پاکستانی فضائی حدود کی بندش، بھارتی ایئرلائنز کا نقصان، ترکیہ کا فائدہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے بھارتی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند کرنے کے فیصلے نے بھارت کی بڑی ایئرلائن انڈیگو کو معاشی جھٹکا دیا ہے، جس کے بعد بھارتی ایئرلائن نے اپنی پروازوں کو جاری رکھنے کے لیے ترکش ایئرلائنز سے کوڈ شیئر معاہدہ کر لیا ہے۔
اس معاہدے کے تحت انڈیگو کے مسافروں کو اب ترکیہ کی قومی ایئرلائن کے ذریعے استنبول پہنچایا جائے گا، جہاں سے وہ یورپ، امریکہ اور دیگر لمبی پروازوں کے لیے آگے روانہ ہوں گے۔
پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کی وجہ سے بھارتی ایئرلائنز کو یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے، جب کہ اس صورتحال سے ترکیہ جیسے پاکستان کے دیرینہ دوست ملک کو اقتصادی فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔
انڈیگو ایئر لائن ہفتہ وار 55 سے زائد پروازیں دہلی، احمد آباد، امرتسر اور ممبئی سمیت مختلف شہروں سے استنبول کے لیے چلاتی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے حالیہ دنوں ترکیہ پر ڈرون حملوں میں ملوث ہونے کا الزام بھی لگایا تھا اور ترکیہ کو بزنس ترک کرنے جیسی دھمکیاں دی تھیں، لیکن موجودہ حالات میں بھارتی ایئرلائنز ترکیہ کے سامنے مجبور ہو کر جھک گئی ہیں۔
انڈیگو نے یہ معاہدہ پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے کی حکمت عملی کے تحت کیا ہے تاکہ مسافروں کو وقت اور فاصلے کی بچت کے ساتھ یورپی و امریکی روٹس پر سہولت فراہم کی جا سکے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی ایئرلائنز کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور بھارت کے درمیان مئی میں ہونے والے جنگ بندی کے بعد ایک بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے جس میں دونوں جانب سے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قونصلر رسائی معاہدے 2008 کے تحت یکم جولائی کو دونوں جانب سے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا ہے ۔دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے 246 بھارتی یا ممکنہ بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارت کو دی جس میں 53 عام شہری اور 193 ماہی گیر شامل ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت نے 463 پاکستانی یا ممکنہ پاکستانی قیدیوں کی فہرست پاکستان کو دی جس میں 382 پاکستانی شہری اور 81 ماہی گیر قیدی شامل ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے سزا مکمل کرنے والے تمام قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جب کہ جسمانی و ذہنی بیمار قیدیوں کی شہریت کی تصدیق کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کی ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارتی حراست میں موجود پاکستانی قیدیوں کی سکیورٹی یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان انسانی بنیادوں پر قیدیوں کی واپسی کو اولین ترجیح دیتا ہے ۔