بھارت کے پاکستان میں امن و امان کو نقصان پہنچانے کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیں گے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بلوچستان کے اضلاع کیچ اور آواران میں بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے تین دہشت گردوں کو ہلاک اور دو کو زخمی کرکے گرفتار کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
اپنے بیان میں وزیراعظم نے سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت اور بھارتی ایجنڈے کے خلاف بروقت کارروائی کی پذیرائی کی ہے اور کہا ہے کہ بلوچستان میں معصوم اور نہتے شہریوں کی جان و مال کو دہشت گردی کے ذریعے خطرے میں ڈالنے کی بھارتی سازش بے نقاب ہوچکی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم بھارت کے پاکستان میں امن و امان کو نقصان پہنچانے کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا دیں گے، حکومت اور سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شمالی وزیرستان: پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
شمالی وزیرستان میں پاکستان،افغانستان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے 2 خوارج کو ہلاک کر دیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک ہوئے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج میں سے ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔مزید بتایا گیا کہ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے دوآبہ میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملے کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔ دوآبہ میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ اس وقت بنایا گیا جب پولیس افسران سرچ آپریشن سے واپس آ رہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔واقعے کے فورا بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی.علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے واقعےکی تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ ضلع بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں خاص طور پر دہشت گردی کی سرگرمیوں اس وقت نمایاں طور پر اضافہ دیکھا گیا جب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے نومبر 2022 میں حکومت کے ساتھ ہونے والا جنگ بندی معاہدہ ختم کر دیا تھا۔معاہدہ ختم کرتے ہوئے کالعدم ٹی ٹی پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سیکورٹی فورسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی لائے گی۔