جی بی کے طلباء کی گرفتاری سندھ حکومت کی بدترین فسطائیت ہے، کاظم میثم
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی نے ایک بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان کے شہریوں کے لیے عرصہ حیات تنگ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ فوری طور پر ایکشن کمیٹی کے رہنماوں کو رہا کیا جائے ورنہ ایک بڑی عوامی تحریک شروع ہو جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی محمد کاظم میثم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کی معدنیات کے تحفظ اور عوامی حقوق کے لیے سرگرم عمل عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں کی گرفتاری کے خلاف کراچی میں پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے والے گلگت بلتستان کے طلباء کی گرفتاری سندھ حکومت کی بدترین فسطائیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں گرفتار جی بی کے مستقبل کی رہائی کے لیے طلباء تنظیموں کے ہمراہ تحریک چلائی جائے گی۔ انہیں فوراً رہا کیا جائے۔ گلگت بلتستان کے شہریوں کے لیے عرصہ حیات تنگ کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ فوری طور پر ایکشن کمیٹی کے رہنماوں کو رہا کیا جائے ورنہ ایک بڑی عوامی تحریک شروع ہو جائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کیا جائے کے لیے
پڑھیں:
سندھی قوم پیپلزپارٹی کی مکاری کو پہنچانے ،عوامی تحریک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی رہنما نور نبی پلیجو، ماہ نور ملاح اور ایڈووکیٹ سروائی جتوئی نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نئے ڈیموں اور نہروں کی حمایت میں جاری مہم سندھ کے وجود پر حملہ ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی پنجابی شاونزم پر مبنی سوچ ملک کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سمیت وفاقی وزرا وقتاً فوقتاً ڈیموں کی حمایت میں بیانات دے کر سندھی قوم کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی اس تمام سندھ دشمن مہم میں شہباز حکومت کا ساتھ دے رہی ہے۔ بلاول زرداری وزیراعظم بننے کی لالچ میں سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین اور دریائے سندھ کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کو فروخت کر چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے کچھی کینال فیز ٹو کے لیے ٹیکنیکل گروپ بنانے اور پی سی ون جمع کرانے کے وفاقی حکومت کے فیصلے پر رضامندی ظاہر کر کے سندھی قوم کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی ابتدا سے ہی ڈبل گیم کھیل رہی ہے۔ مراد علی شاہ ایک طرف سندھی قوم کے احتجاجوں کو روکنے کے لیے اعلان کرتا ہے کہ کوئی نئی نہر نہیں بنے گی، تو دوسری طرف 6 نئی نہروں پر خفیہ طور پر کام شروع کروا رہا ہے۔ سندھی قوم پیپلز پارٹی کی مکاری کو پہچانے اور کارپوریٹ فارمنگ و نہروں کے خلاف پُرامن جدوجہد کو تیز کرے۔ چھ نئی نہروں، بھاشا، مہمند ڈیم سمیت دریائے سندھ پر کسی بھی کٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔