لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے نوائے وقت کے دورے پر ایم ڈی نوائے وقت گروپ رمیزہ مجید نظامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوائے وقت نے اپنی ماضی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اس جنگ میں قوم کا حوصلہ بلند رکھا اور مثبت خبروں اور تجزیوں سے قوم کا حوصلہ بلند رکھنے پر ادارہ نوائے وقت تعریف کے قابل ہے۔ معمار نوائے وقت مجید نظامی کے اس ادارے کو رمیزہ مجید نظامی ان ہی افکار اور نظریات پر چلارہی ہیں جن کی بنیاد مجید نظامی رکھ کر گئے تھے۔ ایم ڈی نوائے وقت گروپ رمیزہ مجید نظامی نے گورنر پنجاب کو پاک بھارت جنگ میں پیپلز پارٹی کی قیادت کو سراہتے ہوئے خصوصا چیئرمین بلاول بھٹو زرادری کے کردار کی تعریف کی کہ جس طرح انہوں نے کئی عالمی سطح کے محاذوں پر ملک کا دفاع کیا وہ قابل ستائش ہے اور اس مشکل حالات میں پیپلز پارٹی ملک کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی رہی، اس کیلئے قیادت کی جتنی تعریف کی جائے اتنی کم ہے۔ قوم کو اس جذبہ حب الوطنی کی ضرورت تھی جو پی پی کی قیادت نے دکھایا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نوائے وقت

پڑھیں:

بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار

بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار ہے۔

معرکۂ حق میں بدترین ناکامی اور عالمی سطح پر رسوائی نے بھارتی عسکری و سیاسی قیادت کو شدید دباؤ میں دھکیل دیا ہے، عسکری کمزوریوں، بدترین آپریشنل کارکردگی اور اتمانبھر بھارت کی ناکامیاں دفاعی ڈھانچے کو لاغر ثابت کر چکی ہیں۔

مودی سرکار کی ہندوتوا زدہ سیاسی ذہنیت نے عسکری قیادت پر غیرمعمولی سیاسی دباؤ مسلط کر رکھا ہے، جہاں وہ فلمی طرز کے بیانیے پیش کر کے اپنے آپ کو مہاتما ثابت کرنا چاہتے ہیں۔

ایسی  کشمکش میں کبھی تین مہینے بعد سات طیارے مار گرانے کا دعویٰ کر دیا جاتا ہے اور کبھی دہشتگردوں کے ٹھکانے کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔

اسی سلسلے میں بھارتی آرمی چیف نے ایک اور متضاد اور کنفیوژن بھرا بیان دے کر صورتحال کو مزید مضحکہ خیز بنا دیا۔

ایک طرف دعویٰ ہے کہ “ہندوستان نے کچھ اسلحہ استعمال کر کے پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا”، دوسری طرف اعتراف یہ ہے کہ “ایسی جنگ جیتنے کے لیے مزید اسلحہ خریدنا پڑے گا” 

یہ تضاد بھارتی عسکری قیادت کی بوکلاہٹ،  غیرسمجھی اور عدم تیاری کا ثبوت ہے *آپریشن سندور* میں جھوٹی فتح کے ڈھول پیٹنے والے بھارتی آرمی چیف دراصل اپنی خفت مٹانے اور اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

چانکیا ڈیفنس ڈائیلاگ میں جنرل اوپیندر دویدی کا دھمکی آمیز مگر کمزور بیانیہ بھی اسی پریشانی کا اظہار ہے، جس میں وہ اعتراف کرتے ہیں کہ؛ "آپریشن سندور میں تو صرف ٹریلر دکھایا گیا،  فلم تو ابھی شروع بھی نہیں ہوئی"

اور پھر بھارتی آرمی چیف اسی سانس میں اپنے دفاعی کمزوریاں کھول کر رکھ دیتے ہیں؛  "کیا ہمارے پاس طویل جنگ کے لیے کافی ساز و سامان اور ہتھیار ہیں ؟ اگر نہیں تو فوری تیاری کی ضرورت ہے" 

یہ اعترافات بھارتی فوج کی *کمزور پیشہ وارانہ صلاحیت، نااہل سیاسی قیادت، اور ناکام دفاعی منصوبہ بندی* کے زندہ ثبوت ہیں اور ساتھ ہی اس حقیقت کا اظہار کہ بھارتی عسکری قیادت اس وقت پالیسی، حکمتِ عملی اور تیاری، تینوں محاذوں پر شدید ذہنی انتشار سے گزر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اجتماع عام میں اضلاع سے لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوگی، حافظ طاہر مجید
  • ایران کی منصفانہ تصویر پیش کریں، صدر پزشکیان کی آسٹریا کے سفیر سے گفتگو
  • بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکھلاہٹ کا شکار
  • بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار
  • رجب بٹ اور سامعہ حجاب کی نامناسب گفتگو وائرل، انٹرنیٹ پر شدید ردعمل
  • پاکستان انویسٹرز فورم جدہ کی نئی قیادت کے لیے اہم نامزدگیاں
  • تہجد کی نماز پڑھتا ہوں، میرے لیے وہی می ٹائم ہے، منیب نواز
  • پاکستان شاہینز کی جیت نے قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا، محسن نقوی
  • سندھ بلڈنگ ،پی ای سی ایچ ایس میں بلند عمارتوں کی بے ضابطہ تعمیر
  • چودھری رحمت علی :بے لوث قیادت، بے داغ ماضی مگر پھر بھی متنازعہ فیہ ....؟