عالمی تنقید، اسرائیل کا غزہ میں ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
عالمی سطح پر شدید تنقید کے بعد اسرائیل نے غزہ میں محدود پیمانے پر امداد کی فراہمی کے لیے ناکہ بندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں یہ واضح نہیں کہ امداد کس طریقہ کار کے ذریعے غزہ لے جائی جاسکے گی اور امداد کی فراہمی کب سے شروع ہو گی۔
مکمل ناکہ بندی کے باعث اسرائیل نے ایک دانہ خوراک اور ایک بوند پانی بھی غزہ جانے نہیں دی۔
واضح رہے کہ غزہ پر کل صبح سے وحشیانہ اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 150 سے زائد ہوگئی ہے۔
غزہ سے عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے سیف زون المواسی کیمپ پر اسرائیلی حملے میں 36 فلسطینی شہید ہوئے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قطر کا اسرائیلی حملے پر آئی سی سی میں قانونی چارہ جوئی کا عندیہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحہ: قطر کاکہنا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں قانونی چارہ جوئی پر غور کر رہا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور محمد بن عبدالعزیز الخلیفی نے دی ہیگ میں آئی سی سی کی صدر ٹوموکو آکانے اور ڈپٹی پراسیکیوٹر نظہت شمیم خان سے ملاقات کی، جس میں اسرائیلی جارحیت کو بین الاقوامی جرم کے طور پر دیکھنے اور روم اسٹیچیوٹ کے تحت احتساب کے طریقہ کار پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
الخلیفی نے اس موقع پر قطر کے بین الاقوامی قوانین پر پختہ یقین کو دہراتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اپنی خودمختاری کا دفاع تمام قانونی اور جائز ذرائع سے کرے گا۔
قطر نے زور دیا کہ اسرائیلی فضائی حملہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ 9 ستمبر کو دوحہ میں ایک نجی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا تھا جہاں حماس کے رہنما موجود تھے۔ اس حملے میں پانچ حماس رہنماؤں اور ایک قطری سکیورٹی اہلکار کی ہلاکت ہوئی تھی۔ واقعے کے بعد قطر نے اسرائیل کے اقدام کو اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ردِعمل کا حق محفوظ رکھا اور معاملہ عالمی عدالتوں میں لے جانے کے لیے قانونی ٹیم تشکیل دی۔
اسرائیل کے اس حملے پر عرب دنیا سمیت عالمی سطح پر بھی شدید مذمت کی گئی اور اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں آئی سی سی نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے تھے۔