امریکی دفاعی ماہر نے پاکستانی طیارے گرانے کے بھارتی دعوے کو “بکواس” قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
امریکی دفاعی ماہر نے پاکستانی طیارے گرانے کے بھارتی دعوے کو “بکواس” قرار دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) امریکی دفاعی تجزیہ کار کرسٹین فیئر نے پاکستانی طیارے مار گرانے کے بھارتی دعوے کو بکواس اور بے بنیاد قرار دے دیا۔
بھارتی ٹی وی پروگرام میں صحافی کے سوال پر فیئر نے صاف الفاظ میں کہا کہ بھارتی ائیر فورس کا دعویٰ غیر مصدقہ ہے اور اس کی کوئی عالمی سطح پر تصدیق نہیں ہوئی۔
انہوں نے بھارتی میڈیا کی اس رپورٹ کو بھی رد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ بھارت نے پاکستان کی 20 فیصد ایئرفیلڈز کو نقصان پہنچایا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ پاک فضائیہ نے بھارت کے 5 نہیں بلکہ 6 جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو بھی ہماری خودمختاری کو چیلنج کرے گا، اس کا جواب بے رحم اور فیصلہ کن ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعبد العلیم خان اور شعیب صدیقی اہم مقدمہ سے بری ہوگئے عبد العلیم خان اور شعیب صدیقی اہم مقدمہ سے بری ہوگئے صدر مملکت کی شہید اسکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کے گھر آمد، اہلخانہ کے ساتھ اظہارِ تعزیت صدر ٹرمپ نے خطے کو ہولناک تباہی سے بچا کر انسانیت کی خدمت کی، وزیر داخلہ پاکستان کی حمایت : بھارت نے ترکیہ کی ایئرپورٹ کمپنی پر پابندی لگا دی آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ، معرکہ حق میں تاریخی فتح پر ملک بھر میں یوم تشکر منایا جا رہا ہے پی ٹی آئی رہنماوں کو اڈیالہ جیل میں قید بانی سے ملاقات کی اجازت نہیں مل سکیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں؛ امریکی رپورٹ نے مودی سرکار کا کچا چٹھا کھول دیا
امریکی وزارت خارجہ کی دنیا بھر میں انسانی حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کردی گئی جس میں مودی سرکار کو آئینہ دکھایا گیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی انسانی حقوق سے متعلق نئی سالانہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر یا تو ناکافی یا شاذ و نادر ہی اقدامات کیے جاتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی مودی سرکار نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث اہلکاروں کے خلاف برائے نام کارروائی کی۔
امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور پُرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں بھارت کے بدنام زمانہ شہریت ترمیمی قانون کے اقلیتوں کے خلاف استعمال ہونے کے شواہد بھی پیش کیے گئے۔ اس قانون کو اقوامِ متحدہ بھی امتیازی قرار دے چکی ہے۔
امریکی رپورٹ میں بھارت کے تبدیلیٔ مذہب پر سزا کے قوانین کو مذہبی آزادی کے خلاف قرار دیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا۔
رپورٹ میں بھارتی لوک سبھا کے ذریعے 2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور اس کے بعد مسلمانوں ہر عرصہ حیات کو تنگ کرنے کے واقعات کو رپورٹ کیا گیا۔
امریکی رپورٹ میں بھارتی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کی جائیدادوں کے انہدام پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔
بھارتی حکومت نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی رپورٹ میں عائد کیے گئے ان الزامات کو مسترد کردیا۔
بھارتی حکام نے دعویٰ کیا کہ اس کی اسکیمیں جیسے فوڈ سبسڈی اور بجلی رسانی، تمام شہریوں کے لیے یکساں ہیں۔