جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ امن کے لیے مخلصانہ کوششیں کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، جنگ سے صرف اور صرف معصوم جانوں کا ضیاع ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سری نگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہیے کہ وہ امن کے لیے مخلصانہ کوششیں کریں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، جنگ سے موت اور تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا، بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے جنگ بندی کی مخالفت کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ایئر کنڈیشنڈ اسٹوڈیوز اور ڈرائنگ رومز میں آرام سے بیٹھ کر جنگ بندی پر سوال اٹھاتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ سرحدوں پر وقت گزاریں تاکہ موت اور تباہی کی روزمرہ کی حقیقت کو سمجھ سکیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی کہا کہ
پڑھیں:
چینی صدر کی سیلاب پر قابو پانے اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے امور پر اہم ہدایات
بیجنگ :
سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سکریٹری، چین کے صدر اور سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے سیلاب پر قابو پانے اور آفات سے بچاؤ کے کاموں کے بارے میں اہم ہدایات دی ہیں۔ پیر کے روز
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ حالیہ دنوں میں مشرقی چین، شمالی چین، شمال مشرقی چین اور دیگر مقامات پر موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جس سے ان علاقوں کو سیلاب اور ارضیاتی آفات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بیجنگ، حہ بے ، جیلن، شانڈونگ اور دیگر مقامات پر بھاری جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ جانی نقصان کو کم سے کم کرنے کے لئے سیلاب پر قابو پانے اور آفات سے نمٹنے کے لئے ٹھوس کام کرنا ضروری ہے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت ہم سیلاب پر قابو پانے کے نازک دور میں ہیں اور تمام علاقوں اور متعلقہ محکموں کو سیلاب پر قابو پانے کے مختلف اقدامات پر عمل درآمد کرنا چاہیے، سائنسی بنیادوں پر ریسکیو فورسز اور ڈیزاسٹر ریلیف میٹریل مختص کرنا چاہیے، اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہنگامی صورتحال سے جلد از جلد نمٹا جائے اور لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔