بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد 2 ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا، عاصم افتخار
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل میں بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالیہ برسوں میں ہزاروں نامعلوم اور بے شناخت قبریں سامنے آئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے کو جواز بنا کر 2000 سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کیا تاکہ ان کی جائز جدوجہد حقِ خودارادیت کو مزید کچلا جا سکے۔ پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل میں بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں حالیہ برسوں میں ہزاروں نامعلوم اور بے شناخت قبریں سامنے آئی ہیں۔ عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ تحقیقات سے واضح ہوا ہے کہ بھارتی قابض افواج لوگوں کو پہلے اغوا کرتی ہیں، پھر انہیں اذیتیں دی جاتی ہیں اور بغیر کسی قانونی عمل کے موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ سفیر نے زور دیا کہ لاپتا افراد کے بحران سے نمٹنے کے لیے تنازعات کی روک تھام اور پُرامن تصفیہ ناگزیر ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عاصم افتخار
پڑھیں:
فوڈ اتھارٹی کے چھاپے ,ہزاروں لیٹر جعلی دودھ اور مردہ جانور تلف
سٹی42: ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید کی ہدایت پر فوڈ سیفٹی ٹیموں نے لاہور اور گردونواح میں بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتے ہوئے جعلی دودھ، مردہ بکریاں اور مضر صحت گوشت برآمد کر کے تلف کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق 3 ہزار لیٹر جعلی دودھ تلف، 2 مری ہوئی بکریاں برآمد، 2 من مضر صحت گوشت تلف کرلیا گیا۔ اس کے علاوہ 1 دودھ سپلائر گاڑی اور 1 موٹر سائیکل قبضے میں لے لی گئی، 488 لیٹر ناقص آئل، 175 کلو دودھ پاوڈر اور 4 پمپ بھی ضبط کرلی گئیں.
عاصم جاوید کے مطابق نواحی علاقے دھاریاں میں ایک موٹر سائیکل پر مردہ بکریاں سپلائی کی جا رہی تھیں، جنہیں ذبح شدہ ظاہر کرنے کے لیے گردن پر کٹ لگائے گئے تھے۔ویٹرنری اسپیشلسٹ نے جانوروں کا معائنہ کر کے انہیں مردہ اور ان کا گوشت انسانی صحت کے لیے مضر قرار دیا جس کے بعد گوشت تلف کر کے موٹرسائیکل اور سپلائر کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کے کنٹرو ل روم سے صوبے کے تمام حساس جلوسوں کی لائیو مانیٹرنگ جاری
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کے مطابق رائیونڈ روڈ پر جعلی دودھ تیار کرنے والا یونٹ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ موقع پر کیے گئے ٹیسٹ بھی ناکام ہوئے۔ جعلی دودھ پاوڈر، ویجیٹیبل گھی اور دیگر ممنوعہ اشیاء سے تیار کیا جا رہا تھا، جو صحت کے لیے شدید خطرہ ہے۔