نومولود اے آئی پرپلیکسٹی کی 3 ارب صارفین رکھنے والا گوگل کروم خریدنے کی حیران کن پیشکش، معاملہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں تیزی سے ابھرتی ہوئی امریکی کمپنی پرپلیکسٹی اے آئی نے انٹرنیٹ کے مقبول ترین ویب براؤزر گوگل کروم کو خریدنے کے لیے ساڑھے 34 ارب ڈالر کی غیر متوقع بولی دے کر ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہلچل مچا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اوپن اے آئی کا مصنوعی ذہانت پر مبنی براؤزر جلد متوقع، کیا گوگل کروم کا متبادل بن سکتا ہے؟
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق صرف 3 سال پرانی کمپنی پرپلیکسٹی کو ایمیزون کے بانی جیف بیزوس اور چپ ساز ادارے انوڈیا کی حمایت حاصل ہے۔ کمپنی کی قیادت سابق گوگل اور اوپن اے آئی کے ملازم اروند سرینیواس کر رہے ہیں۔
لیکن ٹیکنالوجی انڈسٹری سے وابستہ کئی ماہرین نے اس بولی کو محض ایک ’تشہیری اسٹنٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کروم کی اصل قدر سے کہیں کم ہے اور اس بات کی بھی کوئی تصدیق نہیں کہ گوگل نے کروم کو فروخت کے لیے پیش کیا ہے یا نہیں۔
اس وقت گوگل کروم دنیا بھر میں تقریباً 3 ارب صارفین استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم گوگل کو امریکا میں اپنی سرچ اور آن لائن اشتہارات کی اجارہ داری پر 2 بڑے اینٹی ٹرسٹ مقدمات کا سامنا ہے اور ایک وفاقی جج اسی ماہ فیصلہ سنا سکتا ہے جس کے نتیجے میں گوگل کو اپنا سرچ کاروبار الگ کرنا پڑ سکتا ہے۔ گوگل نے کسی بھی ممکنہ فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
مزید پڑھیے: اوپن اے آئی کا نیا ویب براؤزر گوگل کروم کے لیے چیلنج کیوں؟
پرپلیکسٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پیشکش کا مقصد اوپن ویب، صارفین کی آزادی اور کروم کے استعمال میں تسلسل کو یقینی بنانا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ گوگل سے علیحدگی کی صورت میں کروم کو ایک ایسا خودمختار آپریٹر سنبھالے جو صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کو مقدم رکھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر یہ سودا کامیاب ہوتا ہے تو بھی پرپلیکسٹی نے عندیہ دیا ہے کہ وہ کروم میں گوگل کو ہی ڈیفالٹ سرچ انجن رکھے گی تاہم صارفین کو اپنی مرضی سے تبدیلی کا اختیار حاصل ہوگا۔
نقاد کیا کہتے ہیں؟برطانوی سرمایہ کاری ادارے ڈاؤننگ فنڈ مینجرز کی سربراہ جوڈتھ میکینزی نے گفتگو میں کہا کہ مجھے پرپلیکسٹی کی جرات پسند آئی لیکن یہ پیشکش بغیر کسی باضابطہ مالی بندوبست کے دی گئی ہے۔
ایک اور ٹیک انویسٹر ہیتھ آہرنز نے کہا ک کہ یہ پیشکش سنجیدہ نہیں لگتی کیوں کہ کروم کی اصل قیمت کہیں زیادہ ہے اور اس میں موجود ڈیٹا اور عالمی رسائی بے مثال ہے۔
مزید پڑھیں: صارفین کے لیے گوگل کروم کو اپ ڈیٹ کرنا کیوں ضروری ہوگیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایلون مسک یا سیم آلٹمین جیسی شخصیات اس پیشکش کو 3 گنا کر دیں تو وہ اے آئی میں غلبہ حاصل کر سکتے ہیں۔
اسی طرح تھیوری وینچرز سے وابستہ تجزیہ کار ٹامس ٹنگوز نے کروم کی قدر کو اس پیشکش سے کم از کم 10 گنا زیادہ قرار دیا۔
پرپلیکسٹی کیا ہے؟پرپلیکسٹی ان کمپنیوں میں شامل ہے جو جنریٹیو اے آئی کی دوڑ میں تیزی سے ترقی کر رہی ہیں۔
گزشتہ ماہ اس نے Comet نامی ایک اے آئی پاورڈ براؤزر بھی لانچ کیا تھا۔
البتہ کمپنی کو حالیہ مہینوں میں کچھ تنازعات کا بھی سامنا رہا ہے جن میں کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے الزامات سرفہرست ہیں۔
جون میں بی بی سی نے پرپلیکسٹی کو قانونی نوٹس جاری کیا جس میں الزام لگایا گیا کہ کمپنی نے ان کا مواد لفظ بہ لفظ استعمال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کیا امریکا سرچ انجن ’گوگل‘ کی اجارہ داری ختم کرنا چاہتا ہے؟ موبائل صارفین کو اس سے کیا نقصان پہنچے گا؟
جواب میں پرپلیکسٹی نے کہا کہ بی بی سی کی شکایت اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ وہ گوگل کی غیر قانونی اجارہ داری کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
البتہ کمپنی نے یہ واضح نہیں کیا کہ گوگل کا بی بی سی سے کیا تعلق ہے۔
اس سے قبل کمپنی نے امریکی ٹک ٹاک ورژن کو خریدنے کی بھی پیشکش کی تھی جسے ستمبر تک کسی امریکی خریدار کو فروخت نہ کیا گیا تو امریکا میں پابندی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: گوگل کا کروم بُک کے لیے اسٹیم سپورٹ ختم کرنے کا اعلان
پرپلیکسٹی نے کہا ہے کہ وہ کرمیم جیسے اوپن سورس سافٹ ویئر کی بھی بھرپور معاونت جاری رکھے گی جس پر نہ صرف کروم بلکہ مائیکروسافٹ ایج اور اوپیرا جیسے براؤزرز بھی انحصار کرتے ہیں۔
گوگل کی جانب سے اس پیشکش پر تاحال کوئی باضابطہ تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی چیٹ بوٹ پرپلیکسٹی پرپلیکسٹی کی پیشکش گوگل کروم گوگل کروم کا خریدار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اے ا ئی چیٹ بوٹ پرپلیکسٹی پرپلیکسٹی کی پیشکش گوگل کروم گوگل کروم کا خریدار پرپلیکسٹی کی گوگل کروم اس پیشکش کروم کو سکتا ہے اے ا ئی کے لیے کیا ہے
پڑھیں:
آشا بھوسلے کو عدالت سے انصاف مل گیا؛ حیران کن تفصیلات سامنے آگئیں
بھارت کی عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ آشا بھوسلے کے حق میں بمبئی ہائی کورٹ کا ایک تاریخی فیصلہ آگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آشا بھوسلے نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ میری آواز اور تصویر کو بعض ادارے اور افراد بغیر اجازت کے استعمال کر رہے ہیں۔
کاروباری اور تخلیقی کاموں میں گلوکارہ آشا بھوسلے کے نام، شخصیت اور تصویر کو اے آئی کی مدد سے استعمال کرنے پر بعض بین الاقوامی ادارے اور ایک فنکار کو فریق بنایا گیا تھا۔
ممبئی کورٹ نے آج اس اہم مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے آشا بھوسلے کی آواز، تصویر اور شخصیت کے غیر مجاز استعمال پر پابندی عائد کر دی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ حکم مصنوعی ذہانت پر مبنی پلیٹ فارمز، ای کامرس ویب سائٹس اور دیگر اداروں پر بھی لاگو ہوگا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آشا بھوسلے کی شناخت چاہے وہ ان کی آواز ہو، تصویر ہو یا ان سے مشابہت رکھنے والا کوئی بھی اظہار ہو، کو ان کی اجازت کے بغیر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
جسٹس ڈاکٹر عارف اپنے ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ مشہور شخصیات کے ذاتی حقوق کا احترام کیا جانا ضروری ہے۔ ان کا نام اور آواز تجارتی مفاد کے لیے بغیر اجازت استعمال کرنا شخصی آزادی پر حملہ ہے۔
خیال رہے کہ ایسے ہی ایک فیصلے میں امیتابھ بچن اور ایشوریہ رائے کو بھی انصاف مل چکا ہے۔
بھارت میں کئی کمپنیاں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے نامور فنکاروں کی آوازوں، ان کے کردار اور شخصیت کو بغیر اجازت استعمال کرکے منافع کما رہے ہیں۔
ایشوریہ رائے کی آواز اور تصویر کو تو اے آئی کی مدد سے نازیبا مناظر اور بیہودہ مواد کے لیے استعمال کیا جارہا تھا۔