لاہور:

ٹک ٹاکر رجب بٹ نے ساتھیوں سمیت نوجوان تشدد کا نشانہ بنایا اور متاثرہ شہری نے ٹک ٹاکر کے خلاف تھانہ ستوکتلہ میں درخواست دے دی۔

سوشل میڈیا پر وائر ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ٹک ٹاکر رجب بٹ نے سفید کار میں بیٹھے نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے ساتھ دو اور افراد بھی تشدد کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

بعد ازاں متاثرہ شہری عمران نے رجب بٹ کے خلاف تھانہ ستوکتلہ میں درخواست دی اور مؤقف اپنایا کہ ہماری گاڑی کے آگے ایک موٹرسائیکل والا زگ زیگ کررہا تھا، جس پر موٹرسائیکل والے کو آواز دے کر منع کیا تھا۔

متاثرہ شہری عمران نے بتایا کہ اتنے میں رجب بٹ نے ساتھیوں کے ہمراہ کار آگے لگا کر راستہ روکا اوربغیر بات کیے آکر تشدد کرنا شروع کردیا۔

شہری کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرویڈیو وائرل ہونے پر درخواست دی ہے۔

بعد ازاں ٹک ٹاکر رجب بٹ نے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے معاملے پر متاثرہ شہری سے معذرت کرلی اور پولیس نے بتایا کہ ان کے خلاف درخواست واپس لے لی گئی ہے۔

لاہور پولیس نے بتایا کہ ٹک ٹاکر رجب بٹ نے فریقین سے معذرت کرلی اور اس معاملے کو غلط فہمی قراردیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ متاثرہ شہری عمران نے رجب بٹ کو معاف کر دیا ہے اور متاثرہ شہری عمران نے اپنی درخواست بھی واپس لے لی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: متاثرہ شہری عمران نے ٹک ٹاکر رجب بٹ نے

پڑھیں:

سوات: متاثرہ فیملی نے دریا کے کنارے جس ہوٹل پر ناشتہ کیا اسے گرا دیا گیا

دریائے سوات کے پانی میں ریلے میں بہہ جانے والی متاثرہ فیملی نے دریا کے کنارے جس ہوٹل پر ناشتہ کیا تھا انتظامیہ نے اسے گرا دیا ہے۔

سوات میں تجاوزات کے خلاف ضلعی انتظامیہ کا گرینڈ آپریشن جاری ہے، بائی پاس اور فضا گھٹ پر 26 ہوٹل اور ریسٹورنٹس کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔

 ضلعی انتظامیہ کے مطابق سنگوٹہ تک 49 ہوٹلز اور ریستوران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن بلا تفریق جاری رہےگا، کسی دباؤ کے بغیر آپریشن کا دائرہ کار مزید بڑھایا جائے گا۔

45 منٹ میں جو کر سکتےتھے، ہم نےکیا، 3 سیاحوں کو ریسکیو کیا، سابق ریسکیو آفیسر کا کمیٹی کو جواب

سانحہ دریائے سوات کی انکوائری میں سابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو نے کمیٹی کو بیان ریکارڈ کروا دیا،

دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں بہنے والے 17 افراد میں سے ایک بچہ اب تک نہیں مل سکا، ریسکیو آپریشن چوتھے روز بھی جاری ہے، 3 روز قبل دریائے سوات میں ڈوبنے والے 12 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، 4 کو حادثے کے روز ہی بچا لیا گیا تھا۔

دوسری جانب سابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو نے سوات واقعہ کی تحقیقاتی کمیٹی کو بیان قلم بند کروا دیا۔

دریائے سوات میں ڈوبے افراد کو بچانا جن کی ذمے داری تھی، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں: شاہد آفریدی

شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ ان لوگوں کو اندازہ نہیں تھا کہ جن کی یہ ذمہ داری ہے، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق سابق ڈی ای او ریسکیو نے ریکارڈ اور شواہد بھی کمیٹی کو جمع کروادیے، قیمیتی جانیں نہ بچانے کے سوال پر سابق ڈی ای او نے بتایا واقعہ کے 15منٹ میں غوطہ خور اور ٹیوب کشتی سے سیاحوں کو بچانے کی کوشش شروع کی، پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا، خواز خیلہ پل کے مقام پر پانی کا بہاؤ 77 ہزار کیوسک سے تجاوز کرگیا تھا، 45 منٹ میں جو کر سکتے تھے کیا، 3 سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا عمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس سپریم کورٹ پہنچ گیا
  •  اسرائیلی آبادکاروں کے حملے منظم تشدد اور امتیازی پالیسی کا نتیجہ ہیں، اقوام متحدہ
  • عمران خان کیخلاف وزیراعظم شہباز شریف کا ہرجانہ کیس سپریم کورٹ پہنچ گیا
  • تشدد صرف غزہ تک محدود نہیں ہے، عاصم افتخار
  • کراچی، ایس ایچ او کی معطلی کا معاملہ متاثرہ شہری کے ویڈیو بیان کے بعد نیا رخ اختیار کر گیا
  • سوات: متاثرہ فیملی نے دریا کے کنارے جس ہوٹل پر ناشتہ کیا اسے گرا دیا گیا
  • گلی میں کھیلنے سے منع کرنے پر 7 سالہ بچہ شکایت لے کر تھانے پہنچ گیا
  • کراچی: 13 کروڑ روپے کی ڈکیتی میں ملوث معروف ٹک ٹاکر گرفتار
  • کراچی:13 کروڑ کی ڈکیتی کرنیوالے بہن بھائی ٹک ٹاکر نکلے
  • فلسطین کے حق میں احتجاج پر پولیس کا وحشیانہ تشدد، آسٹریلوی اسلحہ کمپنی کیخلاف مظاہرے میں 5 افراد گرفتار