پاکستانی ریسکیو تھرلر ڈاکیومنٹری 'ہنگنگ بائے اے وائر' کانز فلم فیسٹیول کا حصہ بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
پاکستانی فلمساز محمد علی نقوی کی دستاویزی فلم ’ہینگنگ بائی اے وائر‘ کانز فلم فیسٹول میں پیش کی جائے گی۔
محمد علی نقوی کی نئی دستاویزی فلم ہینگنگ بائی اے وائر کو بین الاقوامی شہرت یافتہ کانز فلم فیسٹول میں شامل کر لیا گیا ہے۔ اس خبر کا اعلان خود فلمساز نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر کیا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں اس اعزاز پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ان کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔
یہ دستاویزی فلم اگست 2023ء میں خیبر پختونخوا کے ایک پہاڑی علاقے میں پیش آنے والے ایک ہنگامی ریسکیو آپریشن پر مبنی ہے، جہاں ایک کیبل کار، جو اسکول کے 6 بچوں سمیت 8 افراد کو لے جا رہی تھی، کیبل ٹوٹنے کے باعث زمین سے تقریباً 900 فٹ کی بلندی پر ہوا میں لٹک گئی تھی۔
View this post on InstagramA post shared by Mo Naqvi (@mo_naqvi)
اس خطرناک صورتِ حال کے بعد پاک فوج اور دیگر اداروں کی مدد سے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد متاثرہ افراد کو بحفاظت نکالا گیا تھا۔
محمد علی نقوی نے اس فلم کی تیاری میں شامل تمام افراد اور اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس کامیابی کو ایک اجتماعی کاوش قرار دیا۔ فلم کی بین الاقوامی سطح پر پذیرائی پاکستان کی دستاویزی فلم سازی کے لیے ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دستاویزی فلم
پڑھیں:
جرمن شخص کی والدین پر فائرنگ کے بعد خودکشی، فیسٹیول کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی بھی دی
میونخ: جرمنی میں ایک خاندانی المیے نے دنیا کے سب سے بڑے بیئر فیسٹیول "اوکٹوبر فیسٹ" کو سات گھنٹوں کے لیے بند کرا دیا۔
پولیس کے مطابق 57 سالہ جرمن شخص نے بدھ کی صبح اپنے والدین پر فائرنگ کی، گھر میں دھماکا خیز مواد لگایا اور آگ لگا دی، جس کے بعد اس نے خودکشی کر لی۔
حکام نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ 90 سالہ والد اس واقعے میں ہلاک ہوئے ہیں تاہم ان کی لاش جلتے ہوئے مکان سے نکالی نہیں جا سکی۔
واقعے کے بعد پولیس کو قریب ہی ایک خط ملا جس میں اوکٹوبر فیسٹ سے متعلق مبہم دھمکی دی گئی تھی۔ اس خط کے بعد فوراً فیسٹیول بند کر کے پولیس نے کتے اور دھماکا خیز مواد کی تلاش کرنے والے یونٹس کے ساتھ پورے علاقے کی تلاشی لی۔
میونخ کے میئر ڈیٹر رائٹر نے دوپہر میں عوام کو "آل کلیئر" دے دیا، جس کے بعد شام کو فیسٹیول دوبارہ شروع کر دیا گیا۔
یہ واقعہ شہر کے شمالی علاقے لیرشناؤ میں پیش آیا، جس نے عوام اور حکام دونوں کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا۔