مصنف سلمان رشدی کو چاقو کے وار سے اندھا کرنے والے ملزم کو 25 سال قید کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
بھارتی نژار برطانوی ناول نگار اور متنازعہ مصنف سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے ملزم کو 25 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
سلمان رشدی پر چاقو سے حملے کا واقعہ 2022 میں نیویارک میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران پیش آیا تھا جس میں ان کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی تھی۔ حملے کا ملزم ہادی مطار دوران تقریب اسٹیج پر آگیا اور سلمان رشدی پر چاقو سے متعدد وار کیے۔
یہ بھی پڑھیے: سلمان رشدی فتنے نے پھر سر اٹھا لیا، متنازع کتاب بھارت میں دوبارہ فروخت ہونے لگی
اس حملے کے الزام میں 27 سالہ امریکی نوجوان ہادی مطار کو گرفتار کیا گیا تھا جنہیں اب امریکی عدالت کی طرف سے 25 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
سلمان رشدی کو 1988 میں چھپنے والے ان کے ناول کی وجہ سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور دھمکیاں ملیں۔ اس کتاب پر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں 20 ممالک میں پابندی لگا دی گئی جب کہ ایران کے روح اللہ خمینی نے سلمان رشدی کے قتل کا فتویٰ بھی جاری کیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سزا سلمان رشدی کتاب ناول.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
امریکا کیساتھ بات چیت مزید حملے نہ کرنے سے مشروط ہوگی،ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات اُس وقت تک بحال نہیں ہو سکتے جب تک امریکا مزید حملے نہ کرنے کی یقین دہانی نہیں کراتا۔ برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے ماجد تخت روانچی کا کہنا تھا کہ امریکا نے دوبارہ مذاکرات کی ٹیبل پر آنے کے اشارے دیے ہیں، ہم فی الحال کسی بھی تاریخ پر رضا مند نہیں ہوئے اور نہ ہی بات چیت کے کسی ممکنہ طریقہ کار پر اتفاق کیا
ہے۔انہوں نے کہا اس وقت ہم اس سوال کا جواب تلاش کر رہے ہیں کہ کیا ہم ایک بار پھر سے ڈائیلاگ کے دوران جارحیت کا مظاہرہ دیکھیں گے؟ امریکا کو اس اہم سوال پر اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی۔