روسی بری افواج کے سربراہ بھی برطرف، ایک سال میں درجنوں افسران معزول کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ روز (15 مئی) روس کی بری افواج کے سربراہ جنرل اولیگ سالیوکوف کو برطرف کر دیا۔اس اقدام کا اعلان کریملن کے ایک حکم نامے میں کیا گیا۔
ایک ہفتہ سے بھی کم عرصہ قبل جنرل سالیوکوف موجودہ وزیر دفاع آندرے بیلوسوف کے ساتھ ریڈ اسکوائر میں نازی جرمنی پر فتح کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر عظیم الشان فتح کے دن کی فوجی پریڈ میں سلامی لیتے دیکھے گئے تھے۔
روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 2024 سے لے کر اب تک ایک درجن سے زیادہ فوجی اور دفاعی شعبے کے اہلکاروں پر فرد جرم عائد کی ہے، جن میں سے بہت سے لوگوں پر ذاتی فائدے کے لیے بڑے منصوبوں سے پیسے بٹورنے کا الزام تھا۔
کریملن نے اس بات کی تردید کی ہے کہ روس کے اعلیٰ عہدیداروں کی گرفتاریاں اور برطرفیاں یوکرین میں ناکامیوں کے بعد ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا صفایا تھا۔
جنرل سالیوکوف 2014 سے روس کی زمینی افواج کے انچارج تھے، جو شام کی خانہ جنگی اور یوکرین پر حملے میں ملوث ہونے کی نگرانی کر رہے تھے۔ اس سے پہلے وہ 4 سال تک جنرل اسٹاف کے نائب سربراہ تھے۔
روس، جس نے مبینہ طور پر یوکرین پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، ایک بہت چھوٹی فوج کے ساتھ 3 سال سے جاری تنازع میں پھنس گیا ہے، جس میں دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
ایچ ای سی کے برطرف ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی واپسی، عدالتی حکم کے باوجود دفتر میں داخلے سے روک دیا گیا
اسلام آباد:ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے برطرف شدہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاء القیوم عدالتی احکامات کی روشنی میں دوبارہ جوائننگ کے لیے ایچ ای سی پہنچے مگر ادارے کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے گئے۔
گیٹ پر تعینات حکام نے کسی بھی گاڑی کو اندر داخل ہونے کی اجازت نہ دی۔ ڈاکٹر ضیاء القیوم نے الزام عائد کیا کہ ان سے گیٹ پر بدتمیزی کی گئی اور انہیں دفتر میں داخلے سے روکنے کے لیے ہراساں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "کسی کو یہ اختیار نہیں کہ وہ عدالتی احکامات کی توہین کرے۔"
ڈاکٹر ضیاء القیوم عدالتی فیصلہ ہاتھ میں لیے ایچ ای سی پہنچے تھے، لیکن غیر معمولی سیکیورٹی اقدامات کے باعث انہیں اندر داخل نہ ہونے دیا گیا جس کے بعد وہ واپس روانہ ہو گئے۔
یاد رہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 21 مئی کو ڈاکٹر ضیاء القیوم کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔ ان کی برطرفی کے خلاف انہوں نے عدالت سے رجوع کیا تھا، جہاں سے ان کے حق میں فیصلہ آیا۔