پاکستانی طیارے گرانے کی خبر غلط تھی،بھارتی صحافی کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
نئی دہلی(ویب ڈیسک ) امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بھارتی میڈیا نے غزہ میں دھماکوں کی ویڈیوز پاکستان پر حملے کے طور پر چلائیں۔
امریکی اخبار کے مطابق بھارتی میڈیا پاک بھارت کشیدگی کے دوران ریاستی پراپیگنڈےکا ہتھیار بنا رہا ہے، پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا کے پراپیگنڈے نے بھارتی جمہوری دعوؤں کو مشکوک بنادیا۔
امریکی اخبار میں کہا گیا کہ ان تمام خبروں کا نہ کوئی ثبوت موجود تھا نہ کوئی آزاد تصدیق، بھارتی میڈیا نے ان دعوؤں کو ایسے پیش کیا جیسے یہ حتمی حقائق ہوں۔
بھارتی صحافی راج دیپ نےاعتراف کیا کہ پاکستانی طیارے مارگرائے جانے کی خبر غلطی تھی، بھارتی حکومت نے سچ بولنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا۔
بھارتی حکومت کی قانونی درخواست پر 8 ہزار سے زائداکاؤنٹس کو بھارت میں بلاک کیا گیا،بلاک کیے گئے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی اکثریت پاکستانیوں کی ہے۔
مزیدپڑھیں:بھارتی ایئرلائنز کیلئےفضائی حدود بند،اربوں کا نقصان،کارگو سروس بھی ٹھپ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا
پڑھیں:
راہول گاندھی کا مودی حکومت سے سوال: پاکستان پر حملے کے بعد بھارتی فضائیہ نے کتنے طیارے کھوئے؟
نئی دہلی : بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے مودی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ پاکستان پر حملے کے بعد بھارتی فضائیہ نے کتنے طیارے کھوئے؟
انہوں نے یہ سوال بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے اس بیان کے بعد اٹھایا جس میں انہوں نے تسلیم کیا کہ حملے سے قبل پاکستان کو مطلع کیا گیا تھا۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ اگر واقعی حملے سے پہلے پاکستان کو آگاہ کیا گیا تو یہ ایک سنگین سیکیورٹی معاملہ ہے، اور عوام کو بتایا جائے کہ ایسا کرنے کا اختیار کس نے دیا؟ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کی یہ پالیسی ملکی سلامتی کے خلاف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ کا یہ اعتراف تشویش ناک ہے اور اس پر خاموشی اختیار نہیں کی جا سکتی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی جاننے کا مطالبہ کیا کہ حملے کے بعد بھارتی فضائیہ کو کس قدر نقصان پہنچا؟
واضح رہے کہ جے شنکر کے بیان نے نہ صرف سیاسی بلکہ عسکری حلقوں میں بھی نئی بحث چھیڑ دی ہے۔