کوٹ مومن، مدرسے کے استاد کے تشدد سے طالبعلم جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
سرگودھا پولیس نے بتایا کہ تشدد کا واقعہ مدرسہ سدیدیہ معظمیہ معظم آباد میں پیش آیا۔ 14 سالہ محمد آصف 3 سال سے مدرسے میں زیر تعلیم تھا اور حفظ قرآن کر رہا تھا، متوفی محمد آصف موضع کلور شریف تحصیل لالیاں ضلع چنیوٹ کا رہائشی تھا۔ اسلام ٹائمز۔ تحصیل کوٹ مومن میں مبینہ طور پر مدرسے کے استاد نے طالبعلم پر بہیمانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں بچہ جاں بحق ہوگیا۔ سرگودھا پولیس نے بتایا کہ تشدد کا واقعہ مدرسہ سدیدیہ معظمیہ معظم آباد میں پیش آیا۔ 14 سالہ محمد آصف 3 سال سے مدرسے میں زیر تعلیم تھا اور حفظ قرآن کر رہا تھا۔ متوفی محمد آصف موضع کلور شریف تحصیل لالیاں ضلع چنیوٹ کا رہائشی تھا۔
بچے کے والد کی مدعیت میں تھانہ کوٹ مومن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ بچے کے گلے اور جسم پر تشدد کے نشانات واضح ہیں۔ جبکہ اس کی لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ کوٹ مومن پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کوٹ مومن
پڑھیں:
بھارت پراکسیز کے ذریعے خطے میں بدامنی پھیلا رہا، پاکستان کا یو این میں دو ٹوک جواب
اقوام متحدہ میں پاکستانی قونصلر نے بھارت کے جھوٹے اور گمراہ کن الزامات کا بھرپور جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ خطے میں عدم استحکام کی اصل وجہ بھارت ہے جو سرحد پار تشدد کو فروغ دے رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی قونصلر صائمہ سلیم نے کہا ہے کہ بھارت پراکسی گروپس کے ذریعے خطے میں دہشت اور بدامنی پھیلا رہی ہے۔ پاکستانی قونصلر صائمہ سلیم نے بھارت کے جھوٹے اور گمراہ کن الزامات کا بھرپور جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ خطے میں عدم استحکام کی اصل وجہ بھارت ہے جو سرحد پار تشدد کو فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی حکومت پراکسی گروپس کے ذریعے خطے میں دہشت اور بدامنی پھیلا رہی ہے، ساتھ ہی بھارت کے اندر اقلیتوں کو منظم جبر و تشدد کا سامنا ہے اور انہیں آزادی کے ساتھ عبادت کرنے کا حق تک نہیں دیا جاتا۔ صائمہ سلیم نے یاد دلایا کہ اقلیتوں کو دبانا اب بھارتی حکومت کی سرکاری پالیسی کا حصہ ہے، گجرات فسادات اس کی ایک کھلی مثال ہیں جنہیں آج بھی دنیا ظلم و بربریت کے طور پر یاد کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلاموفوبیا کو بھارت میں سیاست کا اوزار اور میڈیا میں فخر کا باعث بنا دیا گیا ہے، جو عالمی سطح پر خطرناک رجحان کو جنم دے رہا ہے۔