سرکاری اداروں کو 6 کھرب کا خسارہ، حکومت کے ہوش اڑ گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
تقریباً چھ کھرب روپے کے نقصان نے حکومت کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیاہے،وفاقی وزیر خزانہ کا انکشاف
سندھ حکومت کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی مؤثر قرار ،سینیٹ میں محمد اورنگزیب کی توجہ دلاؤ نوٹس پر گفتگو
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے انکشاف کیا ہے کہ سرکاری ملکیتی اداروں (ایس او ایز) کو ہونے والے تقریباً چھ کھرب روپے کے نقصان نے حکومت کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔منگل کو سینیٹ کے اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال 25-2024 کی پہلی ششماہی میں سرکاری اداروں کو 5۔89 کھرب روپے کا نقصان ہوا ہے، جو انتہائی تشویش ناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال آٹھ سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے گی۔یہ توجہ دلاؤ نوٹس بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے پیش کیا تھا، تاہم ان کی غیر حاضری میں پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے یہ معاملہ ایوان میں اٹھایا۔وزیر خزانہ کے مطابق گزشتہ سال سرکاری اداروں کی آمدن 12 کھرب روپے ریکارڈ کی گئی تھی، لیکن اس کا تقریباً نصف حصہ نقصانات کی نذر ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اخراجات کم کرنے کے لیے حکومت مختلف اقدامات کر رہی ہے جن میں پنشن اصلاحات بھی شامل ہیں۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ 24 سرکاری اداروں کو نجکاری کے لیے حتمی شکل دی جا چکی ہے، یہ ادارے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری سے منظور ہو کر نجکاری کمیشن کو بھیجے گئے ہیں۔وزیر خزانہ کے مطابق ان اداروں میں سے آٹھ کی نجکاری اس سال مکمل ہوگی جبکہ باقی کی بعد میں جائے گی۔انہوں نے سندھ حکومت کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی کو مؤثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایس او ایز کے بورڈز میں نجی شعبے کے چیٔرمین تعینات کیے جا رہے ہیں تاکہ انتظامی امور میں بہتری لائی جا سکے۔وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ تین ڈسکوز (بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں) کی نجکاری کا عمل جاری ہے اور اس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔محمد اورنگزیب کے مطابق کابینہ کمیٹیاں، جن میں ایس او ایز اور رائٹ سائزنگ شامل ہیں، 43 وزارتوں اور 400 سرکاری محکموں میں نجکاری کے عمل پر کام کر رہی ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: محمد اورنگزیب سرکاری اداروں کھرب روپے کہا کہ
پڑھیں:
ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے خطرہ، بین الاقوامی ادارے معاونت کریں: وزیر خزانہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کاپ 30 کانفرنس سے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ پاکستان تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل ہے۔ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، نمٹنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ گرین کلائمیٹ فنڈز سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں، گرین کلائمیٹ فنڈز سے استفادہ کیلئے رکاوٹیں دور کرنا ہوںگی، ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کم کرنے کیلئے عالمی مربوط تعاون ضروری ہے۔ ملکی سطح پر ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے گرین سکوک بانڈ جاری کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے سادہ اور تیز رفتار کلائمیٹ فنانسنگ کا مطالبہ کرتے کہا ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کے وجود کیلئے خطرہ ہے۔ بین الاقوامی اداروں سے مالیاتی امداد کے ساتھ ساتھ تکنیکی معاونت چاہتے ہیں۔ عالمی ادارے گرین فنڈ کے طریقہ کار کو آسان بنائیں، لاس اینڈ ڈیمیج فنڈز کو جلد فعال کیا جائے، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا ہماری بقاء کا مسئلہ ہے۔