Islam Times:
2025-05-28@04:24:25 GMT

جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، محبوبہ مفتی

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، محبوبہ مفتی

سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ امن کے لیے مخلصانہ کوششیں کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، جنگ سے صرف اور صرف معصوم جانوں کا ضیاع ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ امن کے لیے مخلصانہ کوششیں کریں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، جنگ سے موت اور تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا، بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے جنگ بندی کی مخالفت کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ایئر کنڈیشنڈ اسٹوڈیوز اور ڈرائنگ رومز میں آرام سے بیٹھ کر جنگ بندی پر سوال اٹھاتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ سرحدوں پر وقت گزاریں تاکہ موت اور تباہی کی روزمرہ کی حقیقت کو سمجھ سکیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی کہا کہ

پڑھیں:

حماس کا غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر اتفاق، اسرائیل کا انکار

ایک فلسطینی عہدیدار نے کہا ہے کہ حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی تجویز پر اتفاق کیا ہے، تاہم اسرائیلی حکام نے اس تجویز کو واشنگٹن کی قرار دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی اسرائیلی حکومت اسے قبول نہیں کر سکتی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسٹیو وٹکوف نے بھی اسے مسترد کر دیا کہ حماس نے غزہ میں یرغمالیوں کے معاہدے اور جنگ بندی کے لیے ان کی پیشکش کو قبول کر لیا، ان کا کہنا تھاکہ جو کچھ انہوں نے دیکھا وہ ’مکمل طور پر ناقابل قبول‘ ہے اور یہ ان کی پیش کردہ تجویز سے مختلف ہے۔

حماس کے قریب فلسطینی عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ حماس کو ثالثوں کے ذریعے موصول پیشکش میں 10 یرغمالیوں کی رہائی اور 70 روزہ جنگ بندی شامل ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس تجویز میں 70 دن کی جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے جزوی انخلا کے بدلے میں 10 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے۔

اس میں اسرائیل کی طرف سے متعدد فلسطینی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے، جن میں سیکڑوں طویل قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

ایک اسرائیلی عہدیدار نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ذمہ دار حکومت اس طرح کے معاہدے کو قبول نہیں کر سکتی اور اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ یہ معاہدہ اسٹیو وٹکوف کی تجویز کردہ پیش کش سے مماثلت رکھا ہے۔

بعد ازاں، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پر ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں کہا کہ انہیں ’بہت امید ہے‘ کہ حماس کے خلاف اسرائیل کی لڑائی اور یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے آج پیش رفت ہوگی اور اگر آج نہیں تو کل ہوگی۔

تاہم اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے فوری طور پر ویڈیو کے بارے میں تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

واضح رہے کہ 18 مارچ کو اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنوری کے جنگ بندی کے معاہدے کو مؤثر طریقے سے ختم کر دیا تھا اور غزہ میں حملے شروع کر دیے تھے۔

حماس نے کہا کہ اگر اسرائیل غزہ سے مکمل طور پر انخلا کرتا ہے اور مستقل جنگ بندی پر راضی ہوتا ہے تو وہ تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔

نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے صرف عارضی جنگ بندی پر راضی ہو گا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جنگ صرف حماس کے خاتمے کے بعد ہی ختم ہو سکتی ہے۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً 54 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ ساحلی پٹی کو تباہ کر دیا گیا ہے، امدادی گروپوں کے مطابق غزہ میں شدید غذائی قلت ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • صحت اور تعلیم سمیت ہر شعبہ موسمیاتی لحاظ سے محفوظ ہونا چاہیے، احسن اقبال
  •  طاقت کے نشے میں چور مودی نے بالآخر ٹرمپ کے پائوں پکڑ کر جنگ بندی کا اعلان کیا، محمد اظہر مغل 
  • ججز نے حلف اٹھایا ہوا ہے انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے: بیرسٹر گوہر علی خان
  • پی ٹی آئی کا ملک گیر تحریک کا اعلان، پارٹی رہنماؤں کو تیاری کی ہدایت
  • حماس کا غزہ میں جنگ بندی کی تجویز پر اتفاق، اسرائیل کا انکار
  • قوم کی آواز بنو یا پھر ایک طرف ہو جائو، روح اللہ
  • اسلامی تعاون تنظیم نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی ہے، بیرسٹر سلطان
  • سات مئی : جنوبی ایشیا کے لیے سچائی کی گھڑی
  • پولیو کے خاتمے کیلئے اس کو سیاست کی نظر نہیں کرنا چاہیے: مصطفیٰ کمال
  • ملک میں سیاسی یکجہتی کا ماحول ہونا چاہیے، شاہد خاقان عباسی