پاکستان نے امریکا کی جانب سے شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ علاقائی استحکام اور معاشی بحالی کے لیے اہم ثابت ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ محمد بن سلمان کی درخواست پر شام پر عائد تمام پابندیاں ہٹانے پر رضامند

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ تعمیری بات چیت اور مذاکرات کی حمایت کی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ پابندیاں ہٹائے جانے سے نہ صرف معاشی بڑھوتری میں اضافہ ہو گا بلکہ ضروری خدمات تک رسائی اور شام کی تعمیر نو کی کوششوں کے لیے بھی فائدہ مند ہو گا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان شام میں امن کی بحالی کے لیے امریکا سعودی عرب، ترکئے اور قطر کی تعریف کرتا ہے جنہوں نے اس سلسلے میں اپنے عزم کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیے: شاہ سلمان امدادی مرکز کی ٹیم دل کی سرجری اور کیتھیٹرائزیشن کے لیے شام پہنچ گئی

دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ شام کے مسائل کا حل شامی عوام کی سوچ اور ان کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے اور پاکستان شام کی خودمختاری، جغرافیائی سالمیت اور اتحاد کی حمایت کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا پاکستان شام شام پر پابندیاں.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا پاکستان شام پر پابندیاں کے لیے

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بھارت نے دوست ہونے کے باوجود ہم سے کم کاروبار کیا، بھارت دنیا میں سب زیادہ ٹیرف وصول کرتا ہے مگر ہمیں کم دیتا تھا۔ امریکی صدر نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ فوجی ساز و سامان کے بڑے سودے روس سے کیے، بھارت چین کے ساتھ ساتھ روس توانائی کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا، ٹیرف عائد ہونے پر بھارتی میڈیا میں صف ماتم بچھ گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یکم اگست سے بھارت کو 25 فیصد ٹیرف دینا ہوگا، بھارت نے ٹیرف ادا نہ کیا تو بھاری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ امریکی صدر نے کہا کہ بھارت نے دوست ہونے کے باوجود ہم سے کم کاروبار کیا، بھارت دنیا میں سب زیادہ ٹیرف وصول کرتا ہے مگر ہمیں کم دیتا تھا۔ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ فوجی ساز و سامان کے بڑے سودے روس سے کیے، بھارت چین کے ساتھ ساتھ روس توانائی کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ بھارت ٹیرف کے ساتھ ساتھ جرمانہ بھی ادا کرے گا جو یکم اگست سے لاگو ہوگا، بھارت کی تجارتی رکاوٹیں بھی سخت ترین اور ناپسندیدہ ہیں۔

 خیال رہے کہ امریکی صدر نے اپریل میں بھارتی مصنوعات پر 26 فیصد ٹیرف کے نفاذ کا اعلان کیا تھا جس پر عملدرآمد جولائی تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت میں کار ساز کمپنی ٹیسلا کا مینوفیکچرنگ پلانٹ لگنے سے بھی رکوادیا تھا۔ علاوہ ازیں ٹرمپ نے ایپل کو بھی خبردار کیا تھا کہ اگر کمپنی نے اپنے آئی فونز امریکا میں تیار نہیں کیے تو اسے 25 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ امریکا میں فروخت ہونے والے آئی فونز امریکی سرزمین میں تیار کیے جائیں گے، بھارت یا کسی اور جگہ نہیں، اگر ایسا نہیں ہوتا تو ایپل کو امریکا میں کم از کم 25 فیصد ٹیرف ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا
  • پاک-امریکا بڑھتے تعلقات، دہشتگردی کے خلاف کن امور پر اتفاق ہوا؟
  • ٹرمپ کا بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان؛ روس سے تجارت پر جرمانہ بھی لگے گا
  • زائرین امام حسینؑ کے بائی روڈ عراق جانے پر پابندی کے خلاف کراچی میں احتجاجی ریلی
  • صدر ٹرمپ کا بھارتی مصنوعات پر 25 ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ
  • برازیل نے اسرائیل کیخلاف پابندیاں عائد کر دیں
  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی ٹیلیفونک گفتگو، تجارتی محصولات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال
  • الیکشن کمیشن بیرسٹر گوہر کے بیان کی سختی سے تردید کرتا ہے، ترجمان
  • امریکی صدر ٹرمپ سمیت سب لوگ بات چیت وزیراعظم سے نہیں مقتدر طاقت سے کرتے ہیں، مفتاح اسماعیل
  • افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر عائد تجارتی پابندیوں کے خاتمے پر بڑی پیش رفت