پاکستان کیخلاف ذلت آمیز ناکامی پر انتہا پسند وزرا اور بھارتی فوج کے ریٹائرڈ افسران آمنے سامنے
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
آپریشن بنیان مرصوص میں ذلت آمیز ناکامی کے بعد انتہا پسند بھارتی وزرا اور بھارتی فوج کے ریٹائرڈ افسران آمنے سامنے آگئے۔
ذرائع نے کہا کہ انتہا پسند بھارتی وزرا نے بھارتی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کی جب کہ کرنل صوفیہ قریشی پر تنقید کے حوالے سے میجر جنرل (ر) شریواستو سمیت دیگر سابق فوجی افسران نے بھارتی وزرا کو آڑے ہاتھوں لیا۔
ذرائع نے کہا کہ ریٹائرڈ بھارتی فوجی افسران کا مطالبہ ہے کہ بھارتی فوج کی توہین کرنے والے وزیروں کو مودی برطرف کیوں نہیں کر رہے؟
میجر جنرل (ر) شریواستو نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ اور نائب وزیر اعلیٰ جگدیش دیوڈا فوج پر کیچڑ اچھال رہے ہیں، مودی خاموش تماشائی ، فوج صرف بھارت ماتا کے سامنے جھکتی ہے، مودی جیسے سیاستدانوں کے قدموں میں نہیں۔
میجر جنرل (ر) شریواستو نے کہا کہ مودی کے قدموں میں فوج کو جھکانے کا بیان شرمناک اور ناقابل قبول ہے۔
سابق بھارتی فوجی نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے وزراء فوج کی قربانیوں کامذاق اڑا رہے ہیں،ریٹائرڈ افسران کا کہنا تھا کہ فوج میں کرنل صوفیہ قریشی جیسے افسران قوم کا فخر ہیں، مودی حکومت ان پر بھی حملہ آور ہو رہی ہے، جو فوج کی تذلیل کرے وہ وزیر نہیں بلکہ مودی کا ترجمان ہے۔
ریٹائرڈ افسران نے کہا کہ مودی حکومت کی خاموشی ثابت کرتی ہے کہ وہ فوج کی توہین میں شریک ہے، فوج پر حملے ہو رہے ہیں اور مودی سرکار تماشائی بنی ہوئی ہے، فوجی ادارے مودی کی غلامی کے لیے نہیں، قوم کے تحفظ کے لیے ہیں۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ فوجی اداروں کو سیاسی غلام بنانا مودی سرکار کا خطرناک ایجنڈا ہے، بنیان مرصوص میں بھارتی شکست ثابت کرتی ہے کہ بھارتی فوج صرف میڈیا پر طاقتور ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق مودی کی ضد اور غرور نے بھارت کو سفارتی و عسکری محاذ پر تنہا کر دیا ہے، پاکستانی فوج نے پیشہ ورانہ مہارت سے بھارت اور بھارتی فوج کا جنگی غرور خاک میں ملا یا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ریٹائرڈ افسران بھارتی فوج نے کہا کہ فوج کی
پڑھیں:
شمالی کوریا کا یوکرین کیخلاف جنگ میں 30ہزارفوجی روس بھیجنے کا فیصلہ
یوکرین(نیوز ڈیسک) یوکرینی انٹیلیجنس کے مطابق شمالی کوریا روس کی حمایت میں مزید 25 سے 30 ہزار فوجی یوکرین کے محاذ پر بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ سال خفیہ طور پر 11 ہزار فوجی روس بھیجے گئے تھے جن میں سے 4 ہزار ہلاک یا زخمی ہوئے تھے۔
سی این این کو حاصل انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق روسی وزارتِ دفاع ان فوجیوں کو ہتھیار اور تربیت فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، اور یہ دستے روسی زیرِ قبضہ یوکرین کے علاقوں میں براہ راست لڑائی کا حصہ بن سکتے ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر اور دیگر شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس اور شمالی کوریا کے درمیان فوجی تعاون میں تیزی آ رہی ہے، جبکہ کورین فوجی تربیتی مراکز اور روسی اڈوں پر مشترکہ مشقیں بھی کی جا رہی ہیں۔
یوکرینی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے فوجیوں کی تعیناتی روس کی کمزور بھرتی کی صلاحیت اور آمریت پسند حکومتوں پر انحصار کو ظاہر کرتی ہے۔ جنوبی کوریا کی انٹیلیجنس کے مطابق یہ تعیناتی جولائی یا اگست میں ممکن ہو سکتی ہے۔
یہ پیش رفت نہ صرف جنگ کے دائرہ کار کو وسیع کر سکتی ہے بلکہ خطے میں نئے جغرافیائی تناؤ کو بھی جنم دے سکتی ہے۔
امیر جمعیت علماء اسلام پنجاب مولانا سید محمود میاں انتقال کر گئے