سٹی 42 : مالاکنڈ کے پہاڑوں اور جنگلات میں آگ لگانے پر سخت پابندی عائد کردی گئی۔

 ڈپٹی کمشنر  کے مطابق دفعہ 144 کے تحت پابندی لگا دی گئی۔ 

پابندی کے متعلق جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پہاڑوں میں باربی کیو، کچرہ جلانے،تمباکونوشی،ماچس وغیرہ پر پابندی ہوگی، پابندی کا مقصد پہاڑوں میں آگ کے بڑھتے ہوئے سلسلے کو روکنا ہے۔  

یاد رہے کہ گزشتہ آٹھ روز سے مالاکنڈ کے مختلف پہاڑی سلسلے آگ کی لپیٹ میں ہیں۔

اداکارہ سجل اور احد کی طلاق سےمتعلق آصف رضا میر نے خاموشی توڑ دی

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

سانحۂ سوات پر کمشنر مالاکنڈ کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی

—فائل فوٹو

سانحۂ سوات پر کمشنر مالاکنڈ کی تحقیقاتی رپورٹ پروونشل انسپیکشن ٹیم کو ارسال کردی گئی۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق زیادہ بارشوں سے دریائے سوات کی سطح 77 ہزار 782 کیوسک تک تھی۔

ابتدائی رپورٹ کے مطابق سیلاب میں 17 سیاح پھنس گئے تھے، 10 سیاحوں کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور ایک مقامی شخص تھا۔

دریائے سوات میں تعمیراتی کام کی وجہ سے پانی کا رخ دوسری جانب کر دیا گیا، پانی کا رخ تبدیل ہونے سے جائے حادثہ پر پانی کی سطح کم تھی، سیاح وہاں پہنچے۔

متاثرہ سیاح 8 بج کر 31 منٹ پر ہوٹل پہنچے، 9 بج کر 31 منٹ پر دریا میں گئے، ہوٹل کے سیکیورٹی گارڈ نے سیاحوں کو روکا لیکن وہ ہوٹل کی عقب سے گئے، 14 منٹ بعد 9 بج کر 45 منٹ پر پانی کی سطح بڑھنے پر ریسکیو کو کال کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے کیا سانحہ سوات کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہے؟ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سانحہ دریائے سوات، ڈی جی ریسکیو خیبرپختونخوا انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش سوات: دل خراش واقعے نے ریسکیو کی نامناسب سہولیات کو بے نقاب کر دیا

متعلقہ حکام 20 منٹ بعد 10 بج کر 5 منٹ پر جائے وقوع پہنچے، سیلاب کے خطرات کے پیشِ نظر تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کیا گیا تھا، خراب موسم سے متعلق کئی الرٹ متعلقہ اداروں سے موصول ہوئے تھے۔

متعلقہ افسران کی ایمرجنسی کی صورت میں ڈیوٹیاں پہلے ہی لگا دی گئی تھیں، دریا کے کنارے قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن کا فیصلے سیلاب سے قبل ہی ہوا تھا، 2 جون سے 1 مہینے کے لیے مالاکنڈ ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔

24 جون کو دفعہ 144 میں توسیع کرتے ہوئے دریائے سوات میں نہانے اور کشتی رانی پر پابندی عائد کی گئی تھی، 17 سیاحوں میں سے 4 کو اسی وقت ریسکیو کیا گیا، 12 لاشیں نکال لی گئیں، ایک کی تلاش جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق سوات کے مختلف علاقوں میں 75 افراد بہہ گئے تھے، جس پر ڈپٹی کمشنر، اے ڈی سی، اسسٹنٹ کمشنر بابو زئی، خوازہ خیلہ سوات کو معطل کر دیا ہے، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سوات، تحصیل میونسپل آفیسر سوات بھی معطل ہے۔

حادثے کے بعد 28 جون کو چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا نے جائے وقوع کا دورہ کیا، جنہوں نے ہر قسم کی مائننگ پر پابندی عائد کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • سانحۂ سوات پر کمشنر مالاکنڈ کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی
  • سکھر، شہرمیں جانوروں کے آزادانہ نقل وحرکت پر پابندی عائد
  • قازقستان میں عوامی مقامات پر نقاب پہننے پر پابندی
  • قازقستان میں عوامی مقامات پر نقاب پہننے پر پابندی عائد
  • ایران نے IAEA کے ساتھ تعاون معطلی کا قانون باضابطہ نافذ کر دیا
  • سانحہ سوات: کمشنر مالاکنڈ اور دیگر متعلقہ افسران طلب
  • قازقستان: عوامی مقامات پر ’نقاب پہننے‘ پر پابندی عائد ،صدر نےقانون پردستخط کردیئے
  • قازقستان میں عوامی مقامات پر ’نقاب پہننے‘ پر پابندی عائد
  • نہروں میں نہانے پر پابندی ؛حیدر آباد میں دفعہ 144 نافذ
  • مچھلی اور جھینگے کے شکار پر پابندی