ہم آرمی چیف کے مشکور ہیں جو دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھ سکتے ہیں، صدر مملکت
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
صدر مملکت آصف زرداری نے کہا ہے کہ ہم خاص طور پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے مشکور ہیں جو دشمن کی آنکھ میں آنکھ ملاکر دیکھ سکتے ہیں۔
صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان آصف علی زرداری نے گجرانوالہ کنٹونمنٹ میں آفسروں اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا سلام اور مبارک باد آپ سب جوانوں تک پہنچے، شہید سرخرو ہیں یہ دھرتی ہے تو ہم سب ہیں، یہ دھرتی نہیں تو کچھ بھی نہیں ہے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ اللہ نے آپ کو کامیابی دی آپ نے دنیا کو پیغام دیا ہے، بھارت کو معلوم ہو گیا ہوگا کہ اصل جوانوں سے مقابلہ کیسا ہوتا ہے، آزمائش میں ہر پاکستانی اپنی جان و مال پاکستان پر نچاور کرنے کے لیے تیار ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ دشمن کی غلامی کسی غیرت مند پاکستانی کو قبول نہیں، ہم خصوصی طور پر آرمی چیف کے مشکور ہیں جو ہم دشمن کی آنکھ میں آنکھ ملا کر دیکھ سکتے ہیں، پاکستان ایک ملک ایک قوم اور اسلامی جمہوریہ ریاست ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہم تو جیتے ہی شہادت کے لیے ہیں، آپ سب کے جذبے یوں ہی سر بلند رہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان صدر مملکت دشمن کی
پڑھیں:
جتنے بھی پیسے خرچ کر دیں سیلاب نہیں رک سکتے پاکستان میں، فلڈز تو آئیں گے، مفتاح اسماعیل
خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ آپ ایسے نالیں بنا دیں کہ سمندر کا پانی سمندر میں چلا جائے یا کچھ اس قسم کے اقدامات کر سکتے ہیں لیکن یہ سمجھنا کہ بارشیں نہیں ہوں گی کیونکہ ہم کچھ کرلیں گے تو اب بہت دیر ہو چکی ہے، کلائمٹ چینج جو دنیا مین شروع ہوگیا ہے وہ ہوگیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ جتنے بھی پیسے خرچ کر دیں سیلاب نہیں رک سکتے پاکستان میں، فلڈز تو آئیں گے، آپ ان کی شدت کم کر سکتے ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ ایسے نالیں بنا دیں کہ سمندر کا پانی سمندر میں چلا جائے یا کچھ اس قسم کے اقدامات کر سکتے ہیں لیکن یہ سمجھنا کہ بارشیں نہیں ہوں گی کیونکہ ہم کچھ کرلیں گے تو اب بہت دیر ہو چکی ہے، کلائمٹ چینج جو دنیا مین شروع ہوگیا ہے وہ ہوگیا ہے لیکن جو اٹھارہ جانیں ضائع ہوئی ہیں اس کو کلائمٹ چینج پر ڈال دیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ماسوائے جی ڈی پی گروتھ کہ جو حکومت غلط کہہ رہی ہے، اس کے علاوہ تو باقی نمبرز تو ٹھیک ہیں، اس میں کوئی بحث نہیں ہے کہ برآمدات بھی بڑھی ہیں اور درآمدات بھی بڑھی ہیں، درآمدات زیادہ بڑھی ہیں۔