پاکستان کی امریکا کو ’زیرو ٹیرف‘ دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ بھی ’بہت زیادہ تجارت‘کریں گے
پاکستان امریکا کے ساتھ متعدد شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو توسیع دینا چاہتا ہے
پاکستان نے امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پیشکش کرتے ہوئے زیرو ٹیرف کی بنیاد پر دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنے کی تجویز دی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے یہ تجویز امریکی صدر کے پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کے جواب میں دی ہے ۔ جس کے تحت پاکستان منتخب ٹیرف لائنز پر زیرو ٹیرف کے ساتھ باہمی مفادات کی بنیاد پر دوطرفہ معاہدہ کرنا چاہتا ہے ۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ متعدد شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو توسیع دینا چاہتا ہے ۔پاکستان کی امریکا کے ساتھ مختلف شعبوں اور مخصوص اشیاء پر زیرو ٹیرف کے ساتھ دو طرفہ معاہدہ کے کی پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کروانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔جنگ بندی کے بعد صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور بھارت دونوں کے ساتھ "بہت زیادہ تجارت” کریں گے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس وقت یہ بھی کہا تھا کہ انھوں نے تجارت کے بدلے دونوں ممالک کو جنگ بندی پر آمادہ کیا تھا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے بعد اب پاک امریکا تجارتی تعاون بڑھنے کی امید پیدا ہوئی ہے ۔ یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت، جو دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، نے حالیہ برسوں کی بدترین فوجی کشیدگی کے بعد ہفتہ کے روز جنگ بندی کا اعلان کیا۔اس کشیدگی سے عالمی سطح پر خدشہ پیدا ہوا تھا کہ یہ تنازعہ مکمل جنگ کی صورت اختیار کرسکتا تھا۔یہ جنگ تب شروع ہوئی تھی جب بھارت نے بدھ کے روز پاکستان میں ایک مسجد اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے جواب میں پاک فوج نے آپریشن بُنیان مرصوص لانچ کیا اور بھارتی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔پاک فضائیہ نے بھارت کے 3 رافیل طیارے سمیت 6 طیارے مار گرائے تھے جن میں ایک ڈرون طیارہ بھی شامل تھا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت امریکا کے ساتھ زیرو ٹیرف
پڑھیں:
امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کی راہ میں رکاوٹ کے طور پر دیکھ رہا ہے، وزیرتجارت
اسلام آباد:وزیرتجارت جام کمال خان نے پاکستان سے تجارت کے لیے امریکی خواہش کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کے لیے ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیرتجارت جام کمال نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھائے، امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کی راہ میں ایک رکاوٹ کے تحت دیکھ رہا ہے۔
ٹرمپ کے بیان کے بعد پاکستان پر لگائے گئے ٹیرف میں متوقع کمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک مثبت بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ایک مضبوط کمیٹی پہلے ہی قائم کی ہوئی ہے جس کی سربراہی وزیر خزانہ کر رہے ہیں، اس کمیٹی میں وزارت تجارت، وزارت پیٹرولیم، فوڈ اینڈ سیکیورٹی اور پرائیویٹ سیکٹر کے لوگ بھی معاونت کر رہے ہیں۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک ڈیڑھ ماہ میں یہ کمیٹی ٹیرف کے حوالے سے کام کر رہی ہے، کمیٹی یہ اندازہ لگا رہی ہے کہ وہ کون سے فیکٹرز ہیں جن پر امریکا کے ساتھ بات کی جاسکتی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ صورت کے بعد ٹرمپ کا بیان پاکستان کی مضبوطی کو بھی اجاگر کرتا ہے۔