’برہموس میزائل ڈپو تباہ ہوگیا‘، بھارتی ادارے نے پاکستانی مؤقف کی تصدیق کردی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
بھارت کے نیشنل ریڈیولاجیکل سیفٹی ڈویژن کی ایک حالیہ رپورٹ نے بھارتی پنجاب میں براہموس میزائل ڈپو کو تباہ کرنے کے حوالے سے پاکستان کے دعوؤں کی تصدیق کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی براہموس ایرو اسپیس کمپنی پر شکوک وشہبات کے بادل کیوں؟
رپورٹ کے مطابق اس واقعے کے بعد ایک اہم حفاظتی خطرے کی وجہ سے علاقے میں ریڈی ایشن الرٹ جاری کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اڈے کے اردگرد 3 کلومیٹر کے دائرے میں انخلا کے احکامات جاری کیے گئے تھے، جبکہ 5 کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والوں کو تابکاری اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے احتیاطاً دروازے اور کھڑکیاں بند رکھنے کی تنبیہ کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی براہموس میزائل کے پاکستان میں گرنے کے 2 برس مکمل
ریڈیولاجیکل خطرے نے خطے میں عوامی تحفظ اور ماحولیاتی آلودگی پر شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔
یاد رہے کہ برہموس میزائل ڈپو 10 مئی کو پاکستانی حملے میں تباہ کر دیا گیا تھا، اب بھارت کے نیشنل ریڈیولاجیکل سیفٹی ڈویژن کی اس رپورٹ سے پاکستان کے سرکاری موقف کو تقویت ملی ہے۔
انڈین ریڈیولاجیکل اتھارٹی کی تصدیق کو پاکستان کے دعوے کی ایک اہم توثیق کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے برہموس میزائل ڈپو کی تباہی کے حوالے سے ابھی تک ایسا کوئی سرکاری عوامی بیان جاری نہیں کیا ہے جس میں رپورٹ کے مندرجات یا تابکاری کے اخراج کی حد کی تفصیل بتائی گئی ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: میزائل ڈپو
پڑھیں:
بھارتی خلائی مشن کی حقیقت، فیک نیوز واچ ڈاگ کی چشم کشا ء رپورٹ منظرعام پر آگئی
اسلام آباد(صغیر چوہدری )بھارتی خلائی مشن کی حقیقت، فیک نیوز واچ ڈاگ کی چشم کشا ء رپورٹ منظرعام پر آگئی
فیک نیوز واچ ڈاگ”وائٹ پیپر ” نے بھارتی خلائی پروگرام کی حقیقت کو بے نقاب کر دیابھارتی قومی و سوشل میڈیا پر بھارتی خلائی مشن کی کوریج محض ڈرامہ تھی،
فیک نیوز واچ ڈاگ کے 65 صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر نے بھارتی خلائی مشن پر سوالات اٹھا دیئے
چندرایان 3 کے “لائیو” دکھائے گئے مناظر درحقیقت کمپیوٹر جنریٹڈ گرافکس پر مشتمل تھے، اسرو کا “کمانڈ سینٹر” ٹی وی پر دکھائے جانے والے چندرایان-3 کے مناظر میں ایک اسٹیج شدہ ماحول پیش کرتا رہا
فیک نیوز واچ ڈاگ کے مطابق
اسرو نے چاند کی جنوبی قطب پر اترنے کا دعویٰ کیا، جبکہ لینڈنگ پوائنٹ اصل قطب سے 630 کلومیٹر دور واقع تھا، بھارت کا چندرایان 3 مشن بین الاقوامی سائنسدانوں، بالخصوص چینی ماہرین کے اعتراضات کا شکار ہے، چندرایان-3 مشن کے بعد نہ مناسب سائنسی ڈیٹا شائع کیا گیا اور نہ ہی “لینڈر و ور” کی معلومات فراہم کی گئیں،
بھارت کا خلائی مشن چندرایان 3 ،اسرو کی شفافیت اور ساکھ پر سوالیہ نشان ہے، بھارتی حکومت اور گودی میڈیا نے ان خلائی مشنز کو سائنسی کامیابی کے طور پر پیش کیا،
حقائق کے مطابق بھارت کے خلائی مشنز صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور علاقائی طاقت کا مظاہرہ تھے،
چندرایان-3 میں خودکار نیویگیشن اور روور کی آزاد حرکت کے دعوے بھی فنی خرابیوں کی وجہ سے پورے نہ ہو سکے،فیک نیوز واچ ڈاگ کی رپورٹ کے مطابق;
’’بھارتی خلائی پروگرام کے پیچھے بی جے پی حکومت کے عسکری عزائم اور اسے پاکستان اور چین کیخلاف استعمال کرنا ہے‘‘2019 میں کیے گئے خلائی تجربے “مشِن شکتی”، ڈیفنس اسپیس ایجنسی، اور ڈیفنس اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن جیسے ادارے بھارت کے خلاء میں عسکری عزائم کی علامت ہیں،بھارت کی جانب سے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی، میزائل ڈیفنس سسٹمز اور نگرانی کے نظام میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی،
بھارتی خلائی ادارے اسرو کے چیئرمین* کے مطابق:
“بھارت کے 56 میں سے 10 سیٹلائٹ دن رات بھارت کی افواج کے لیے نگرانی، نیویگیشن اور کمیونیکیشن کے مقاصد کے لیے کام کر رہے ہیں””آپریشن سندور” میں بھی ان سیٹلائٹس کا استعمال کیا گیا،
مودی حکومت کی “Space Vision 2047” اور “Make in India” مہم دراصل باعث فخر نہیں بلکہ ایک مخصوص طبقے کے ٹیکنالوجیکل نیشنلزم کا پرچار ہے،
بھارت کا دفاعی بجٹ 86 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، جو کہ پاکستان سے 9 گنا زیادہ ہے، بھارت میں 30 کروڑ سے زائد افراد صاف پانی، بجلی اور بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں بھارتی حکومت اور گودی میڈیا مصنوعی ذہانت کی مدد سے جعلی ویڈیوز پر قومی بیانیہ مرتب کرنے میں ناکام ہےبھارتی میڈیا اس سے قبل بھی جعلی خبریں چلانے پر عالمی ہزیمت اٹھا چکا ہے