نادرا کا تاحیات شناختی کارڈ کن پاکستانیوں کے لیے ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پاکستانی شہریوں کے لیے بڑی پیشکش کا اعلان کیا ہے جو انسانی ہمدردی کی بناید پر اپنے اعضا دوسروں کو عطیہ کرتے ہیں۔
نادرا کی جانب سے جاری کردہ سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ اعضا عطیہ کرنے والے شہریوں کو تاحیات شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا جس میں ایک خاص نشان ’سبز‘ رنگ کا ہے۔
پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد متعلقہ عطیہ دہندگان کے رجسٹریشن حکام کے ساتھ رجسٹرڈ ہوں اور اپنا خصوصی اسمارٹ شناختی کارڈ اور نائیکوپ حاصل کرنے کے لیے نادرا آفس سے رجوع کریں۔
شہری پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے نائیکوپ یا خاص نشان کے ساتھ اسمارٹ کارڈ کے لیے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔
اس سے قبل سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو پر نادرا کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی تھی کہ ویڈیو میں جو شخص نادرا آفس میں خود کو فوت شدہ ظاہر کرنے پر تعجب کا اظہار کر رہے ہیں، ان کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسل میں ان کے قریبی رشتہ دار نے کروا رکھا تھا۔
نادرا کے مطابق پیدائش، وفات اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کا اندراج متعلقہ یونین کونسل کی ذمہ داری ہے، جس کی روشنی میں نادرا شہریوں کو شناختی دستاویزات کا اجرا کرتا ہے۔
ملک بھر میں 70 لاکھ سے زائد افراد کی وفات کا اندراج متعلقہ یونین کونسلوں میں ہو چکا ہے، لیکن ان فوت شدہ افراد کے قریبی رشتہ داروں نے اس ریکارڈ کو نادرا میں اپ ڈیٹ نہیں کرایا، اور ان کے شناختی کارڈ منسوخ نہیں کرائے۔
ناردا کا کہنا تھا کہ ایسے تمام لوگوں کے موبائل فون پر اور ان کے قریبی رشتہ داروں کے موبائل فون پر پیغامات ارسال کیے گئے ہیں تاکہ اگر وہ واقعی فوت شدہ ہیں تو ان کے قریبی خون کے رشتہ دار قریبی نادرا دفتر میں آ کر ان کا شناختی کارڈ منسوخ کروائیں اور اگر وفات کا اندراج غلط ہوا ہے تو متعلقہ یونین کونسل میں ریکارڈ کی تصحیح کروائیں۔
مزیدپڑھیں:پشاور ،ایم پی اے فضل الہٰی کا پیسکو کے بیشتر گرڈسٹیشنز پر دھاوا، تمام فیڈرز چالو کرا دیئے،سسٹم اوور لوڈ، بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: متعلقہ یونین شناختی کارڈ کا اندراج کے قریبی کے لیے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی اور کشمیر کے عوام کا رشتہ تین نسلوں پر محیط ہے، کوئی سازش اسے کمزور نہیں کر سکتی، بلاول بھٹو
مظفرآباد(ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مودی سرکار جتنی بھی کوشش کرلے، پاکستان اور کشمیر کے تاریخی اور جذباتی رشتے کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ رشتہ قربانیوں، جدوجہد اور بھائی چارے کی بنیاد پر قائم ہے، اور آج بھی اسی جذبے کے تحت کشمیر کی تحریکِ حقِ خودارادیت جاری ہے۔
آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھورکی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور کشمیر کے عوام کا تعلق تین نسلوں سے قائم ہے اور اسے کوئی سازش کمزور نہیں کر سکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ “مودی حکومت چند دن بھی ہمارے سامنے نہیں ٹک سکے گی۔ جدوجہدِ کشمیر کے لیے ہماری کمٹمنٹ پہلے جیسی مضبوط ہے۔”
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی کشمیر سے وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر بھی وہ کشمیری عوام کے استحکام اور حق کے لیے آواز اٹھاتی رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک او آئی سی کانفرنس کے دوران سعودی شاہ نے محترمہ بے نظیر بھٹو کو ہوٹل کے باہر کھڑا دیکھا تو حیران ہوئے کہ پاکستان کی وزیراعظم وہاں کیوں موجود ہیں، جس پر بی بی شہید نے کہا کہ وہ کشمیر کے عوام کے لیے او آئی سی مشن کے حوالے سے بات کرنا چاہتی ہیں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ وزیر خارجہ کی حیثیت سے انہیں بھی او آئی سی کانفرنس میں کشمیر کے مؤقف کو مؤثر طریقے سے اجاگر کرنے کا موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ پیپلز پارٹی کشمیر کے حق میں ہمیشہ سب سے نمایاں آواز رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امتحان کے موجودہ چھ ماہ مکمل ہوتے ہی وہ دوبارہ کشمیر کے عوام کے پاس جائیں گے اور اپنی سیاسی جدوجہد، منشور اور نظریے کو ان کے سامنے رکھیں گے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی ہر سطح پرfrom پارلیمان سے لے کر عالمی فورمز تک کشمیریوں کی آواز بنے گی اور جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔