اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع کے ایٹمی اثاثوں سے متعلق بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یہ  غیرذمے دارانہ بیان بھارتی عدم تحفظ اور ناکام دفاعی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے،پاکستان کی روایتی دفاعی صلاحیت بھارت کی جارحیت کو روکنے کیلئے کافی ہے،ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر دفاع کی باتوں سے عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کی ذمے داریوں سے لاعلمی ظاہر ہوتی ہے،بھارت میں ایٹمی مواد کی چوری اور غیرقانونی سمگلنگ پر عالمی برادری کو تشویش ہونی چاہئے۔

عراق میں پالتو شیرنے اپنے مالک کو مار ڈالا

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہناتھا کہ 2024میں بھارت کے بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر سے تابکاری آلہ چوری ہونے کی اطلاعات آئیں،بھارت کے شہر دہرہ دون میں پانچ افراد کے قبضے سے ایٹمی مواد برآمد ہوا، گزشتہ برس بھارت میں 100ملین ڈالر مالیت کاتابکار مواد’’کالیفورنیم‘‘برآمد ہوا،اسی طرح2021میں بھی بھارت میں تابکار مواد کی چوری کے تین واقعات رپورٹ ہوئے،تابکار مواد کی چوری کے واقعات بھارت میں ایٹمی مواد کے کالے بازار کی نشاندہی کرتے ہیں۔پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کی سکیورٹی کا جائزہ لیا جائے۔

ملک میں سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز کمی، فی تولہ 3 لاکھ 35 ہزار 200 روپے کا ہوگیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: بھارت میں مواد کی

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا، وزارت خارجہ

وزارت خارجہ نےکہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا گیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارت کو خط پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا گیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ معاہدہ مکمل طور پر نافذ العمل اور فریقین پر اس کی پاسداری لازم ہے، سندھ طاس معاہدے میں اسے معطل کرنے کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے واضح کر دیا ہے کہ معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہو گی، کیونکہ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی ذمہ داری ہے جس کی پاسداری ضروری ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان معاہدے کے تحت اپنے حقوق کے تحفظ کےلیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گا۔

واضح رہے کہ عالمی بینک کے صدر نے بھی واضح کردیا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، اس معاہدے کو دونوں فریقین کی مرضی سے ختم یا اس میں ترمیم تو کی جا سکتی ہے مگر یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا۔

متعلقہ مضامین

  • روایتی ہتھیاروں سے مار کھائے دشمن کی "ایٹمی بلیک میل" کے مفروضے کے پیچھے چھپنے کی کوشش، پاکستان کی مذمت
  • کسی دھمکی سے مرعوب نہیں ہونگے، پاکستان کا ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق بھارتی بیان پر شدید ردعمل
  • بھارتی وزیرِ دفاع کا بیان انکی ناکام دفاعی حکمتِ عملی کی عکاسی کرتا ہے: دفترِ خارجہ
  • پاکستان کی بھارتی وزیر دفاع کے بیان کی مذمت، جہالت اور لاعلمی کا مظاہرہ قرار
  • سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے خطوط کا جواب دے دیا، وزارت خارجہ
  • سندھ طاس معاہدے کی حفاظت کریں گے، بھارت غلط فہمی میں نہ رہے، جارحیت کی تو فیصلہ کن جواب دینگے، دفتر خارجہ
  • پاکستان نے بھارتی سفارتی شخصیت کو ناپسندیدہ قرار دیدیا
  • پاکستان نے نرنیدرا مودی کے اشتعال انگیز، جھوٹے بیانات کو مسترد کردیا
  • بھارت کے پاس پانی روکنے کی صلاحیت ہی نہیں ہے: عطاء تارڑ