کراچی پریس کلب پر بغیر اجازت ممکنہ احتجاج کی اطلاع پر راستے بند
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
کراچی کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی پریس کلب پر بغیر اجازت ممکنہ احتجاج کی اطلاع ملنے پر اطراف کے راستے بند کیے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق کراچی پریس کلب پر نفری اور سادہ لباس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ضیاء الدین روڈ پر سپریم کورٹ رجسٹری سگنل پر 3 گھنٹے سے جاری احتجاج ختم کر دیا گیا۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے پولیس سے مذاکرات کے بعد سڑک کھول دی، جس کے بعد اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک بحال ہو گیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ 4 دن سے بجلی نہیں، شدید گرمی میں جینا محال ہے۔
خیال رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے۔
لیاری، کورنگی، لانڈھی، نیو کراچی، نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن، ناظم آباد، ملیر، قائد آباد اور ایف بی ایریا کے مختلف بلاکس میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔
ماڈل کالونی، جہانگیر روڈ، پی آئی بی سمیت دیگر علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔
مچھر کالونی، ریلوے کالونی، ماڑی پور اور ہاکس بے کے علاقوں میں بھی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث علاقہ مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں بجلی کی سپلائی معمول کے مطابق جاری ہے، 70 فیصد بجلی کا نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے۔
ترجمان کے مطابق 30 فیصد علاقوں میں بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کا سامنا ہے، ان علاقوں میں بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کے مطابق لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علاقوں میں کے مطابق کا کہنا
پڑھیں:
پشاور یونیورسٹی کے رہائشی کوارٹر سے دو خواتین کی نعشیں برآمد
پشاور:پشاور یونیورسٹی کے ایک رہائشی کوارٹر سے دو خواتین کی پرانی نعشیں برآمد ہوئی ہیں، جنہیں مبینہ طور پر قتل کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق دونوں خواتین کا تعلق مسیحی برادری سے ہے، ابتدائی شناخت کے مطابق ایک خاتون کی شناخت مسماة ش، زوجہ وسیم گل جبکہ دوسری کی شناخت مسماة ک، دختر یاسر کے نام سے ہوئی ہے۔ نعشیں کئی روز پرانی لگتی ہیں، جن پر ظاہری طور پر تشدد کے آثار پائے گئے ہیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او تھانہ کیمپس فہیم شاہ پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موبائل ڈیٹا اور دیگر اہم شواہد کی روشنی میں مختلف پہلوؤں سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ قتل کس نے اور کیوں کیا۔
مزید پیش رفت کے لیے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی ہر پہلو سے جامع تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ اصل حقائق سامنے لائے جا سکیں۔