شدید گرمی کی لہر گرم علاقوں کے سکولوں میں گرمیوں کی چھٹیاں شروع ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
سٹی42: شدید گرمی کی لہر Heat Wave کے سبب صوبائی حکومت نے کل 17 مئی سے گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کر دیا۔
حکومت بلوچستان نے صوبے کے ہیٹ ویوو کی زد میں آئے ہوئے علاقوں کے تعلیمی اداروں کے لئے چھٹیوں کا اعلان کردیا ہے۔
کوئٹہ میں صوبائی سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے آج 16 اپریل کو اعلان کیا ہے کہ صوبے کے گرم علاقوں میں تعلیمی ادارے 17 مئی سے 31۔جولائی تک بند رہیں گے۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -جمعہ16 مئی , 2025
ہیٹ ویو کے سبب بلوچستان کی حکومت نے سکول کے کمسن بچوں کو شدید گرمی کے اثرات سے بچانے کے لئے کل ہفہ کے دن سے گرمیوں کی چھٹیوں کا اعلان کر کے اس ضمن میں پہل کاری کی ہے۔ ہیٹ ویوو پنجاب اور سندھ میں بھی ہے، گلگت اور کشمیر بھی ہیٹ ویو کی زد میں ہیں۔ پنجاب اور سندھ میں بھی امکان ہے کہ حکومتوں کو گرمیوں کی چھٹیاں کچھ پہلے کرنا پڑیں گی۔
پنجاب میں میٹ ڈیپارٹمنت نے 19 مئی سے بارش کی فورکاسٹ کر رکھی ہے، بارش اپنی جگہ الگ سے ایک ہیزرڈ ہے، تب بھی حکومت انتظار کر رہی ہے کہ شاید اس بارش سے موسم میں حدت کچھ کنٹرول ہو جائے اور سکول جلد بند نہ کرنا پڑیں۔
پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -جمعہ 16 مئی ، 2025
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: گرمیوں کی
پڑھیں:
کلاؤڈ برسٹ کیا ہے؟ اسکی پیشگوئی ممکن کیوں نہیں؟
حالیہ دنوں میں خیبر پختونخوا کے کئی علاقوں بونیر، مانسہرہ، سوات، شانگلہ، بٹگرام اور باجوڑ — میں آنے والے شدید سیلاب نے تباہی کی نئی داستانیں رقم کیں۔ ان حادثات کے پیچھے ایک خطرناک اور تیزی سے ابھرتا موسمی مظہر ہے جسے کلاؤڈ برسٹ یا عام زبان میں بادل پھٹناکہا جاتا ہے۔
کلاؤڈ برسٹ ایک انتہائی غیر معمولی واقعہ ہوتا ہے جس میں گھنٹوں یا دنوں کی بارش صرف چند منٹوں میں ایک ہی جگہ پر برس جاتی ہے ۔
بعض اوقات 100 سے 300 ملی میٹر تک بارش محض 10 سے 20 منٹ میں ہو جاتی ہے۔
یہ اچانک برسنے والی شدید بارش پہاڑی علاقوں میں تباہ کن سیلاب، ندی نالوں کے بپھرنے، اور زمین کھسکنے (لینڈ سلائیڈنگ) جیسے خطرناک حالات پیدا کر دیتی ہے۔
پورے دیہات منٹوں میں صفحۂ ہستی سے مٹ سکتے ہیں ۔
اس کی بنیادی وجوہات کیا ہیں؟
کلاؤڈ برسٹ کی اصل وجہ ایک پیچیدہ قدرتی عمل ہے، جو عام طور پر پہاڑی علاقوں میں ہوتا ہے:
جب گرم اور مرطوب ہوائیں پہاڑوں سے ٹکرا کر اوپر اٹھتی ہیں اور وہاں ٹھنڈی ہواؤں سے ملتی ہیں تو بڑے بادل بنتے ہیں۔
* اگر ان بادلوں میں نمی کی مقدار حد سے زیادہ بڑھ جائے تو وہ اچانک “پھٹ” جاتے ہیں، اور شدید بارش ایک ہی مقام پر برسنے لگتی ہے۔
اس مظہر کو مزید بڑھاوا دینے والے عوامل میں موسمیاتی تبدیلی، زمین کا درجہ حرارت بڑھنااور ماحولیاتی عدم توازن شامل ہیں۔
پیشگوئی ممکن کیوں نہیں؟
جدید ریڈارز، سیٹلائٹس اور سائنسی آلات ہونے کے باوجود کلاؤڈ برسٹ کی پیش گوئی انتہائی مشکل ہے کیونکہ یہ واقعہ بہت محدود علاقے میں ہوتا ہے،چند منٹوں کے اندر سب کچھ بدل جاتا ہے ، موجودہ ٹیکنالوجی ایسی باریکیوں کو فوری طور پر شناخت نہیں کر پاتی
قدرتی راستوں میں رکاوٹ نہ بنیں
ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ پانی ہمیشہ اپنی صدیوں پرانی راہوں پر بہتا ہے ۔ جب ہم ان قدرتی گزرگاہوں پر مکانات، ہوٹل، یا پل بناتے ہیں ندی نالوں اور پہاڑی راستوں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں ،تو قدرتی آفات کی شدت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ پانی اپنی راہ میں آنے والی ہر چیز چاہے وہ عمارت ہو یا انسانی جان — سب کچھ اپنے ساتھ بہا لے جاتا ہے۔
وقت ہے سنبھلنے کا
یہ محض ایک قدرتی واقعہ نہیں بلکہ ایک وارننگ ہے۔ ہمیں قدرتی راستوں کا احترام کرنا ہوگا، پہاڑی علاقوں میں احتیاط سے تعمیرات کرنی ہوں گی، ماحولیاتی توازن کو بگڑنے سے روکنا ہوگا