انسٹنٹ میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے دنیا بھر میں ’پِگ بچرنگ‘ اسکیم سینٹر سے مبینہ طور پر تعلق رکھنے والے 68 لاکھ سے زائد اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیے۔

کئی برس سے منظم مجرمانہ نیٹورک بالخصوص جنوب مشرقی ایشیاء میں ہزاروں لوگوں کو آن لائن جعل سازی کے لیے زور دے رہے ہیں۔

میانمار اور کمبوڈیا جیسے ممالک سے چلائے جانے والے یہ اسکیم سینٹر لوگوں کو حقیقی نوکریوں کا جھانسہ دے کر پھنساتے ہیں اور ان کو ورچوئل غلام بناتے ہیں تاکہ دنیا بھر میں معصوم لوگوں سے اربوں ڈالر لوٹے جا سکیں۔

’پگ بچرنگ‘ نامی جعل سازیوں میں مجرمان آن لائن لوگوں سے رومانوی تعلقات بنا کر ان کا اعتماد حاصل کرتے ہیں اور ان سے مختلف انویسٹمنٹ اسکیمز میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے راضی کر کے پیسے منگاتے ہیں، عموماً کرپٹو کرنسی کی صورت میں۔

یہ جعل سازی عموماً ایک ٹیکسٹ میسج یا ڈیٹنگ ایپ جیٹ سے شروع ہوتی ہے اور پھر پرائیوٹ میسجنگ ایپس کے بعد بالآخر رقوم کی ادائیگی یا کرپٹو پلیٹ فارم تک پہنچ جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بھارتی ریاست بہار میں ووٹر لسٹ سے لاکھوں ووٹرز غائب ہیں، پرشانت بھوشن

سماجی کارکن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایسے ووٹرز کی تعداد پورے بہار میں لاکھوں تک پہنچ سکتی ہے، یہ ایک انتہائی تشویشناک صورتحال ہے جو انتخابی نتائج پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وکیل اور سماجی کارکن پرشانت بھوشن نے ایک سنگین دعویٰ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کئی افراد کے نام نہ تو نئی مسودہ انتخابی فہرست میں ہیں اور نہ ہی حذف شدہ ووٹرز کی فہرست میں۔ یہ افراد پہلے کی انتخابی فہرستوں میں موجود تھے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو انتخابی عمل کی شفافیت پر سوال اٹھاتا ہے۔ پرشانت بھوشن نے اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ شیخ پورہ اسمبلی حلقے کے تین پولنگ بوتھوں پر ایسے نو کیسز سامنے آئے ہیں۔ حیران کن طور پر یہ تمام نو افراد اقلیتی برادری سے تعلق رکھتے ہیں، یہ انکشاف اے این سنہا انسٹی ٹیوٹ کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کی تحقیق سے ہوا ہے۔

پرشانت بھوشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایسے ووٹرز کی تعداد پورے بہار میں لاکھوں تک پہنچ سکتی ہے۔ یہ ایک انتہائی تشویشناک صورتحال ہے جو انتخابی نتائج پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ اس سال جنوری میں بہار کی ووٹر لسٹ میں تقریباً 8 کروڑ ووٹرز تھے۔ خصوصی گہری نظرثانی (SIR) کے بعد 65 لاکھ سے زیادہ نام حذف کر دیے گئے۔ ان میں مردہ، لاپتہ، منتقل شدہ اور متعدد بار درج نام شامل ہیں۔ سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ صرف سات ماہ میں 22 لاکھ افراد کی موت کیسے ہوگئی، کئی ایسے افراد بھی پائے گئے ہیں جنہیں مردہ قرار دیا گیا تھا لیکن وہ زندہ ہیں۔

پرشانت بھوشن نے الیکشن کمیشن پر بدنیتی کا الزام لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کمیشن آدھار کو رہائش اور تاریخ پیدائش کے ثبوت کے طور پر قبول کرنے سے گریز کر رہا ہے۔ یہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ اس وقت SIR کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔ عدالت نے شفافیت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر بے ضابطگی پائی گئی تو پورا عمل منسوخ ہو سکتا ہے۔ اسسٹنٹ پروفیسر ودیارتھی وکاس نے حسین آباد گاؤں کے لوگوں کی مدد کی۔ ان کے نام ووٹر لسٹ سے غائب تھے، لیکن وہ حذف شدہ ووٹرز کی فہرست میں بھی نہیں تھے۔ بعد میں پتہ چلا کہ ان کے نام مسودہ فہرست میں بھی نہیں تھے۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ امتیاز خان، رونق خاتون، شہناز خاتون سمیت نو افراد کے نام دونوں فہرستوں سے غائب تھے، ان کے پاس انتخابی شناختی کارڈ (EPIC) نمبر موجود ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • غیرملکیوں کو بلیک میل کرنے والا ملزم افغان سرحد کے قریب سے گرفتار
  • سعودی عرب کی میڈیا ریگولیشن اتھارٹی نے نئے قواعد و ضوابط وضح کردیے
  • اسلام آباد ایئرپورٹ پر جعل سازی سے ہانگ کانگ جانے والے 5 مسافرآف لوڈ
  • 10 لاکھ ڈالر میں امریکی گولڈ کارڈ ویزا، ٹرمپ نے حکمنامہ پر دستخط کردیے
  • عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹیں غیرقانونی قرار دینے کیلئے درخواست دائر
  • عمران خان کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ سے اشتعال انگیز پوسٹیں غیرقانونی قرار دینے کے لیے درخواست دائر
  • بھارتی ریاست بہار میں ووٹر لسٹ سے لاکھوں ووٹرز غائب ہیں، پرشانت بھوشن
  • ڈیٹا محفوظ بنانے کی قانون سازی روکنے کیلیے بیونی دباو¿ں کا انکشاف
  • ڈیٹا محفوظ بنانے کی قانون سازی روکنے کیلئے پاکستان پر بیرونی دباؤ کا انکشاف
  • واٹس ایپ کا نیا فیچر، اب پوری گروپ چیٹ کو ایک ساتھ الرٹ کرنا ممکن