نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار سے برطانوی وزیرِ خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ملاقات کی ہے۔

ملاقات میں دو طرفہ امور اور پاک بھارت جنگ بندی کے بعد کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

اسلام آباد میں دفترِ خارجہ آمد پر اسحاق ڈار نے معزز مہمان کا استقبال کیا اور دفترِ خارجہ کے حکام سے ان کا تعارف کروایا۔

بھارت نے پاکستان پر لگائے گئے الزمات کے کوئی ثبوت نہیں دکھائے: برطانوی وزیر خارجہ

ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی قیادت نے جنگ بندی کے حوالے سے متاثر کن کردار ادا کیا،

ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے برطانوی وزیرِ خارجہ کو پاکستان کے پہلے دورے پر خوش آمدید کہا، ملاقات میں جنوبی ایشیاء کی صورتِ حال، جنگ بندی کے بعد کی پیش رفت پر گفتگو کی گئی۔

وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی کارروائیاں پاکستان کی خود مختاری اور اقوامِ متحدہ چارٹر کی خلاف ورزی ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: جنگ بندی کے اسحاق ڈار

پڑھیں:

سیز فائر میں پہل ہم نے نہیں کی امریکی وزیر خارجہ نے کہا بھارت جنگ بندی چاہتا ہے، اسحاق ڈار

اسلام آباد:

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم نے کسی سے سیز فائر کی درخواست نہیں کی پہلے امریکی وزیر خارجہ کا فون آیا کہ بھارت جنگ بندی چاہتا ہے تو ہم نے رضامندی ظاہر کی پھر سعودی عرب، ترکی اور چین سے فون آئے۔

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ جنگ سے قبل ہی ہم دوست ممالک سے رابطے میں تھے، ہم نے دوست ممالک کو اپنے تحمل سے آگاہ کیا، تمام ممالک نے یہی کہا کہ دونوں ممالک ایٹمی قوت ہیں اس لیے تحمل کا مظاہرہ کریں، ہم نے ہر ملک کے سربراہ و وزیر خارجہ سے کہا کہ ہم حملے میں پہل نہیں کریں گے مگر بھارت کے کارروائی کی تو جواب ضرور دیں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پہلگام واقعہ ہوتے ہی بھارتی میڈیا نے پاکستان پر الزام عائد کردیا، پلوامہ کی طرح پہلگام پر بھی انٹرنیشنل میڈیا کو بھارت نے یہی بتایا کہ اس میں پاکستان ملوث ہے حالاں کہ پلوامہ میں بھی ثابت نہیں کرسکے تھے، اس بار پاکستان نے انڈیا کا موقف بکنے نہیں دیا، ہم نے طے کیا کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، وزیراعظم نے پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کی پیشکش کی مگر بھارت نہیں مانا اور کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 مئی کو 70 سے 80 بھارتی طیارے پاکستان آئے اور بھارتی طیاروں نے 24 پے لوڈز (بارودی مواد) ریلیز کیے، یہ دہشت گردوں پر نہیں مساجد اور معصوم شہریوں پر گرائے، ہم نے ان کے پانچ طیارے گرائے اس واقعے نے ثابت کردیا کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہے جب کہ ہمارا ایک بھی طیارہ تباہ نہیں ہوا، ہمارے جوابی حملے سے قبل ہی سکھ کمیونٹی کو ہمارے خلاف کرنے کے لیے ان کے علاقے میں بھارت نے خود بم گرائے، جھوٹ پھیلایا گیا کہ ہمارے ایف 16 وہاں گئے، امریکا نے اعلان کیا کہ کوئی ایف 16 نہ اڑا ہے اور نہ گرایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پربے بنیاد الزام تراشی بھارتی کا وطیرہ ہے، قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کے خلاف فوری فیصلے کیے جن پر ہم نے عمل درآمد کیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت نے پہلے 24 گھنٹے میں 29 ڈرون پھر اگلے 24 گھنٹوں میں 80 ڈرون بھیجے، صرف ایک ڈرون نے فوجی زمین پر اٹیک کیا جس میں چار فوجی زخمی ہوئے، انہوں نے بیک وقت ہماری کئی بیسز اور ایئرپورٹ پر حملے کیے جس کا ہم نے بھرپور جواب دیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ ہم جب کارروائی کریں گے تو چھپا کر نہیں کریں گے اور ایسا ہی کیا جب ہم نے کارروائی کی تو دنیا نے دیکھی ہم نے کہا کہ حملے کی ویڈیوز ہم خود ریلیز کریں گے اور ریلیز کی، 60 کے قریب وزرائے خارجہ سے بات ہوئی اور موقف پر قائم تھے کہ حملہ ہوگا تو جواب دیں گے پہل نہیں کریں گے، ہم امن کے حامی ہیں، ہمارا جواب دنیا نے دیکھا، ٹیلی گراف نے پاکستانی فوج کی تعریف کی۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کو ہڑپ کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے اسے بھی مذاکرات میں ڈسکس کریں گے، انڈس واٹر ٹریٹی ہمارے لیے جنگ کا باعث ہے، اب تو عالمی بینک کے صدر اجے بنگا نے بھی کہہ دیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ بھارت نہ توڑ سکتا ہے نہ معطل کرسکتا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ انڈیا کا کم ازکم تین ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے جب کہ ہمارے ہاں جانی نقصان ہوا ہے، ہم نے کسی جگہ شہری تنصیبات پر حملہ نہیں کیا، ہمارے شہدا میں زیادہ تعداد عورتوں، بچوں اور معمر افراد کی ہے۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے سیز فائر کی درخواست کسی سے نہیں کی، پہلے امریکی وزیر خارجہ کا فون آیا کہ بھارت جنگ بندی کے لیے راضی ہے آپ جنگ بند کریں جس پر ہم نے انہیں یقین دلایا کہ ہمارے طرف سے جنگ بندی ہے پھر اس کے آدھے گھنٹے بعد سعودی وزیر خارجہ کا فون آیا اور کہا کہ آپ کو امریکی وزیر خارجہ کا فون آیا ہوگا جنگ بندی کے لیے، ہم نے کہا کہ ہماری طرف سے جنگ بندی ہے، اس حوالے سے ترکیہ، چین اور دیگر ممالک کے بھی فون آئے، دونوں طرف ساڑھے چار بجے جنگ بندی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اب عالمی ڈپلومیسی میں غیر اہم ملک نہیں پاکستان اپنی اہمیت ثابت کرچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت نے الزامات کے ثبوت نہیں دیئے، برطانوی وزیر خارجہ، اسحاق ڈار سے ملاقات
  • بلاول بھٹو کی ڈیوڈ لیمی سے ملاقات، پاک بھارت صورتحال پر تبادلہ خیال
  • اسحاق ڈار سے ڈیوڈ لیمی کی ملاقات، پاک بھارت جنگ بندی پر تبادلہ خیال
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ لیمی کی ملاقات، پاک بھارت جنگ بندی پر بات چیت
  • اسحاق ڈار نے برطانوی وزیر خارجہ کو بھارتی بلااشتعال اور جارحانہ کارروائیوں سے آگاہ کردیا
  • اسلام آباد:اسحٰق ڈار سے برطانوی وزیرخارجہ کی ملاقات، پاک بھارت سیزفائر سمیت خطے کی صورتحال کا جائزہ
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کی ملاقات، پاک بھارت جنگ بندی سمیت علاقائی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • وفاقی وزیر داخلہ سے امریکی سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعاون اور جنگ بندی پر تبادلہ خیال
  • سیز فائر میں پہل ہم نے نہیں کی امریکی وزیر خارجہ نے کہا بھارت جنگ بندی چاہتا ہے، اسحاق ڈار