براہموس میزائلوں کے ڈپو کی تباہی کے پاکستانی موقف کی تصدیق ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
براہموس میزائلوں کے ڈپو کی تباہی کے پاکستانی موقف کی تصدیق ہوگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز
نئی دہلی (سب نیوز)بھارتی براہموس میزائلوں کا ڈپو تباہ کرنے کے پاکستانی موقف کی انڈین نیشنل ریڈیالوجی سیفٹی ڈویژن نے تصدیق کردی۔
بھارت کے براہموس میزائلوں کا ڈپو تباہ کرنے کے پاکستانی مقف کی تصدیق ہوگئی۔ انڈین نیشنل ریڈیالوجی سیفٹی ڈویژن نے مہر لگا دی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی پنجاب میں واقع بیس سے تابکاری کے بعد الرٹ جاری کردیا گیا، 3 کلومیٹر کے علاقے سے انخلا کے احکامات جاری کردیئے گئے، تابکاری سے علاقے کی سلامتی کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا۔
رپورٹ میں پانچ کلومیٹر دور علاقے کے شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے وہ دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں۔پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں 10 مئی کو آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا تھا، جس میں متعدد ایئر بیسز، اسلحہ ڈپو اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔پاکستانی میزائل حملے میں بھارت کے براہموس میزائلوں کے ڈپو کو شدید نقصان پہنچا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان نے 5نہیں ،6بھارتی طیارے مارگرائے، وزیر اعظم شہباز شریف کی تصدیق پاکستان نے 5نہیں ،6بھارتی طیارے مارگرائے، وزیر اعظم شہباز شریف کی تصدیق بھارت تمہارے جنگی جنون کا بخار اتر چکا، اب امن کی بات کرو، ہم تیار ہیں، وزیراعظم بڑے ریلوے اسٹیشنز پر وائی فائی کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ پاکستان نے بھارت کو شکست دے کر غزہ کا بدلہ لے لیا، مولانا فضل الرحمان کوہستان کرپشن، تحقیقات کیلئے وزیراعلی کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کا فیصلہ بنیان مرصوص، سینیٹ میں افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد متفقہ منظورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: براہموس میزائلوں کے پاکستانی کی تصدیق
پڑھیں:
قائد اعظم کا اسرائیل پر موقف مشعل راہ، امن منصوبے پر پاکستان کے بھی تحفظات، ایکسپریس فورم
اسرائیل دنیا کا واحد ملک ہے جو خونریزی اور نسل کشی کو اپنے مطالبات منوانے کیلیے استعمال کر رہا ہے، نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں بھی دھمکیاں دیں لہٰذا ایسے شخص پر کس طرح اعتبار کیا جاسکتا ہے، ٹرمپ کے امن منصوبے پر پاکستان نے بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ اس میں اسلامی ممالک کے ساتھ طے شدہ نکات شامل نہیں، ان نکات کو سامنے لانا چاہیے۔
پاکستان کیلیے قائداعظمؒ کا اسرائیل پر موقف مشعل راہ ہے، فلسطین اور کشمیر کے ساتھ ہماری جذباتی وابستگی ہے، فلسطین امن معاہدے کے اثرات کشمیر پر بھی ہوں گے ، ٹرمپ غیر متوقع شخصیت ہیں، نیتن یاہو بھی قابل اعتماد شخص نہیں، دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے لہٰذا ہمیں سمجھداری سے آگے بڑھنا ہوگا۔ ان خیالات کاا ظہار ماہرین امور خارجہ اور سیاسی و دفاعی تجزیہ کاروں نے ’’امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیئے۔
ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینی ٹیز جامعہ پنجاب پروفیسر ڈاکٹر محبوب حسین نے کہا کہ خونریزی اور جنگ کی صورتحال میں مسئلہ فلسطین اور غزہ کا مذاکرات کی میز پر آنابہتر ہے۔
اس کے پیچھے مسلم اور یورپی ممالک کا امریکا اور اسرائیل پر دباؤ ہے، فلسطین میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی پر یورپی ممالک میں انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے جس انداز میں مظاہرے کیے انہیں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ماہر امور خارجہ محمد مہدی نے کہا کہ جن آٹھ ممالک کے سربراہان نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، ان میں پاکستان واحد ملک سے جس کے اسرائیل کے ساتھ شروع دن سے ہی کوئی تعلقات نہیں اور نہ ہی پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کیا، ایران نے بھی اسرائیل کو تسلیم کیا تھا، 79ء کے بعد اس نے موقف بدلا اور اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کیا، پاکستان کیلئے یہ صورتحال انتہائی مشکل ہے۔
ہمارے لیے قائد اعظمؒ کا اسرائیل کے حوالے سے موقف مشعل راہ ہے۔ دفاعی تجزیہ کار کرنل (ر) عابد لطیف نے کہاکہ اسرائیل دنیا کا واحد ملک ہے جو دھونس سے علاقے کو تبدیل کرنا چاہتا ہے، وہ کسی بارڈر، عالمی معاہدے، قانون کو نہیں مانتا اور اپنے اردگرد والے علاقوں میں اپنا اثر و رسوخ ہر حال میں قائم کرنا چاہتا ہے، ٹرمپ کا امن منصوبہ ایسا پھل ہے جس کے چاروں اطراف کانٹے ہیں۔