کنگ سلمان گلوبل اکیڈمی: عربی زبان سیکھنے والے دوسرے بیچ میں 4پاکستانی طلبا بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
کنگ سلمان انٹرنیشنل اکیڈمی فار دی عربی لینگویج نے ابجد سنٹر فار ٹیچنگ عربی کے طلباء کے دوسرے بیچ کی گریجویشن تقریب کا انعقاد کیا۔ یہ سنٹر غیر مقامی افراد کو عربی زبان سکھانے کے لیے ایک اہم تعلیمی منصوبہ ہے۔
تقریب میں اکیڈمی کے عہدیداروں، تعلیمی اور ثقافتی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی، جہاں 43 ممالک کے 168 طلبہ طلبات میں سے 4پاکستانی طلباء بھی شامل تھے ان طلباء و طالبات کو ان کی کامیابی پر اعزازات سے نوازا گیا۔
اکیڈمی کے سیکرٹری جنرل پروفیسر عبداللہ بن صالح الواشمی نے کہا کہ ابجد سنٹر ایک منظم تعلیمی نظام پیش کرتا ہے جو غیر عرب طلباء کو زبان میں مہارت دلانے کے ساتھ ساتھ سعودی ثقافت سے بھی روشناس کراتا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ یہ پروگرام عربی زبان کے فروغ اور انسانی صلاحیتوں کی ترقی کے وژن 2030 کے ہدف کے عین مطابق ہے۔
640 گھنٹوں کی جامع تربیت یہ پروگرام کامن یورپی فریم ورک (CEFR) کے مطابق A1 سے B2 تک کی سطحیں پیش کرتا ہے، جس میں شامل چار بنیادی زبان کی مہارتیں (پڑھنا، لکھنا، سننا، بولنا)عملی اور انٹرایکٹو سیشنز ثقافتی دورے اور سعودی خاندانوں کے ساتھ میل جول (“فیملی ہوسٹنگ”)دنیا بھر سے منتخب ہونے والے طلباء اس بیچ کے شرکاء کو ہزاروں درخواستوں میں سے چنا گیا۔ جنہوں نے لینگویج پارٹنر پروگرام اور تاریخی مقامات کی سیر کے ذریعے سعودی معاشرے سے گہرا تعلق قائم کیا۔
تقریب میں گریجویٹس نے عربی زبان میں تقاریر، شاعری اور ثقافتی پیشکش کرکے اپنے سفر کا احوال بیان کیا۔ ابجد سنٹر ہر سال نئے طلباء کو قبول کرتا ہے تاکہ عربی زبان کو ثقافت کے ساتھ جوڑ کر ایک جدید تعلیمی ماحول فراہم کیا جاسکے۔
کنگ سلمان اکیڈمی سعودی عرب کی طرف سے عربی زبان کو عالمی سطح پر فروغ دینے کی ایک اہم کوشش ہے، جس کا مقصد زبان کے ذریعے ثقافتی روابط کو مضبوط بنانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
طلبا عربی زبان کنگ سلمان.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
اردو زبان کا نفاذ نہ کرنے پر پنجاب حکومت کو جواب کیلیے آخری مہلت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری سطح پر ارود زبان کو نافذ نہ کرنے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر پنجاب حکومت کے وکیل کو جواب جمع کروانے کی مہلت دیتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ آئندہ جواب جمع کروانے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ڈاکٹر شریف نظامی کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے احکامات دئیے ہیں کہ ہر محکمے میں ارود زبان کو نافذ کیا جائے، عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کروانے کا حکم دے۔ دوران سماعت پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔