بجلی، گیس، پیٹرول مہنگا کرنے کا منصوبہ، حکومت کی نئے بجٹ میں عوام پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
گردشی قرض کی ادائیگی کے لیے بینکوں سے 1252ارب روپے قرض لیا جائے گا جو اگلے 6 سال میں بجلی صارفین سے وصول کی جائے گی ، بجلی کے بلوں میں 10فیصد ڈیبٹ سروس سرچارج شامل کیا جائے گا
حکومت نے نئے بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف کو بڑی یقین دہانیاں کرا دیں، صوبے بجلی اور گیس پرکوئی سبسڈی نہیں دیں گے ،آئی پی پیز سے مذاکرات کے ذریعے جون تک 348 ارب کی ادائیگی ہوگی، ذرائع
وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کو بڑی یقین دہانیاں کرائی ہیں اور اس کے تحت پیٹرولیم مصنوعات میں مزید لیوی، بجلی کے بلوں میں ڈیبٹ سروس سرچارج لگانے اور گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ کرلیا ہے ، جس کے نتیجے میں عوام کو مزید مالی بوجھ اٹھانا پڑے گا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے نئے مالی سال کے آغاز پر بجلی، گیس، پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا پلان تیار تیار کرلیا ہے ، جس کے تحت یکم جولائی 2025 سے بجلی ٹیرف کی سالانہ ری بیسنگ کی جائے گی، گیس ٹیرف میں یکم جولائی 2025 اور 15 فروری 2026 کو ایڈجسٹمنٹ ہوگی جس کے لیے حکومت نے نئے بجٹ سے پہلے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کو بڑی یقین دہانیاں کرا دی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ نئے مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں عوام کو اضافی مالی بوجھ اٹھانے کے لیے تیار رہنا ہوگا کیونکہ پیٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور صوبے بجلی اور گیس پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے ۔ذرائع کے مطابق گردشی قرض کی ادائیگی کے لیے بینکوں سے 1252 ارب روپے قرض لیا جائے گا اور یہ رقم اگلے 6 سال میں بجلی صارفین سے وصول کی جائے گی اور بجلی کے بلوں میں 10 فیصد ڈیبٹ سروس سرچارج شامل کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت کو ڈیبٹ سروس چارج میں اضافے کا اختیار ہوگا اور نئے بجٹ میں بجلی سبسڈی میں کمی کی جائے گی کیونکہ گردشی قرضے کو 2031 تک صفر پر لانے کا ہدف طے کیا گیا ہے ۔ذرائع نے مزید کہا کہ نیپرا سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا اجرا جاری رکھے گا، فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کا بروقت اطلاق یقینی بنایا جائے گا اور بیس ٹیرف اور ریونیو میں پایا جانے والا خلا ختم کرنے کی کوشش ہوگی اور صرف ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان جولائی میں کابینہ سے منظور ہوگا جبکہ پہلی ششماہی میں توانائی سیکٹر کو 450 ارب کا فائدہ ہوا اور جنوری 2025 تک بجلی گردشی قرضہ 2444 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ جون 2024 تک گیس گردشی قرضہ 2294 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق گردشی قرضوں پر قابو پانے کے لیے اصلاحات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آئی پی پیز سے مذاکرات کے ذریعے جون تک 348 ارب کی ادائیگی ہوگی اور کاسٹ ریکوری بہتر بنا کر توانائی کی قیمت کم کی جائے گی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
بجٹ کے بعد حکومت نے پیٹرول بم گراکر عوام پر ایک اور ظلم کیا‘ لیاقت بلوچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل نے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ کے فوری بعد رات کی تاریکی میں عوام پر پیٹرول بم گِراکر مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور شدید گرمی سے بدحال اور نڈھال عوام پر ایک اور ظلم کیا ہے۔ آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے 36 پیسے اور ڈیزل 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر کے بڑے اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر آئے گی۔ حسب دستور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی ٹرانسپورٹ کرایوں میں بھی اضافہ ہوگا اور ضروریاتِ زندگی کی ہر چیز مہنگی ہوگی جس سے عام آدمی کی زندگی مزید مشکلات کا شکار ہوجائے گی۔ قبل ازیں گزشتہ روز حکومت نے گیس کے گھریلو صارفین کے لیے فکسڈ چارجز اور بقیہ صارفین کے لیے قیمت میں اضافہ کا اعلان کیا تھا،عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں کم ہورہی ہیں لیکن حکومت آئی ایم ایف سے لیے گئے قرضوں پر سُود اور اپنی عیاشیوں کے خرچے پورے کرنے کے لیے عوام کو نچوڑ رہی ہے۔ حکومت نے حال ہی میں ارکانِ اسمبلی کی تنخواہوں میں 300 فیصد تک اضافہ کیا اور پارلیمنٹ کے ذریعے رُول میں ترمیم کرکے وفاقی کابینہ ارکان کو اپنی تنخواہوں میں من پسند اضافے کی کُھلی چھوٹ (بلینک چیک) دے دیا۔ مقتدر اشرافیہ ملکی دولت پر عیاشیاں کررہی ہے جبکہ عام آدمی کی زندگی مشکل سے مشکل تر بنائی جارہی ہے۔ حکومت اور اشرافیہ عوام کو مہنگائی اور ظلم کی چکی میں پیسنا بند کرے اور اپنی عیاشیوں، مراعات، کرپشن اور غیرترقیاتی اخراجات میں کمی کرے۔ عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے سے نہیں، بلکہ زراعت و صنعت کی ترقی، برآمدات میں اضافہ اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کے ذریعے معیشت کی حقیقی بحالی ممکن ہوگی۔لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنما ہدیۃالہادی کے رہبر پیر سیّد ہارون گیلانی سے ملاقات کی اور 7 محرم الحرام کو درگاہ حضرت میاں میر کے عوامی ہال میں شہادتِ حسینؓ کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے گفتگو کی۔ ملی یکجہتی کونسل اور ہدیۃالہادی کے زیراہتمام ماہِ محرم کی اہم کانفرنس سے سُنی اور شیعہ علما، قائدین خطاب کریں گے، جو اتحادِ اُمت کے لیے بڑا پیغام ہوگا۔ شہدائے کربلا اور خانوادہ خاتم الانبیاءؐ کی قربانیوں کا اصل پیغام ہی یہ ہے کہ باطل کے مقابلے میں اہل حق استقامت سے پرامن مزاحمت کریں، باطل مٹ جاتا ہے، رُسوا ہوتا ہے اور اہل حق سرخرو اور دائمی عزت پاتے ہیں۔ لیاقت بلوچ نے اہل سنت کے علما کرام کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کی، مولانا زاہد الراشدی، مولانا عبدالرؤف فاروقی اور دیگر علما نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملی یکجہتی کونسل کا فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مختلف مسالک اور ملی مؤقف رکھنے والوں کے مابین اتفاقِ رائے پید اکرنے کے لیے ضابطہ اخلاق بڑا جامع اور ہمہ گیر اور تمام مسالک کی جماعتوں کے اکابرین کی مشترکہ دستاویز ہے۔ اہل سنت کی رابطہ کمیٹی مولانا عبدالرؤٖف فاروقی کی سربراہی میں ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے لیے کوشاں رہے گی تاکہ دینی مسالک کی جماعتوں کے درمیان اتفاق، باہمی احترام اور پاکستان کو قیامِ پاکستان کے مقاصد کے تحت اسلامی نظام کا مضبوط قلعہ بنایا جاسکے۔لیاقت بلوچ نے لاہور میں زیرتعلیم فلسطین، کشمیر، بلوچستان اور سندھ کے طلبہ وفود سے ملاقات میں کہا کہ غزہ فلسطین پر امریکا اور صہیونیوں کا ناجائز قبضہ، بیت المقدس سے عالم اسلام کی دستبرداری مسلم ممالک کے لیے بڑا خطرناک ہوگا۔ فلسطین فلسطینیوں کا اور کشمیر کشمیریوں کا ہے۔ 3 کروڑ انسانوں کو حق آزادی سے محروم کرنا اور اُن کے وطن، سرزمین پر ناجائز قبضے کے ہوتے دُنیا میں کبھی امن قائم نہیں ہوگا۔ آزادی کی جدوجہد پوری دُنیا کے ضمیر پر دباؤ بڑھاتی رہے گی۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے پاکستان کی مستقل پالیسی طے کردی کہ ’’کشمیر پاکستان کی شہ رگ‘‘ اور’’اسرائیل یورپ کا ناجائز حرامی بچہ ہے‘‘۔ بھارت کے ناجائز قبضے اور اسرائیل کے ناجائز وجود کے خاتمے سے ہی عالمی امن، انسانی حقوق کے احترام کا راستہ کُھلے گا۔ عالم اسلام غزہ کے مظلوموں کی قربانیوں کو رائیگاں نہ جانے دیں۔ جماعت اسلامی فلسطین میں امریکی اسرائیلی ظلم کے خلاف اور مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی، بلوچستان میں حکومتوں سیکورٹی فورسز کے ناجائز اقدامات اور سندھ میں بدامنی کے راج کے خلاف پرامن عوامی جمہوری مزاحمت جاری رکھے گی۔ لیاقت بلوچ نے نوجوانوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ جماعت اسلامی ملک بھر میں ممبر سازی مہم کے بعد عوامی کمیٹیوں کی تشکیل کی مہم شروع کررہی ہے۔ محب وطن، باکردار، باصلاحیت، خوددار سیاسی کارکنان جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، ملک اسلامی اور خوشحال ہوگا۔ معاشی ترقی کے حکومتی دعوے مصنوعی اور اعداد و شمار کا ہیر پھیر جھوٹ پر مبنی اور غبارے میں ہوا کی مانند ہے، جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ معاشی پالیسی سازوں اور بااختیار حکمرانوں کو جان لینا چاہیے کہ عالمی سطح پر ممالک پر قرضوں کا حجم 102 ٹریلین ڈالر ہوچکا، ترقی پذیر ممالک کے لیے اب بھیک لینے کی گنجائش بھی ختم ہورہی ہیے۔ پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے کرپشن کا خاتمہ، مقتدر اشرافیہ کی عیاشیاں روکنے اور قومی خودانحصاری پر مبنی اسلامی معاشی نظام ہی واحد حل ہے۔ نوجوان روایتی سیاسی، تعصباتی، جذباتی، نمائشی نعرہ بازی سے بغاوت کریں اور باوقار سیاست و انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کے دست و بازو بنیں۔