چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بھر کی عدلیہ کو حکم امتناعی کی درخواستوں پر پندرہ دن کے اندر اندر فیصلے کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے حکم امتناعی اور سول اپیلوں سے متعلق جوڈیشل پالیسی 2009پر عملدرآمد کا حکم جاری کیا، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے تمام سیشن ججوں کو مراسلہ ارسال کر دیا۔مراسلہ کا متن ہے کہ حکم امتناعی کی درخواستوں پر15 دن کے اندر اندر فیصلہ کیا جائے ، سول اپیل زیر دفعہ 104 جو تین ماہ سے زیادہ عرصے سے زیر التوا ء ہے اس کا فیصلہ ایک ماہ میں کیا جائے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

جج کے ٹرانسفر کو عدلیہ کی آزادی کے تناظر میں دیکھا جائے،وکیل منیر اے ملک

جج کے ٹرانسفر کو عدلیہ کی آزادی کے تناظر میں دیکھا جائے،وکیل منیر اے ملک WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) سپریم کورٹ آئینی بنچ میں ججز ٹرانسفر سے متعلق کیس میں جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کوئی جج مستقل جج کا حلف اٹھاتا ہی نہیں ہے،پہلے ایڈیشنل جج کا حلف ہوتا ہے پھر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے وہ مستقل ہوتا ہے،ٹرانسفر کی نئی تعیناتی قرار نہیں دیا جا سکتا،منیر اے ملک نے کہا جج کے ٹرانسفر کو عدلیہ کی آزادی کے تناظر میں دیکھا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بینچ میں ججز ٹرانسفر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی،درخواستگزار ججز کے وکیل منیر اے ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ججز کی سنیارٹی عدلیہ کی آزادی کے ساتھ منسلک ہے،جسٹس شاہد بلال نے کہاکہ ماضی میں لاہور ہائیکورٹ کے 3جج اسلام آباد ہائیکورت کے چیف جسٹس بنے،جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ سنیارٹی کا تعین کون کرے گا؟ وکیل منیر اے ملک نے کہاکہ سنیارٹی کا تعین چیف جسٹس کریں گے۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ چیف جسٹس کی جانب سے سنیارٹی تعین کا اختیار انتظامی ہے،چیف جسٹس کے انتظامی فیصلے کیخلاف متاثرہ فریق کہاں رجوع کرے گا؟وکیل منیر اے ملک نے کہاکہ متاثرہ فریق مجاز عدالت سے داد رسی کیلئے رجوع کرے گا، اسلام آباد اور دیگر ہائیکورٹس میں تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل مختلف ہوتی ہے،ہر ہائیکورٹ کے جج کا حلف الگ اور حلف لینے والا بھی الگ ہوتا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کوئی جج مستقتل جج کا حلف اٹھاتا ہی نہیں ہے،پہلے ایڈیشنل جج کا حلف ہوتا ہے پھر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے وہ مستقل ہوتا ہے،ٹرانسفر کی نئی تعیناتی قرار نہیں دیا جا سکتا،منیر اے ملک نے کہا جج کے ٹرانسفر کو عدلیہ کی آزادی کے تناظر میں دیکھا جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتحصیلدار فتح جنگ کی گرداور ملک طاہر محمود کی عیادت آئندہ بجٹ میں پراپرٹی منافع پر ٹیکس کی شرح میں نمایاں اضافہ متوقع چین نے بھارت کے زیر تسلط ارونا چل پردیش کو زنگ نان کا نام دیدیا سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، اسٹاک مارکیٹ میں 600 پوائنٹس کا اضافہ ایف بی آر میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلے، نوٹیفکیشن سب نیوز ایک سو نوے ملین پاونڈ کیس، عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر پی ٹی آئی خواتین ونگ کی صدر کنول شوزب نے عمران خان کی بہن علیمہ خان کیخلاف محاذ کھول دیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ، سٹے آرڈر اور سول اپیلوں سے متعلق جوڈیشل پالیسی2009 پر عملدرآمد کا حکم
  • لاہور ہائیکورٹ کے 26ججز آئندہ ہفتے مختلف مقدمات کی سماعت کریں گے،روسٹر جاری
  • آسان کاروبار فنانس و کاروبار کارڈ، وزیرِاعلیٰ پنجاب کی درخواستوں کا پراسیس جلد مکمل کرنے کی ہدایت
  • ضلعی عدلیہ کی خودمختاری انصاف کی مؤثر فراہمی کیلئے ناگزیر: چیف جسٹس
  • ضلعی عدلیہ کی خودمختاری انصاف کی مؤثر فراہمی کے لیے ناگزیر ہے، چیف جسٹس
  • مقدمے کے فیصلے میں تاخیر پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا قیدی سے اظہار افسوس
  • ضلعی عدلیہ کی آزادی اور سلامتی منصفانہ انصاف کی فراہمی کیلئے ناگزیر ہے،چیف جسٹس
  • سارے لاہور کو کھود کر چھوڑ دیا، لوگوں کے کاروبار تباہ ہوگئے ہیں، لاہور ہائیکورٹ
  • جج کے ٹرانسفر کو عدلیہ کی آزادی کے تناظر میں دیکھا جائے،وکیل منیر اے ملک