مسئلہ کشمیر ایک بار پھر فلیش پوائنٹ بن چکا، پیر مظہر سعید
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ دنیا پر واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان کبھی بھی اپنی سلامتی پر سمجھوتا نہیں کرے گا، پاکستان کی افواج ایمان کی طاقت سے لبریز ہو کر اپنے ملک کا دفاع کرتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد جموں و کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا اس خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا، بھارتی جارحیت سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے، پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے کر قوم کا وقار بلند کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ دنیا پر واضح ہو گیا ہے کہ پاکستان کبھی بھی اپنی سلامتی پر سمجھوتا نہیں کرے گا، پاکستان کی افواج ایمان کی طاقت سے لبریز ہو کر اپنے ملک کا دفاع کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے، حالیہ دنوں کے دوران بھی بھارتی افواج نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچے، عورتیں اور بزرگ شہید ہوئے، بھارتی جنگی جنوں واضح کر رہا ہے کہ بھارت خطے میں امن کا خواہاں نہیں ہے جبکہ پاکستان خطے میں پائیدار امن اور استحکام چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر بین الاقوامی منظر نامے پر ایک بار پھر پوری آب و تاب کے ساتھ نمایاں ہو چکا ہے، دنیا اس مسئلہ کے پائیدار حل کے لیے کردار ادا کرے، انہوں نے اس موقع پر افواج پاکستان کی دفاع وطن کے لیے قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسئلہ کشمیر انہوں نے نے کہا
پڑھیں:
جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مودی جارحیت دہراتا رہے گا, مشعال ملک
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیرِاعظم کا مؤقف مایوس کن ہے، وہ ابھی الزام تراشی پر لگے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا ہے کہ جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا مودی جارحیت دہراتا رہے گا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیرِاعظم کا مؤقف مایوس کن ہے، وہ ابھی الزام تراشی پر لگے ہوئے ہیں۔ مشعال ملک کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان اور آزاد کشمیر میں سویلینز کو ٹارگٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ڈائیلاگ ہو اس میں حریت قیادت کی فوری رہائی کا مطالبہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ جنیوا سمیت جہاں کہیں بھی ڈائیلاگ ہو حریت قیادت کو شامل کیا جائے، مذاکرات کا ایک ٹائم فریم ہونا چاہیے۔