ جاری سال کے آغاز میں بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل المدتی قبضے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس (غزہ کی پٹی) کے فلسطینی مالکان کو دوسرے ممالک میں منتقل کر دیا جائے اور تعمیر نو کے بعد اسے "ٹرمپ کے ذاتی سیاحتی مقام" میں بدل دیا جائے!!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ کی پٹی کے بعد
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب، کونسے اہم امریکی سرمایہ کار سعودی عرب پہنچ رہے ہیں؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے 3 روزہ دورے کا آغاز کردیا ہے جو صدارت سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا غیرملکی دورہ ہے۔
اس دورے کے دوران وہ سب سے پہلے آج سعودی عرب پہنچے جہاں سے وہ متحدہ عرب امارات اور قطر بھی جائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب میں غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ پر سفارتی کوششیں اور ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات پر گفتگو سمیت اربوں ڈالرز کے تجارتی معاہدوں پر دستخط اور امریکا میں سعودی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے بات چیت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ’صدر ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب عالمی استحکام اور خوشحالی کے لیے اہم ہے‘
اس دورے کے دوران متعدد امریکی سرمایہ کار بھی سعودی عرب پہنچ رہے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاؤن اور شراکت داری میں اضافہ کیا جاسکے، وہ آج ہونے والی امریکا-سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں بھی امریکی صدر کے ہمراہ شریک ہوں گے۔
ان سرمایہ کاروں میں ایلون مسک (ٹیسلا کے سی او)، مارک زکربرگ (میٹا کے سربراہ)، لیری فنک (بلیک راک کے سربراہ)، سیم الٹمین (سربراہ اوپن اے آئی)، جینسن ہوانگ (سربراہ نیویڈیا)، روتھ پوراٹ (سربراہ الفابیٹ)، اینڈی جیسی (سربراہ ایمزون) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ بلیک اسٹون کی طرف سے سرمایہ کار اسٹیفن شوارزمین، بلیک راک کی سربراہ لیری فنک اور سٹی گروپ کے سربراہ جین فریزر، آئی بی ایم کے چیئرمین اروینا کرشنا وغیرہ بھی امریکا-سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: دورہ مشرق وسطیٰ کا آغاز، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پہنچ گئے
ٹرمپ اس سے قبل سعودی عرب کے ساتھ 1 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کے عزم کا اظہار کرچکے ہیں اور تجزیہ کاروں کے مطابق اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کرنا اس بات کا غماز ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے کا خواہاں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا سرمایہ کار سعودی عرب