Express News:
2025-08-15@18:18:17 GMT

محمد رفیع (پہلا حصہ)

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

وہ بہت چھوٹے تھے جب ایک دن ایک فقیرکچھ گاتا ہوا آ نکلا، وہ محویت سے اس کا گانا سننے لگے۔ جب گانا ختم ہوا تو اپنے دوست سے کہا ’’ بابا کو کچھ کھانے کے لیے لا دو۔‘‘ وہ دوست گھر میں گیا اور گھر سے آٹا لا کر اس فقیر کو دے دیا۔ وہ جانے لگا تو اسے آواز دے کر بلایا اور کہا کہ وہ جو گیت گا رہے تھے اسے دوبارہ گا کر سنا دیں۔

فقیر نے ایسا ہی کیا، پھر وہ بولے ’’بابا! آپ نے جو گایا ہے وہ میں گا کر سناؤں؟‘‘ اس نے کہا ’’ ضرور سناؤ!‘‘ پھر انھوں نے پورا گیت گا کر فقیر کو سنا دیا۔ فقیر نے سر پہ ہاتھ پھیرا اور کہنے لگا ’’ تم نے بالک! اتنی جلدی یہ گیت یاد کر لیا اور سنا بھی دیا، تم ایک دن بڑے کلاکار بنو گے۔‘‘ وہ بولے ’’میں تو بہت چھوٹا ہوں، میں بڑا کلاکار کیسے بنوں گا؟‘‘ فقیر بولا ’’ بالک! تجھے گانے کا شوق ہے، یہی شوق تجھے بڑا کلاکار بنائے گا۔‘‘ یہ کہہ کر وہ فقیر چلا گیا، یہ بچہ تھا سات سالہ محمد رفیع، جس کے نام کا ڈنکا دنیا بھر میں بجا اور جس کے مقابلے کا کوئی پلے بیک سنگر آج تک پیدا نہیں ہوا۔ موسیقار او پی نیئر نے سچ کہا تھا کہ ’’محمد رفیع ایک ہی ہے اور ایک ہی رہے گا۔‘‘

محمد رفیع 24 دسمبر 1924 کو پنجاب کے گاؤں کوٹلہ سلطان سنگھ میں پیدا ہوئے، انھیں بچپن ہی سے گانے کا شوق تھا، ایک بارگاؤں میں ایک فقیر گاتا جا رہا تھا، انھیں اس کی گائیکی اتنی اچھی لگی کہ اس کے پیچھے پیچھے چل دیے اور ساتھ ہی اس کے گیت کی نقل بھی کرتے رہے۔ جس گلی میں فقیر جاتا یہ بھی وہیں چل دیتے، بڑا پرامن زمانہ تھا، کوئی ڈر تھا نہ کوئی خوف۔ محمد رفیع کے پانچ بھائی تھے، بڑے بھائی دین محمد اس سے بہت پیار کرتے تھے۔ پھر یوں ہوا کہ یہ سارا کنبہ لاہور شفٹ ہوگیا اور دین محمد نے یہاں ہیئرکٹنگ کی شاپ کھول لی۔

وہ چھوٹے بھائی کو اپنے ساتھ رکھتے، اسکول سے آنے کے بعد وہ سارا وقت بھائی کے پاس گزارتے۔ دین محمد رفیع کو سنگیت سبھا کی محفلوں میں لے جاتے۔ ایک بار ایسا ہوا کہ لاہور میں کندن لال سہگل کا شو تھا۔ رفیع بھی اپنے بھائی کے ساتھ وہاں موجود تھے، اچانک وہاں کی بجلی فیل ہوگئی، سہگل نے کہا کہ جب بجلی آئے گی تبھی وہ گانا گائیں گے۔ اب منتظمین پریشان کہ اتنی دیر مجمع کوکیسے قابو کریں۔ وہیں دین محمد کے ایک واقف کار بھی بیٹھے تھے، انھوں نے ان سے کہا کہ وہ رفیع کو گوائیں، دین محمد نے منتظمین سے کہا کہ ان کا بھائی مجمع کو اپنا گانا سنا سکتا ہے۔

منتظمین نے کہا ’’ یہ بچہ کیسے گائے گا؟‘‘ دین محمد نے کہا ’’آپ اسے موقعہ دیں۔‘‘ محمد رفیع کو اسٹیج پہ کھڑا کر دیا گیا، بغیر مائیک کے جب ان کی آواز گونجی تو سب حیران رہ گئے کہ یہ ایک بارہ تیرہ سال کے بچے کی آواز ہے، ان کی آواز کی اونچائی بہت زیادہ تھی، مجمع نہایت خاموشی سے گانا سنتا رہا اور جب گانا ختم ہوا تو پنڈال تالیوں سے گونج اٹھا۔ خود سہگل نے ان کی گائیکی کی بڑی تعریف کی جو ان کے لیے ایک بڑا اعزاز تھا۔ بڑے بھائی انھیں ریڈیو اسٹیشن بھی لے کر گئے جہاں انھوں نے گیت سنا کر حیران کر دیا۔ دین محمد کی ہیئر کٹنگ شاپ پر فلم ساز شیام سندر بھی آتے تھے۔

ایک بار انھوں نے رفیع کو گاتے سنا تو بہت حیران ہو گئے اور انھیں اپنی پنجابی فلم ’’ گل بلوچ‘‘ میں گیت گوایا۔ دین محمد بھائی کو بڑا فنکار بنانا چاہتے تھے، ان کے ایک دوست عبدالحمید بھی ان سے متفق تھے۔ لہٰذا وہ اور عبدالحمید رفیع کو لے کر پہلے لکھنؤ گئے اور وہاں موسیقار اعظم نوشاد علی کے والد سے ملاقات کی اور ایک سفارشی چٹھی لکھوا کر بمبئی آئے اور نوشاد صاحب کو وہ چٹھی دی تو اسے دیکھ کر نوشاد بولے ’’ تم سفارش بھی ایسی لائے ہو کہ میں منع نہیں کر سکتا‘‘ پھر انھوں نے رفیع سے کچھ گانے کو کہا اور جب انھوں نے گانا سنایا تو وہ بھی حیران رہ گئے۔ انھوں نے پوچھا کہ ’’ کس کی شاگردی میں سیکھا ہے؟‘‘ انھوں نے اپنے استادوں کے نام بتائے اور جب یہ بتایا کہ وہ کلاسیکی راگ راگنیوں سے بھی واقف ہیں تو وہ بہت خوش ہوئے لیکن یہ کہا کہ فی الحال ان کے پاس صرف ایک کورس ہے جس میں وہ شامل ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھیں گانے سے مطلب ہے خواہ وہ ایک کورس ہی کیوں نہ ہو۔

وہ سہگل کے پرستار تھے، ایک بار آکاش وانی میں سہگل آئے ہوئے تھے، رفیع اپنے بھائی کے ساتھ ان سے ملنے گئے۔ سہگل ان سے ملے اور دعا دی۔ وہاں شیام سندر بھی آئے ہوئے تھے، انھوں نے اپنی فلم ’’ گاؤں کی گوری‘‘ کے لیے سائن کیا۔ یہ رفیع صاحب کی پہلی فلم تھی، پھر انھوں نے نذیر اور سورن لتا کی فلم ’’ لیلیٰ مجنوں‘‘ کے گیت بھی گائے۔ ان کے والد جو پہلے گائیکی کے خلاف تھے، بیٹے کی شان، ولولہ اور شہرت دیکھ کر سنگیت کو اپنانے کے لیے تیار ہو گئے۔

اب ہر موسیقار رفیع سے گانے گوانا چاہتا تھا، لیکن ان کے ٹیلنٹ کو پہچانا نوشاد علی اور حسن لال بھگت رام نے، لیکن ان کی زندگی میں بریک تھرو آیا فلم ’’جگنو‘‘ سے جس کا ایک گیت انھوں نے نور جہاں کے ساتھ اس طرح گایا کہ سماں باندھ دیا۔ حالاں کہ ان کا ساتھ دے رہی تھیں اداکارہ و گلوکارہ نور جہاں جن کا نام بہت اونچا تھا، لیکن رفیع نے اس طرح گیت گایا کہ لوگ واہ واہ کر اٹھے، وہ گیت تھا:

یہاں بدلہ وفا کا بے وفائی کے سوا کیا ہے

محبت کر کے بھی دیکھا محبت میں بھی دھوکا ہے

’’انمول گھڑی‘‘ شوکت حسین رضوی کی فلم تھی اور مرکزی کرداروں میں نور جہاں اور سریندر تھے۔ اس فلم کے تمام گانے رفیع صاحب نے گائے تھے، فی میل سنگر تھیں خود نور جہاں۔ یہ فلم 1947 میں بنی تھی لیکن اس کے گانے 1946 میں ہی ریکارڈ کر لیے گئے تھے اور بہت مقبول ہوئے تھے۔ اس فلم میں ثریا نے بھی کام کیا تھا۔ خاص کر یہ گانا بہت مقبول ہوا اور گلی گلی بجا:

تیرا کھلونا ٹوٹا بالک تیرا کھلونا ٹوٹا

محمد رفیع نے دو شادیاں کیں، پہلی شادی بشیرہ بی بی سے ہوئی، ان سے ایک بیٹا خالد ہے۔ ہندوستان کی تقسیم کے دوران بلوائیوں نے بشیرہ بی بی کو خوف زدہ کردیا تھا، ان کے ماں باپ کو بلوائیوں نے قتل کردیا تھا، اسی ڈر سے وہ بھارت میں نہیں رہنا چاہتی تھیں اور رفیع صاحب بھارت نہیں چھوڑنا چاہتے تھے، لہٰذا بشیرہ بی بی اپنے بیٹے کے ساتھ لاہور آ گئیں، لیکن رفیع صاحب نے اپنی ذمے داریوں سے منہ نہیں موڑا۔ وہ بیوی اور بچے کے اخراجات برابر بھیجتے رہے۔ بعد میں رفیع صاحب نے عبدالحمید کی سالی بلقیس بانو سے شادی کر لی۔

ان سے ان کے چھ بچے ہوئے تین بیٹے اور تین بیٹیاں۔ 1947 کا سال رفیع صاحب کی زندگی میں پریشانیاں لے کر آیا تھا۔ پہلے بیوی چھوڑ کے چلی گئی اور ملک تقسیم ہوگیا۔ ساتھ ہی 18 جنوری 1947 کو کے۔ایل سہگل کی وفات ہو گئی جس کا انھیں گہرا صدمہ پہنچا، وہ سہگل کو اپنا گرو مانتے تھے۔

رفیع صاحب گیت کے ساتھ سنجیدہ ہو جاتے تھے، ان کے گائے ہوئے سارے گیت انھوں نے ایسے گائے ہیں گویا یہ احساس خود ان پر گزر رہا ہو۔ محبت ہو، غم ہو، خوشی کے جذبات ہوں، حب الوطنی کے جذبات ہوں یا بجھن ہر جگہ ان کی گائیکی دل کو چھوتی ہے۔ محمد رفیع 1955 سے لے کر 1965 تک کا زمانہ ان کا سنہری دور ہے۔ یہ وہ وقت تھا جب آکاش وانی اور آل انڈیا ریڈیو ہر جگہ سے ان کے گیت نشر ہوتے تھے، لیکن رفیع صاحب تو آخری سانس تک گاتے رہے۔   (جاری ہے)

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محمد رفیع رفیع صاحب نور جہاں انھوں نے رفیع کو کے ساتھ نے کہا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

بانی تحریک انقلاب پاکستان محمد عارف کی 78ویں یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد

بانی تحریک انقلاب پاکستان محمد عارف کی 78ویں یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد WhatsAppFacebookTwitter 0 14 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)بانی تحریک انقلاب پاکستان محمد عارف نے 78ویں یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم کو آزادی کا عظیم الشان دن مبارک ہو، یہ دن ہمیں اپنے آباو اجداد کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، یہ دن ہمیں ان بہادروں کی بے مثال جدوجہد کی اہمیت کو سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے جنہوں نے آزادی کی خاطر اپنی جانوں کی قربانی دی ، پرامن اور جمہوری جدوجہد کے ذریعے پاکستان کا قیام تاریخ کا ایک بے مثل اور بے نظیر باب ہے۔

یوم آزادی کے موقع پر جاری اپنے ایک بیان میں بانی تحریک انقلاب پاکستان محمد عارف نے کہا کہ قائد اعظم اور ان کے رفقا نے مسلمانوں کیلئے الگ وطن کے قیام کیلئے ناقابل فراموش جدوجہد کی،پاکستان کیلئے ان گنت قربانیاں دینے والے تحریک ِپاکستان کے رہنماوں، کارکنان اور اپنے آباو اجداد کو خراج ِعقیدت پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آپریشن بنیان مرصوص اور معرکہ حق میں تاریخی فتح نے اس مرتبہ آزادی کی خوشیوںکو دوبالا کر دیا ہے ، بھارت کے ساتھ جنگ نے پوری قوم کو متحد کردیا ہے ،آپریشن بنیان مرصوص اور معرکہ حق نے ملکی دفاع کو بہت تقویت عطا کی ہے ، فیلڈ مارشل کی قیادت میں ازلی دشمن کیخلاف یہ جنگ جیتنے پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر کام کرنا ہوگا، ملکی اتحاد، سالمیت اور معاشی استحکام کیلئے پرعزم ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے، اگر پاکستان ہے تو ہم ہیں ،پاکستان ہماری شناخت ہے اور اسکے ساتھ ہمارے دل دھڑکتے ہیں ،آج کے دن ہم عہد کرتے ہیں کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہوئے دن رات محنت کرینگے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرزرعی ترقیاتی بینک میں یومِ آزادی کی پروقار تقریب ،پرچم کشائی، شجر کاری، کیک کاٹنے اور قومی خدمت کے عزم کی تجدید زرعی ترقیاتی بینک میں یومِ آزادی کی پروقار تقریب ،پرچم کشائی، شجر کاری، کیک کاٹنے اور قومی خدمت کے عزم کی تجدید وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ کونشان امتیاز ،سیکرٹری اطلاعات عنبرین جان ،مبشر حسن اور ارشد محمود ملک کو ستارہ امتیاز عطا ٹریڈنگ کارپوریشن نے 2لاکھ ٹن چینی کی درآمد کیلئے ایک اور ٹینڈر جاری کردیا چنیوٹ ، جشن آزادی پر وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ کا موٹرسائیکل سواروں کو مفت پیٹرول کا تحفہ بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے، امیر مقام انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں، امریکی رپورٹ نے مودی سرکار کا کچا چٹھا کھول دیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • آوارہ کتوں سے پاک دنیا کا پہلا ملک، کیسے نجات پائی؟
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی ملاقات
  • مدرسے سے پی ایچ ڈی تک، محمد صادق کی شاندار علمی داستان
  • ’’نوائے وقت‘‘ گروپ نے یوم آزادی منایا، ’’وقت نیوز‘‘ باقاعدہ آن ایئر 
  • بانی تحریک انقلاب پاکستان محمد عارف کی 78ویں یوم آزادی پر قوم کو مبارکباد
  • سرکاری اداروں کو 6 کھرب کا خسارہ، حکومت کے ہوش اڑ گئے
  • دنیا کا پہلا مکمل اے آئی انگلش نیوز چینل 14 اگست کو لانچ کردیا گیا
  • کوٹ مومن، مدرسے کے استاد کے تشدد سے طالبعلم جاں بحق
  • جلد بجلی سستی ہو گی: وزیر خزانہ
  • واشنگٹن میں وفاقی پولیس کا پہلا آپریشن، قتل اور منشیات سمیت مختلف جرائم پر گرفتاریاں