اسلام آباد:مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سنی اتحاد کونسل کی جانب سے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض سامنے آ گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کے 11 رکنی بینچ پر اعتراض اٹھایا ہے اور نظرثانی درخواستوں پر سماعت کے لیے نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے۔

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں نیا 13 رکنی بینچ تشکیل دیا جائے اور نئے بینچ کی تشکیل کا معاملہ پریکٹس پروسیجر کمیٹی کو بھجوایا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ دیا جب کہ نظر ثانی پر سماعت کے لیے تشکیل بینچ میں فیصلہ دینے والے ججز کو شامل نہیں کیا گیا۔

سنی اتحاد کونسل کی درخواست میں مزید کہا گیا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے 12 جولائی کا فیصلہ تحریر کیا تھا ۔ سپریم کورٹ رولز کے مطابق فیصلہ دینے والا بینچ ہی نظر ثانی پر سماعت کر سکتا ہے۔ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کو نکال کر نیا 11 رکنی بینچ نظر ثانی نہیں سن سکتا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سنی اتحاد کونسل سپریم کورٹ

پڑھیں:

مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینا سپریم کورٹ کے شاندار ترین فیصلوں میں سے تھا، سلمان اکرم راجا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینا سپریم کورٹ کے شاندار ترین فیصلوں میں سے ایک تھا۔

ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا نے کہا کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے شاندار ترین 2 فیصلوں میں سے ایک تھا۔

انہوں نے کہا کہ ویسے تو بہت سے فیصلے ہیں کہ ضیا الحق، یحییٰ خان اور مشرف کے جانے کے بعد جبر کے خلاف فیصلہ دیا، لیکن سپریم کورٹ کے 2ہی فیصلے ہیں جن میں جبر کے نظام کے دوران اس کے خلاف فیصلہ دیا گیا۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جبر کے نظام کے ہوتے ہوئے اُس کے خلاف فیصلہ صرف ایک جولائی 1988 میں آیا اور دوسرا فیصلہ 12 جولائی 2024 کو سپریم کورٹ کے 8 اکثریتی ججز نے دیا۔ جب وقت کا حاکم یا نظام یہ چاہتا تھا کہ پی ٹی آئی کو سیٹیں نہ ملیں اور پی ٹی آئی کا پارلیمان میں تشخص مانا ہی نہ جائے۔ اس کے خلاف 8 ججز صاحبان کھڑے ہوئے اور آئین و قانون کے مطابق فیصلہ دیا، جمہوریت اور ووٹ کے حق کا بول بالا کیا۔

قبل ازیں پی ٹی آئی رہنما اسدقیصر نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں قانون اور آئین نہیں ہیں۔ ملک کا نظام جنگل کا منظر پیش کررہاہے۔ جس کا جیسے دل چاہتا ہے ویسے ملک کا نظام چلا رہے ہیں۔ ملک میں فی الوقت قانون کی کوئی حیثیت نہیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے سے روک دیا گیا
  • سپریم کورٹ: فواد چوہدری کی مقدمات یکجا کرنے کی استدعا، پنجاب حکومت کا بینچ پر اعتراض
  • مخصوص نشستیں کیس،پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کا 12ججز کے دستخط کیساتھ کورٹ آرڈر جاری کرنیکی استدعا
  • مخصوص نشستیں کیس، 12 ججز کے دستخط کے ساتھ آرڈر آف دا کورٹ جاری کرنے کی استدعا
  • مخصوص نشستوں کا کیس،رجسٹرار آفس کا سنی اتحاد کونسل کی درخواست وصول کرنے سے انکار
  •  مخصوص نشستیں کیس: سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کا سنی اتحاد کونسل کی درخواست وصولی سے انکار
  • مخصوص نشستوں کا کیس: رجسٹرار آفس کا سنی اتحاد کونسل کی درخواست وصول کرنے سے انکار
  • مخصوص نشستیں: سپریم کورٹ سے 12 کے دستخطوں کے ساتھ آرڈر آف دا کورٹ جاری کرنے کی استدعا
  • مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینا سپریم کورٹ کے شاندار ترین فیصلوں میں سے تھا، سلمان اکرم راجا
  • مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ: پارلیمانی طاقت کے نئے نقشے کی تشکیل