نجی ٹی وی کے مطابق خواجہ آصف کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ یہ میں نہیں کہہ رہا، یہ پراوین ساہنی کہہ رہے ہیں جو بھارتی میڈیا کی مستند آواز ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان نے جن طالبان کے لیے امریکا اور مغربی ممالک کے الزامات برداشت کیے، دہشتگرد ملک کے طور مشہور ہوئے، آج وہی کابل وہی طالبان اسرائیل سمیت ہندوستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق خواجہ آصف کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ یہ میں نہیں کہہ رہا، یہ پراوین ساہنی کہہ رہے ہیں جو بھارتی میڈیا کی مستند آواز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینئر بھارتی صحافی اور دفاعی تجزیہ کار نے کہا تھا کہ پاکستان کے خلاف آپریشن سندور پر دنیا بھر میں صرف اسرائیل اور افغانستان نے بھارت کی حمایت کی۔ یاد رہے کہ دو روز قبل یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ فوجی جارحیت میں پاکستان سے منہ کی کھانے کے بعد طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر دفاع نے خفیہ طور پربھارت کا دورہ بھی کیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: خواجہ آصف

پڑھیں:

سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے

افغانستان میں طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی ممکنہ طور پر جلد بھارت کے دورے پر جائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی پر عائد سفری پابندی کو وقتی طور پر معطل کر دیا۔

اس فیصلے کے بعد سے امیر خان متقی کے بھارت کے دورے کی راہ ہموار ہوگئی۔ یہ دورہ 9 سے 16 اکتوبر کے درمیان متوقع ہے۔

اگر یہ طے شدہ پروگرام مکمل ہوجاتا ہے تو یہ 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کسی اعلیٰ افغان عہدیدار کا بھارت کا پہلا دورہ ہوگا۔

طالبان کے افغانستان میں اگست 2021 میں دوبارہ برسرِاقتدار آنے سے قبل بھارت کے افغان حکومت سے قریبی تعلقات رہے ہیں۔

تاہم اگست 2021 میں طالبان حکومت کے قیام کے بعد بھارت نے کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔ ایک سال بعد انسانی ہمدردی کی امداد کے لیے محدود سطح پر ایک تکنیکی مشن دوبارہ کھولا گیا۔

رپورٹس کے مطابق طالبان وزیر خارجہ امیر خان متقی بھارت روانگی سے قبل روس میں ہونے والی ایک کثیرالجہتی اجلاس میں شامل ہوں گے جہاں روس، چین، ایران، پاکستان، بھارت اور وسطی ایشیائی ممالک کے نمائندے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

افغان تجزیہ کار حکمت اللہ حکمت کا کہنا ہے کہ طالبان وزیر خارجہ کا یہ دورہ طالبان حکومت کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کو خطے کے ممالک سے سیاسی، اقتصادی اور تجارتی روابط بڑھانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر اپنی حیثیت مستحکم کر سکے۔

یاد رہے کہ تاحال صرف روس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے جبکہ بھارت اب بھی احتیاط کے ساتھ محدود سطح پر روابط رکھے ہوئے ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • غیر قانونی افغان شہریوں کی واپسی کے لیے طالبان کے ساتھ بات کر رہے ہیں، بیلجیم
  • سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے
  • سفری پابندی ختم؛ طالبان وزیر خارجہ آئندہ ہفتے بھارت کے دورے پر جائیں گے
  • قوم، علماء پاکستان کی سلامتی، دفاع کیلئے افواج کیساتھ کھڑے: عبدالخبیر آزاد
  • پنجاب کو سیلاب میں ڈبونے والی مریم نواز کیساتھ عوام نہیں کھڑے: ندیم افضل چن
  • افغان وزیر خارجہ پر سفری پابندی میں عارضی نرمی، بھارت کا ممکنہ دورہ اہم پیشرفت قرار
  • اقتدار سنبھالنے کے بعد طالبان کی اعلیٰ قیادت کا بھارت کا پہلا دورہ جلد متوقع
  • افغان وزیر خارجہ امیر متقی کا اگلے ہفتے دورہ ِبھارت
  • بون میں افغانستان قونصل خانے کے عملے نے استعفیٰ کیوں دیا؟
  • طالبان کے وزیرِ خارجہ کا اگلے ہفتے بھارت کا دورہ