جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ امن کے لیے مخلصانہ کوششیں کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، جنگ سے صرف اور صرف معصوم جانوں کا ضیاع ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ امن کے لیے مخلصانہ کوششیں کریں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، جنگ سے موت اور تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا، بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے جنگ بندی کی مخالفت کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ایئر کنڈیشنڈ اسٹوڈیوز اور ڈرائنگ رومز میں آرام سے بیٹھ کر جنگ بندی پر سوال اٹھاتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ سرحدوں پر وقت گزاریں تاکہ موت اور تباہی کی روزمرہ کی حقیقت کو سمجھ سکیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی کہا کہ
پڑھیں:
عید شکرِ خداوندی کے ساتھ اخوت،محبت و رواداری کا دن ہے‘جماعت اہلسنت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جما عت اہلسنّت پاکستان کراچی کے امیر علامہ شاہ عبد الحق قادری،علامہ سید عبد القادر شاہ شیرازی،ڈاکٹر سید عبد الوہاب قادری،مفتی بلال قادری،علامہ شوکت حسین سیالوی،علامہ محمد اسحاق خلیلی،علامہ کامران رضوی،علامہ محمد میاں نوری،مولانا جمیل احمد امینی،مفتی عتیق اسماعیل ضیائی،مفتی شوکت علی خان،مولانا عاشق سعیدی،علامہ لائق سعیدی،مولانا ظہور حسینی،علامہ وزیر علی نقشبندی،علامہ فیصل رشید ،مولانا فخر الحسن شاہ کراچی کے مختلف مقامات پرعید کے بڑے اجتماعات سے اپنے خطاب میں کہاکہ کہ عید شکرِ خداوندی کے ساتھ اخوت،محبت و رواداری کا دن ہے ،آپس کے تمام گلے شکووں کو فراموش کر کے اتحا د و محبت کا عملی مظا ہرہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عید ِ قرباں پر اپنی اَنا کو فنا کئے بغیر مقصدِ قربانی کا حصول مشکل ہے۔ عید الالضحیٰ میں قربانی اس عہد کی تجدید و اعتراف ہے کہ ہما را جینا مرنا اللہ کیلئے ہے ،زندگی کا مقصد دین اسلام کی سرفرازی ہے اور اس کیلئے کسی قربانی سے گریز نہ کرنا مقصد ِحیا ت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سنت ابراہیمی کا تقاضہ ہے کہ ہم بھی دین ِ اسلام ،ملک و ملت کی خاطر کسی قسم کی قربانی سے گریز نہ کریں ،قربانی ہی وہ راستہ ہے جس پر چل کر رب کے صالحین بندوں نے انسانیت کی کایا پلٹ کر ظلم و ناانصافی کا خاتمہ کر کے عدل و مساوات کی روشنی پھیلائی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہما را دین ایک دوسرے کے دکھ درد کو محسوس کرنے اور انسانیت کی خدمت کا درس دیتا ہے۔رب کے نزدیک پسندیدہ شخص وہ ہے جو دکھی ،غم زدہ اور محروم مخلوق کے کام آئے اور ان کی مشکلا ت کا مداوا کرے۔ نمازِ عید کے اجتماعات میں خصوصی طور پر فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیلئے دعائیں کی گئیں۔نیز جما عت اھلسنّت کے زیر اہتمام کئی مقامات پر اجتماعی وقف قربانی کا بھی اہتمام تھاجہا ں سے غریب افراد میں گوشت بھی تقسیم کیا گیا۔