ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلیجی ممالک کے دورے کے دوران تہران پر تنقید کا جواب سامنے آگیا۔

اپنے بیان میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو کہا کہ آپ یہاں کیا ہمیں ڈرانے کے لیے آئے ہیں؟ ہم غنڈہ گردی کے آگے نہیں جھکیں گے۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سوچتا ہے کہ وہ یہاں آکر ہمیں ڈرا سکتا ہے۔ ہمارے لیے شہادت کی موت بستر پر مرنے سے زیادہ پیاری ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایرانی صدر

پڑھیں:

صدر زیلینسکی نے الاسکا میں امریکی اجلاس کو پیوٹن کی ’ذاتی فتح‘ قرار دیدیا

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن نے امریکی سرزمین پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مذاکرات کی دعوت حاصل کرکے ایک ’ذاتی فتح‘ حاصل کی ہے، اور یہ ملاقات ماسکو پر نئی پابندیوں میں مزید تاخیر کا باعث بنے گی۔

صدر زیلنسکی نے مشرقی یوکرین کے علاقے دونباس سے فوجیں واپس بلانے کے امکان کو امن معاہدے کا حصہ بنانے سے بھی انکار کر دیا، اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا تھا کہ وہ اور صدر پیوٹن جنگ کے خاتمے کے لیے زمین کے تبادلے پر بات چیت کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ سربراہی اجلاس جمعہ کو الاسکا میں ہونے والا ہے، جو 2021 کے بعد کسی موجودہ امریکی اور روسی صدر کے درمیان پہلا براہِ راست اجلاس ہوگا، جو ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب صدر ٹرمپ تقریباً ساڑھے 3 سال سے جاری روس-یوکرین جنگ ختم کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

صدر زیلنسکی نے خدشہ ظاہر کیا کہ روس سخت شرائط پیش کرے گا اور صدر ٹرمپ ایسا معاہدہ طے کر سکتے ہیں جس کے تحت یوکرین کو اپنی بڑی زمین روس کے حوالے کرنی پڑے۔

مزید پڑھیں:

’ہم دونباس سے دستبردار نہیں ہوں گے… اگر ہم آج دونباس سے نکل جاتے ہیں، اپنی دفاعی چوکیوں، زمینی پوزیشن اور بلند مقامات سے، تو ہم روسیوں کو واضح طور پر ایک نئے حملے کا ایک موقع فراہم کریں گے۔‘

دونباس میں مشرقی یوکرین کے علاقے لوہانسک اور ڈونیٹسک شامل ہیں، جنہیں روس اپنا علاقہ قرار دیتا ہے اور 2022 میں جنگ کے آغاز سے ان پر قبضے کی کوشش کر رہا ہے۔

صدر زیلنسکی نے کہا کہ جمعے کا اجلاس عملی طور پر روس پر نئی امریکی پابندیوں کو مؤخر کر دے گا، وہی پابندیاں جن کا صدر ٹرمپ نے وعدہ کیا تھا کہ اگر پیوٹن نے جنگ ختم نہ کی تو نافذ کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں:

’پہلی بات، وہ امریکی سرزمین پر ملاقات کرے گا، جسے میں اس کی ذاتی فتح سمجھتا ہوں، دوسری بات، وہ تنہائی سے نکل رہا ہے کیونکہ وہ امریکی سرزمین پر ملاقات کر رہا ہے، تیسری بات، اس ملاقات سے کسی حد تک پابندیاں مؤخر ہو گئی ہیں۔‘

صدر زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ انہیں امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف سے اشارہ ملا ہے کہ روس ممکنہ طور پر جنگ بندی پر راضی ہو سکتا ہے، تاہم انہوں نے مزید تفصیل نہیں بتائی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الاسکا ڈونلڈ ٹرمپ صدر پیوٹن ماسکو ولادیمیر زیلینسکی یوکرین

متعلقہ مضامین

  • روسی صدر کے ساتھ اہم ڈیل کیلیے تیار ہوں، صدر ٹرمپ
  • ٹرمپ کی بڑی پیشکش: پیوٹن اور زیلنسکی کو ایک میز پر بٹھانے کا منصوبہ
  • ٹرمپ دسمبر میں کینیڈی سینٹر آنرز کی میزبانی کریں گے
  • یورپ کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر امریکہ کی تنقید
  • امریکی پابندیوں کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دینے کا وقت آ گیا ہے، عراقچی
  •  امریکی ٹیرف: بھارت قدرے ضدی رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، امریکی وزیر خزانہ
  • صدر زیلینسکی نے الاسکا میں امریکی اجلاس کو پیوٹن کی ’ذاتی فتح‘ قرار دیدیا
  • باجوڑ میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا،یہاں خوارج اوردہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر صوبائی حکومت اور مقامی عمائدین کی مشاورت سے کارروائی ہو رہی ہے، وزیرمملکت برائے داخلہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنا ’مشکل اور ناخوشگوار‘ تجربہ تھا ، سشمیتا سین کے انکشافات
  • جنوبی کوریا کے صدر لی اور صدر ٹرمپ کی 25 اگست کو سکیورٹی و معیشت پر سربراہی ملاقات