یوم تشکر کی تقریب سے خطاب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری فوج نے پاکستان کو سرخرو کیا اور ہماری فوج نے مودی کو دن کے تارے دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ پاکستان کی قوم ہمیشہ سرخرو ہوگی اور امید ہے کہ گجرات کا قصائی سوچے گا بھی نہیں کہ وہ پاکستان سے جنگ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور سندھ کابینہ کے وزراء نے کہا ہے کہ بھارت کا قصائی اب پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھے گا، پاکستان کی افواج، بری، بحری اور فضائی تمام نے صرف چند گھنٹوں میں بھارت کے گھمنڈ کو خاک میں ملا دیا اور جو بھارت آج تک یہ سمجھ رہا تھا کہ وہ سپر پاور ہے اس کو ریت کا ڈھیر ثابت کردیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت سی ویو کلفٹن پر نشان پاکستان کے باہر منعقدہ یوم تشکر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، سید ذوالفقار شاہ، ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید، سمیتا افضال، علی راشد، ڈپٹی مئیر کراچی سلمان عبداللہ مراد و دیگر بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر صوبائی وزیر سعید غنی اور وزیر ثقافت سید ذوالفقار شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے یوم تشکر کا یہ شاندار پروگرام مرتب کیا۔ انہوں نے کہا کہ شکریہ پاکستانی افواج اور قوم کا جنہوں نے سب کو اکٹھا کیا۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری فوج نے پاکستان کو سرخرو کیا اور ہماری فوج نے مودی کو دن کے تارے دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ پاکستان کی قوم ہمیشہ سرخرو ہوگی اور امید ہے کہ گجرات کا قصائی سوچے گا بھی نہیں کہ وہ پاکستان سے جنگ کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا قصائی اب پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ہماری فوج نے مراد علی شاہ پاکستان کی کا قصائی بھی نہیں

پڑھیں:

انڈس واٹر ٹریٹی: کیا پاکستان کے حق میں فیصلہ آنے کی کچھ خاص وجوہات ہیں؟

انڈس واٹر ٹریٹی یعنی سندھ طاس معاہدے کے حالیہ معاملے میں ہالینڈکے شہر ہیگ میں قائم ثالثی کی مستقل عدالت نے پاکستان کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا اور اسے مغربی دریاؤں یعنی انڈس، جہلم اورچناب کا پانی بلا تعطل پاکستان کو دینا ہوگا۔

عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ بھارت کے رن آف ریور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس صرف ان شرائط کے تحت تعمیر ہو سکتے ہیں جو معاہدے میں درج ہیں، نہ کہ اپنی مرضی کے کسی معیار پر، یہ فیصلہ حتمی اور پابند ہے اور مستقبل کے تمام معاملات میں بھی لاگو ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھارتی اقدام غیرقانونی قرار، پاکستان کا خیرمقدم

پاکستان نے اس فیصلے کواپنی بڑی سفارتی اورقانونی کامیابی قرار دیا ہے اوربھارت سے معاہدے کی مکمل بحالی اوراس پرعمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے، واضح رہے اس سے قبل بھی پاکستان کے حق میں فیصلہ آیا تھا، جو ماضی کے برخلاف مثبت پیش رفت ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستان کے حق میں فیصلے کی کیا وجہ ہے؟

سابق سفارتکارمسعود خالد نے سندھ طاس معاہدے کے حالیہ فیصلے پر اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے اس بار پاکستان کا کیس پہلے کے مقابلے میں زیادہ مضبوط، مؤثراوردلائل کے ساتھ پیش کیا گیا، جس سے عدالت کو قائل کرنے میں آسانی ہوئی اور فیصلہ پاکستان کے حق میں آیا۔

مزید پڑھیں: ثالثی عدالت کا فیصلہ پاکستانی مؤقف کی تائید، بھارت یکطرفہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، وزیراعظم

مسعود خالد کے مطابق حالیہ برسوں میں پاکستان کی دنیا میں ساکھ اور پروفائل بہتر ہوئی ہے، جس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مؤقف سنجیدگی سے لیا جانے لگا ہے۔ تاہم، ان کے مطابق مستقل ثالثی عدالت جیسے بین الاقوامی ادارے کسی ملک کی عمومی شبیہ یا ساکھ پر نہیں بلکہ کیس کے قانونی پہلو، ثبوت اورمیرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں۔ ’اس لیے یہ کامیابی بنیادی طور پر پاکستان کے مضبوط دلائل اور ٹھوس قانونی مؤقف کا نتیجہ ہے۔‘

سابق سفارتکار ظفر ہلالی نے ثالثی کی مستقل عدالت کے حالیہ فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جب پاکستان کے ساتھ یہ معاہدہ کیا تھا تو وہ اس کا پابند ہے، اور اسے یہ حق نہیں کہ اپنی مرضی یا خواہش کی بنیاد پر اس معاہدے کو توڑ دے یا اس کی خلاف ورزی کرے۔

مزید پڑھیں: سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا جاسکتا، صدر عالمی بینک نے بھارتی دعویٰ مسترد کردیا

’دنیا کے کسی بھی قانون میں یہ جائز نہیں کہ ایک ملک کسی معاہدے پر دستخط کرے اور بعد میں بغیر کسی جواز کے اسے یکطرفہ طور پر ختم کر دے۔‘

ظفر ہلالی کے مطابق، یہ ایک بنیادی اصول ہے کہ معاہدے کرنے والے دونوں فریق اس پر مکمل عمل کریں، ورنہ بین الاقوامی سطح پر اعتماد اور قانون کی پاسداری ختم ہو جائے گی۔ ’اس لیے بھارت کا یہ رویہ کسی بھی طرح درست نہیں اور عالمی قوانین کے خلاف ہے۔‘

مزید پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی قیادت کا ہدف سندھ طاس معاہدہ تھا، طلال چوہدری

خارجہ امور کے ماہر فیضان علی کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کی سب سے بڑی اہمیت یہ ہے کہ اس نے مستقبل میں پانی کے معاملے پر ہونے والے تنازعات کے لیے ایک مضبوط قانونی مثال قائم کر دی ہے۔ ’اب بھارت کو ہر نئے منصوبے میں معاہدے کی شرائط کو سامنے رکھنا ہوگا، ورنہ پاکستان کے پاس عالمی عدالتوں میں جانے کا مضبوط قانونی جواز موجود ہوگا۔‘

فیضان علی نے کہا کہ یہ فیصلہ صرف موجودہ تنازع کا حل نہیں بلکہ آئندہ کئی دہائیوں کے لیے ایک حفاظتی ڈھال کی حیثیت رکھتا ہے، جو پاکستان کو دریاؤں کے پانی پر اپنے حقوق کو یقینی بنانے میں مدد دے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈس واٹر ٹریٹی بھارت پاکستان ثالثی جہلم چناب خارجہ امور سفارتکار سندھ سندھ طاس معاہدہ ظفر ہلالی فیضان علی مستقل عدالت مسعود خالد ہالینڈ ہیگ

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سندھ کا یومِ اربعین امام حسینؑ پر عقیدت و احترام کا اظہار
  • پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، محسن نقوی
  • پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا: محسن نقوی
  • چاہتے تو جنگ جاری رکھ کر بھارت کو مزید مزہ چکھا سکتے تھے: وزیر اعلیٰ سندھ
  • بھارت نے پاکستان پر میلی نگاہ ڈالی تو آتش بازی ہی کافی ہے: گورنر سندھ  
  • صوبہ سندھ جشن آزادی کی تقریبات میں بھی آگے ہے، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ
  • 1100 ارب کا وعدہ کیا، 11 روپے بھی نہ ملے، — وزیراعلیٰ سندھ وفاق پر برس پڑے 
  • جس طرح ہماری فورسز نے بھارت کو دھول چٹائی اس کی مثال نہیں ملتی، شرجیل میمن
  • ہمارے پانی کے حصے پر بھارت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں، پاکستان
  • انڈس واٹر ٹریٹی: کیا پاکستان کے حق میں فیصلہ آنے کی کچھ خاص وجوہات ہیں؟