— جنگ فوٹو

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ پارٹی کے مخلص کارکنان مسلم لیگ (ن) کا اصل سرمایہ ہیں، ان کی خدمات کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ 

ن لیگ جاپان کے صدر ملک نور اعوان نے جاتی عمرہ میں نواز شریف سے خصوصی ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران نواز شریف نے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم پُرجوش اور وفادار کارکنان پارٹی کی طاقت ہیں جو بیرونِ ملک رہتے ہوئے بھی پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے بیانیے کو مضبوطی سے دنیا کے سامنے رکھتے ہیں۔ 

اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کی ذمہ داری پوری لگن سے نبھاؤں گا، چوہدری آصف محمود

اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن (او پی ایف) بورڈ کے نو منتخب رکن چوہدری آصف محمود کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے حکومت نے جو ذمہ داری دی ہے اسے پوری لگن سے نبھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہمیشہ اپنے کارکنوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور ان کی قربانیوں اور خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے۔

اس موقع پر ملک نور اعوان نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ میاں محمد نواز شریف ناصرف مسلم لیگ (ن) کے قائد ہیں بلکہ وہ پوری پاکستانی قوم کے محبوب لیڈر ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں سے لے کر جے ایف تھنڈر جیسے اہم منصوبے نواز شریف کی قیادت میں ہی پایۂ تکمیل کو پہنچے، جنہوں نے پاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنایا۔

ملک نور اعوان نے مزید کہا کہ آج جے ایف تھنڈر بھارت کے عزائم کو خاک میں ملا رہا ہے اور اس کی بنیاد میاں نواز شریف کے انقلابی فیصلوں اور قومی سلامتی کے وژن کا نتیجہ ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی بالخصوص بیرونِ ملک مقیم ن لیگی کارکنان نواز شریف کی قیادت پر فخر محسوس کرتے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

یہ ملاقات ایک خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں آئندہ کے لائحہ عمل اور بیرونِ ملک پارٹی سرگرمیوں کے فروغ پر بھی گفتگو ہوئی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ملک نور اعوان نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ

پڑھیں:

مسلم لیگ ن کے ایم پی ایز وزیراعلیٰ مریم نواز کی طرز حکمرانی سے پریشان کیوں ہیں؟

اس وقت وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کابینہ 16 اراکین پر مشتمل ہے اور 5 معاون خصوصی ہیں۔ کابینہ میں 7 وزرا کا تعلق لاہور سے جبکہ باقی 9 وزرا کا تعلق پنجاب کے دوسرے اضلاع سے ہے۔ مسلم لیگ ن کے پنجاب اسمبلی میں 205 ایم پی ایز ہیں۔

 لیگی ایم پی ایز نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا پنجاب اسمبلی کے اندر 60 سے 70 کے قریب ایم پی ایز ایسے ہیں جو مریم نواز کی طرز حکمرانی سے کافی پریشان ہیں۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے 5 ایم پی ایز بھی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے نالاں نظر آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: مسلم لیگ ن کو ملنے والی گنجائش سے پیپلزپارٹی نالاں، ’ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جا رہی‘

لیگی ایم پی ایز نے بتایا کہ کسی کے کوئی کام نہیں ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے اراکین کافی ناراض اور غصے میں ہیں۔ پہلے حکومت کی جانب سے کہا کہ ن لیگ کے ایم پی ایز کے جو مسئلے مسائل ہوں گے وہ سینیئر منسٹر مریم اورنگرزیب حل کریں گئی مگر کچھ عرصہ بعد  انہوں نے ایم پی ایز سے ملنے سے انکار کر دیا اور یہ کہا کہ یہ کام ان کا نہیں ہے۔

ایم پی ایز کا بتانا ہے کہ اس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ذیشان ملک کو یہ ذمہ داری سونپی کہ وہ لیگی ایم پی ایز کے مسائل کو دیکھیں گے مگر جب ذیشان ملک کو مسائل بتائے  گئے تو حل کروانے میں ناکام رہے کیوں کہ ان کے پاس عہدہ تو ہے لیکن اختیارات نہیں ہیں، حلقے کے عوام کو ہم نے جواب دینا ہے مگر حکومت روز  نئے پراجیکٹس اعلان کرتی ہے جب کہ حقیقت اس کے بر عکس ہے۔

ایم پی ایز کو شکایت ہے کہ پنجاب کی 16 رکنی کابینہ ہے وہ اسمبلی اجلاسوں میں آنا پسند نہیں کرتی جس کی وجہ سے ایم پی ایز نے بھی اجلاسوں میں شرکت کم کر دی ہے کیوں کہ جب وزیراعلیٰ مریم نواز خود ہی ایوان کو اہمیت نہیں دیتی تو پھر سینیئر منسٹرز ہو یا منسٹرز وہ کیسے اس ایوان کو اہمیت دیں گے۔ لیگی ایم پی ایز نے بتایا کہ رانا ارشد کو چیف وہیب بنایا گیا ہے کہ وہ اراکین کی ایوان میں تعداد پوری کرے لیکن ایم پی ایز نے انہیں بتایا ہے کہ ہمارے بھی کچھ تحفظات ہیں وہ دور کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان حکومت وفاق سے نالاں کیوں؟

لیگی ایم پی ایز نے بتایا کہ جو تھوڑے بہت لوگ اسمبلی آتے ہیں وہ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی وجہ سے آرہے ہیں۔ کیوں کہ انہوں نے سب کے لیے دروازے کھولے ہوئے ہیں۔ تھوڑے بہت  کام اسپیکر آفس سے ہو جاتے ہیں مگر جو کام وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے ہونے چائیے وہ نہیں ہو رہے۔

ایک لیگی ایم پی اے نے بتایا کہ جب شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے انکے ساتھ وزیر قانون رانا ثناء اللہ تھے، شہباز شریف اگرچہ نہیں ملتے تھے لیکن رانا ثناء اللہ ان کی جگہ موجود ہوتے تھے اور طاقتور وزیر تھے، اراکین کے جو مسئلے مسائل ہوتے وہ حل کرتے تھے، شہباز شریف کے پرنسپل سیکریٹری توقیر شاہ بھی عموماً موجود ہوتے تھے جس سے اراکین کو کافی ریلیف مل جاتا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ اس طرح پاکستان تحریک انصاف کے دور میں بھی راجہ بشارت وزیر قانون تھے اور وہ اسمبلی بیٹھتے تھے۔ ان کے دروازے بھی عوامی نمائندوں کے لیے  کھلے رہتے تھے لیکن اس بار طرز حکمرانی مختلف ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا پرنسپل سیکریٹری ساجد ظفر ڈال تو عوامی لوگوں کی بات ہی نہیں سنتے، اراکین کی جانب سے متعدد شکایات پرنسپل سیکریٹری کے حوالے سے لگائی گئی ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے: کیا گورنر بلوچستان صوبائی حکومت کارکردگی سے مطمئن نہیں؟

لیگی ایم پی ایز نے بتایا کہ پی ایچ اے کے چیئرمین غزالی سلیم بٹ اپنے دفتر میں نہیں آتے کیوں کہ ان کے پاس صرف عہدہ ہے اختیارات نہیں۔ ان کا ڈی جی ہی ان کے کام نہیں کرتا، غزالی سلیم بٹ کئی بار وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، سینیئر منسٹر مریم اورنگرزیب کو بتا چکے ہیں مگر کچھ نہیں ہوا۔

لیگی ایم پی ایز نے بتایا کہ صوبائی وزیر معدنیات شیر علی گوچانی اپنے سیکریٹری سے کافی پریشان تھے تو انہوں نے سینیئر وزیر مریم اورنگرزیب اور وزیراعلیٰ مریم نواز کو بتایا مگر ان کا مسئلہ حل نہ ہوا جس کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے سیکریٹری معدنیات کو ہٹا دیا، اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کی استحقاق کمیٹی کو مضبوط بنایا ہے۔ اس کے چیئرمین سمیع اللہ خان ہیں، وہاں پر جو ایم پی اے اپنے استحقاق مجروح کے حوالے درخواست کرتا ہے تو استحقاق کمیٹی اس کو بلا کر باز پرس کرتی ہے۔

لیگی ایم پی ایز نے بتایا کہ بزرگ ایم پی ایز نے پنجاب اسمبلی میں اپنا گروپ بنا رکھا ہے جس کی قیادت سابق اسپیکر رانا محمد اقبال کرتے ہیں۔ رانا محمد اقبال بھی اپنے کاموں کے سلسلے میں اسپیکر آفس کے دروازے کھٹکھٹاتے ہیں، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ان کو نہیں سنا جاتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی نواز شریف سے ملاقات، آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابیوں سے آگاہ کیا
  • جاتی امراء میں ملاقات؛ نواز شریف کی آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر وزیراعظم کو مبارکباد
  • پاک بھارت جنگ میں بہادر افواج نے پیشہ وارانہ مہارت کے ساتھ سرزمین وطن کا دفاع کیا،پارلیمنٹ نے بھی نہایت مثبت اور توانا کردار اداکیا، سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی سینٹر عرفان صدیقی سے گفتگو
  • بہادر مسلح افواج نے انتہائی پیشہ ورانہ مہارت اور بھرپور عزم سے وطن کا دفاع کیا، نواز شریف
  • نوازشریف کی نگرانی میں بھارت کیخلاف آپریشن بنیان مرصوص ہوا ، رانا ثناء اللہ
  • پارلیمنٹ نے پاک بھارت جنگ میں مثبت اور توانا کردار ادا کیا ہے، نواز شریف
  • مسلم لیگ ن کے ایم پی ایز وزیراعلیٰ مریم نواز کی طرز حکمرانی سے پریشان کیوں ہیں؟
  • پاک بھارت تنازع کے دوران نواز شریف کیوں چُپ رہے؟ رانا ثنااللہ نے بھید کھول دیا
  •  حالیہ بحران کے دوران افغان حکمرانوں اور میاں نواز شریف کی خاموشی لمحہ فکریہ اور معمہ ہے، لیاقت بلوچ