—فائل فوٹو

کراچی کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی پریس کلب پر بغیر اجازت ممکنہ احتجاج کی اطلاع ملنے پر اطراف کے راستے بند کیے ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق کراچی پریس کلب پر نفری اور سادہ لباس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ضیاء الدین روڈ پر سپریم کورٹ رجسٹری سگنل پر 3 گھنٹے سے جاری احتجاج ختم کر دیا گیا۔

کراچی: مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14-12 گھنٹوں تک پہنچ گیا

کراچی کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے پولیس سے مذاکرات کے بعد سڑک کھول دی، جس کے بعد اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک بحال ہو گیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ 4 دن سے بجلی نہیں، شدید گرمی میں جینا محال ہے۔

خیال رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے۔

لیاری، کورنگی، لانڈھی، نیو کراچی، نارتھ کراچی، سرجانی ٹاؤن، ناظم آباد، ملیر، قائد آباد اور ایف بی ایریا کے مختلف بلاکس میں لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔

ماڈل کالونی، جہانگیر روڈ، پی آئی بی سمیت دیگر علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔

مچھر کالونی، ریلوے کالونی، ماڑی پور اور ہاکس بے کے علاقوں میں بھی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث علاقہ مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں بجلی کی سپلائی معمول کے مطابق جاری ہے، 70 فیصد بجلی کا نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے۔

ترجمان کے مطابق 30 فیصد علاقوں میں بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کا سامنا ہے، ان علاقوں میں بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کے مطابق لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: علاقوں میں کے مطابق کا کہنا

پڑھیں:

کراچی میں سرکاری ملازمین کا تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلیے احتجاج، حالات کشیدہ ہوگئے

کراچی میں سرکاری ملازمین اتحاد (سندھ ایمپلائز گرینڈ الائنس) نے مہنگائی کے پیش نظر تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کے مطالبے کیلیے احتجاج کیا، صوبائی حکومت سے مذاکرات میں ناکامی پر ریڈ زون کی جانب پیش قدمی کی تو حالات کشیدہ ہوگئے،اب تک 20 مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر سرکاری ملازمین اتحاد نے احتجاج کیا اور پھر وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کا اعلان کیا۔

مظاہرین نے ریڈ زون کی جانب پیش قدمی کی تو پولیس نے انہیں لاٹھی چارج، شیلنگ اور واٹرکینن سے روکنے کی کوشش کی جس پر مشتعل افراد نے پولیس پر جوابی پتھراؤ کیا۔اس دوران صوبائی حکومت کے وفد نے مذاکرات کی بھی کوشش کی تاہم کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔

احتجاجی مظاہرین کی صوبائی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے ریڈ زون کی طرف پہنچے اور دھرنا دیا تو پولیس نے ایک بار پھر شیلنگ کی

کراچی پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ایک بار پھر شیلنگ کی تو سڑک پر موجود عام افراد زد میں آگئے اور اُن کی حالت غیر ہوگئی جبکہ ایک خاتون پولیس اہلکار کی طبیعت بھی بگڑی جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

احتجاجی مظاہرین کی پیش قدمی کو روکنے کیلیے پولیس نے اطراف کی سڑکوں کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کیا جس کے باعث آئی آئی چندریگر اور اطراف کی شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوا۔

قبل ازیں پولیس نے مظاہرین کی پیش قدمی اور احتجاج کو روکنے کیلیے کراچی پریس کلب آنے والے تمام راستوں کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کیا جس کے باعث صحافیوں اور شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

پولیس نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 20 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کردیا۔ ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا کہ کسی کو بھی سڑک بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔

وزیر توانائی کی مظاہرین سے یوم عاشور احتجاج ملتوی کرنے کی اپیل

صوبائی وزیر برائے توانائی، ترقیات و مںصوبہ بندی سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ اگر سندھ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں دیگر صوبوں کے مقابلے میں کم ہوئیں تو اس فرق کو دور کرنے کی تمام ممکنہ کاوشیں کی جائیں گی۔

صوبائی وزیر نے پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنے میں شریک سرکاری ملازمین کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں یہ یقین دہانی کروائی۔

نمائندہ وفد نے وزیر توانائی کو کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنے کی وجوہات سے تفصیلی آگاہ کیا اور مطالبات کی منظوری کی درخواست کی۔

ناصر شاہ نے وفد کے تمام مطالبات سنے اور کہا کہ صوبہ سندھ نے ہمیشہ اپنے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے لیکن اگر دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کم ہوئیں تو اس فرق کو دور کیے جانے کے ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے۔

وزیر توانائی نے وفد سے کہا کہ محرم الحرام کے  احترام میں فوری طور پر دھرنا ختم کیا جائے، عاشور کے بعد پھر مذاکات شروع کیے جاسکتے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی: تشدد کیخلاف خواجہ سراؤں کا گلستان جوہر تھانے پر احتجاج
  • کوئٹہ محرم الحرام، انتظامیہ بلاتعطل گیس اور بجلی کی فراہمی میں ناکام
  • گلستان جوہر میں شہری کے تشدد پر خواجہ سراؤں کا تھانے کے باہر احتجاج، مقدمہ درج
  • کراچی پولیس اور مظاہرین میں مذاکرات، اساتذہ رہا، 13 محرم کو دوبارہ احتجاج کا اعلان
  • سندھ ایمپلائزالائنس کا صوبائی حکومت کیخلاف احتجاج: کراچی میں ٹریفک نظام درہم برہم
  • کراچی میں سندھ ایمپلائزالائنس کا احتجاج، شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا
  • کراچی پریس کلب کو جانے والے راستوں کو پولیس نے چاروں اطراف سے کیوں بند کیا؟
  • کراچی میں سرکاری ملازمین کا تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلیے احتجاج، حالات کشیدہ ہوگئے
  • کراچی: اساتذہ کا احتجاج، 23 گرفتار، شیلنگ سے خاتون پولیس اہلکار بے ہوش
  • کراچی پریس کلب کے باہر سندھ ایمپلائز الائنس کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج