واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں زبردست ایٹمی طاقتیں ہیں، دونوں کے درمیان معمولی نوعیت کا ایٹمی ٹکراؤ بھی ہوتا تو لاکھوں لوگ مارے جاتے، جس کے باعث ہمیں جنگ بندی کے لیے کودنا پڑا۔ایئرفورس ون میں امریکی ٹی وی چینل فاکس نیوز کو انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے دونوں روایتی حریف ملکوں کو قائل کر لیا کہ آئیں امن قائم کریں اور آپس میں معاہدہ کریں۔

امریکی صدر نے کہا کہ یہ بہت اہم معاملہ تھا، ہم بھارت اور پاکستان کے درمیان ماحول کو ٹھنڈا کرنے کے لیے شامل ہوئے، مارکو روبیو، جے ڈی وینس نے اہم کردار ادا کیا، اس میں ٹیم کے دوسرے لوگ بھی شامل تھے، کیونکہ دونوں ملک بہت مضبوط نیوکلیئر طاقتیں ہیں، درحقیقت بہت ہی زبردست نیوکلیئر طاقت ہیں اور معاملہ بہت سنجیدہ ہوگیا تھا۔

(جاری ہے)

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ چاہے معمولی حد تک ہی کیوں نہ ہو، جوہری جنگ شروع ہو جاتی تو یہ واقعی کسی بہت بڑی تباہی کی شروعات ہو سکتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ صرف ایک یا دو حملوں میں بھی لاکھوں لوگ مارے جا سکتے تھے اور مجھے لگا کہ یہ وہ معاملہ ہے جس میں ہمیں شامل ہونا چاہیے، میں نے اچھا کام کیا، مارکو روبیو نے اچھا کام کیا اور جے ڈی وینس نے بھی اچھا کام کیا ہے۔امریکی صدر نے کہا کہ ہم ایک طرح سے ایک ٹیم بن گئے تھے اور میرے خیال میں، ہم نے انہیں قائل کر لیا کہ آئیں امن قائم کریں اور آپس میں معاہدہ کریں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نے کہا کہ

پڑھیں:

ٹرمپ کی بڑی پیشکش: پیوٹن اور زیلنسکی کو ایک میز پر بٹھانے کا منصوبہ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ سہ فریقی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات تبھی ممکن ہے جب دونوں فریق اس پر آمادہ ہوں۔

ٹرمپ نے بتایا کہ وہ جمعے کو الاسکا میں پیوٹن کے ساتھ ہونے والے تاریخی سربراہی اجلاس کے فوراً بعد ایک اور میٹنگ کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں زیلنسکی کی شمولیت بھی چاہتے ہیں۔ 

یہ ملاقات 2021 کے بعد کسی موجودہ امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان پہلی براہِ راست ملاقات ہوگی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر کو جمعے کی ملاقات میں باضابطہ طور پر مدعو نہیں کیا گیا، جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹرمپ اور پیوٹن کوئی ایسا معاہدہ طے کر سکتے ہیں جو یوکرین کے لیے سازگار نہ ہو۔

خیال رہے کہ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ وہ صدر بنتے ہی پہلے دن جنگ ختم کر دیں گے، تاہم اب تک امن معاہدے کی کوششوں میں خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • روسی صدر کے ساتھ اہم ڈیل کیلیے تیار ہوں، صدر ٹرمپ
  • ٹرمپ کی بڑی پیشکش: پیوٹن اور زیلنسکی کو ایک میز پر بٹھانے کا منصوبہ
  • ٹرمپ دسمبر میں کینیڈی سینٹر آنرز کی میزبانی کریں گے
  • امریکہ نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران ممکنہ تباہی کو ٹالنے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا .ٹیمی بروس
  • پاک بھارت تنازع میں ٹرمپ کی ثالثی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی تصدیق
  • بھارت کی ہٹ دھرمی پر امریکی وزیر خزانہ برہم، تجارتی مذاکرات خطرے میں پڑ گئے
  • امریکی سفارت کاری سے پاک-بھارت کشیدگی کا خاتمہ، ’فخر کا لمحہ‘ قرار
  • امریکا میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کا گرمجوش استقبال، ٹرمپ دور میں تعلقات کی حیران کن بحالی
  • 2 سو سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل
  • واشنگٹن میں ٹرمپ کا غیر معمولی اقدام، نیشنل گارڈ تعینات، پولیس کا کنٹرول سنبھال لیا